سرینگر//دفعہ370اور35(اے) کے خاتمے کے ایک سال مکمل ہونے پر ممکنہ احتجاج کے پیش نظر ضلع سرینگر میں 4اور 5اگست کو کرفیو نافذ کردیا فیا ہے جبکہ حالیہ ایام میں کورونا متاثرین کی تعداد میں بڑے پیمانے پر اضافے کے پیش نظر صوبائی انتظامیہ نے 8اگست تک وادی کشمیر میں دوبارہ سخت ترین پابندیاں اور بندشیں عائد کر دی ہیں،جسکے نتیجے میں شہر ودیہات میں معمولات زندگی مفلوج ہو کر رہ گئے ہیں ۔ضلع ترقیاتی کمشنر سرینگر کی جانب سے پیر کی شام سے 5اگست کی شام تک سرینگر ضلع میں کرفیو نافذ کرنے کا اعلان کیا ہے۔حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ ایس ایس پی سرینگر کی جانب سے ضلع انتظامیہ کو ایک رپورٹ پیش کی گئی ہے جس میں اس بات کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ 5اگست کے پیش نظر شہر میں امن و قانون کی صورتحال بگاڑنے کی کوشش ہوسکتی ہے کیونکہ علیحدگی پسند و پاکستانی حمایت یافتہ گروپ 5اگست کو یوم سیاہ منانے کی منصوبہ بندی کررہے ہیں،اس بات کو خارج از امکان قرار نہیں دیا جاسکتاکہ ممکنہ طور پر احتجاج بھی ہوگا، اس بات کے مصدقہ اطلاعات ہیں کہ تشدد بھی ہوسکتا ہے جس سے عوامی املاک و جائیداد کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ کورونا کے سلسلے میں پہلے ہی بندشیں عائد ہیں ،لہٰذا ممکنہ احتجاج کے دوران لوگ ایک ہی جگہ جمع ہوسکتے ہیں، جو عملیاتی طریقہ کار کی خلاف ورزی ہوگی ، اس لئے کرفیو کا نفاذ لازمی ہے۔پولیس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تشدد پر قابو پانے کیلئے کرفیو کا نفاذ لازمی ہے۔ضلع ترقیاتی کمشنر کے احکامات کے مطابق 4اور 5اگست کو بندشیں نافذ رہیں گی۔اسکے علاوہ کورونا لاک ڈائون کے سلسلے میں جو بندشیں پہلے ہی نافذ العمل ہیں وہ 8اگست تک بدستور رہیں گی۔ادھر 8اگست تک سبھی اضلاع میں مکمل پابندیاں نافذ کرنے کیلئے متعلقہ ضلع ترقیاتی کمشنروں کی جانب سے تمام تحصیلداروں، سب ضلع مجسٹریٹوں، ایس ایچ اووز کو ہدایات دی گئیں ہیں کہ وہ اپنے اپنے علاقے میں مکمل طور پر بندشیں عاید کریں تاہم لازمی سروسز سے منسلک ملازمین اور ضروری پاس رکھنے والے افراد کو ہی چلنے پھرنے کی اجازت دی جائے۔ کئی اضلاع کے ضلع مجسٹریٹوں نے 8،اگست تک کیلئے دوبارہ لاک ڈائون نافذکئے جانے کے تعلق سے احکامات صادر کرتے ہوئے مجسٹریٹوں کوہدایت دی ہے کہ وہ بندشوں کیساتھ ساتھ معیاری عملیاتی طریقہ کار یعنیSOPsکی عمل آوری کویقینی بنانے کیلئے تمام ضروری اقدامات روبہ عمل لائیں ۔ضلع مجسٹریٹوں نے لوگوں کوسماجی دوری کے اصول پرعمل کرنے کی تلقین بھی کی ۔ شمال وجنوب کے سبھی قصبوں میں لاک ڈائون کوسختی کیساتھ نافذالعمل بنایاگیاہے ۔اس دوران کئی قصبوں میں صفائی اورسینٹائزیشن کی مہم بھی چلائی جارہی ہے ۔حکام نے بازاروں کو سیل کرکے عام لوگوں کا تعاون طلب کیا ہے تاکہ لاک ڈائون کو کامیاب بنایا جاسکے۔ضلع مجسٹریٹوں نے کہا ہے کہ لاک ڈائون کا اطلاق کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کیلئے عمل میں لایا گیا ہے ۔لاک ڈائون کے نتیجے میں سرینگر سمیت شمال وجنوب کے سبھی10اضلاع میں دکانیں ،بازار ،کاروباری وتجارتی مراکز بند ہیں جبکہ پبلک ٹرانسپورٹ سڑکوں سے غائب ہے ۔پابندیوں اور بندشوں کو سختی کیساتھ نافذ کرنے اور عالم لوگوں کی نقل وحرکت گھروں تک محدود کرنے کیلئے مرکزی رابطہ سڑکوں کو سیل کردیا گیا ہے ۔عید کے تیسرے روز قربانی کا گوشت عزیز واقارب اور مساکین میں تقسیم کرنے میں لوگوں کو کافی ذہنی کوفت کا سامنا کرنا پڑ ا کیوں کہ سیکورٹی فورسز جگہ جگہ لوگوں کو واپس جانے کیلئے کہہ رہے تھے ۔وادی میں دوبارہ لاک ڈائون کا فیصلہ سنیچر کو لیا گیا اور اس ضمن میں باضابط طور پر ایک حکمنامہ بھی صادر کیا گیا ،جسکے تحت8اگست تک وادی کشمیر میں پابندیاں اور بندشیں سختی کیساتھ نافذ رہیں گی ۔کئی علاقوں میں پولیس کی گاڑیوں کے ذریعے لوگوں کو گھروں میں رہنے کی تلقین کی جارہی تھی ۔پیر کووادی کشمیر کے10اضلاع بشمول سرینگر میں سڑکیں سنسان اور بازار ویران ہیں ۔لاک ڈائون کے حوالے سے نافذ پابندیاں اور بندشیں سختی کیساتھ نافذ ہیں ۔ادھر شمالی کشمیر کے اوڑی میں پیر کو لاک ڈائون کی خلاف ورزی کی پاداش میں27 گاڑیاں ضبط کی گئیں اور3 دکانوں کو سیل کردیا گیا۔ضلع ترقیاتی کمشنر بارہمولہ کے مطابق شہرانز سیاحتی مرکز پر 15گاڑیوں کا چالان پیش کیا گیا جبکہ دو گاڑیوں کو ضبط کیا گیا۔