نئی دہلی// ، وزارت دفاع نے پیر کو کہا کہ ہندوستان اور پاکستان کی فوجوں کے درمیان گزشتہ سال فروری میں جنگ بندی پر رضامندی کے بعد لائن آف کنٹرول کے ساتھ ساتھ حالات مستحکم ہیں۔وزیر مملکت برائے دفاع اجے بھٹ نے راجیہ سبھا میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ فوج صورتحال پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہے اور وہ دشمن عناصر کے کسی بھی خطرے کو ناکام بنانے کے لیے تیار ہے۔ایک اچانک اور اہم اقدام کے طور پر، جس کا مقصد کشیدگی کو کم کرنا ہے، گزشتہ سال 25 فروری کو ہندوستانی اور پاکستانی فوجوں نے اعلان کیا کہ وہ ایل او سی کے پار فائرنگ بند کریں گے، جبکہ 2003 کے جنگ بندی کے معاہدے پر دوبارہ عمل درآمد کریں گے۔پاکستان کا ذکر کیے بغیر، انہوں نے کہا کہ مغربی سرحدوں پر تعینات ہندوستانی سیکورٹی فورسزپورے تنازعے میں دشمن کی طرف سے درپیش کسی بھی چیلنج کا جواب دینے کے لیے کافی حد تک تیار ہیں۔پاکستان کے ساتھ بین الاقوامی سرحد کا حوالہ دیتے ہوئے، بھٹ نے کہا کہ سرحد کے اس پار دشمن عناصر کی طرف سے ابھرتے ہوئے منشیات دہشت گردی کے گٹھ جوڑکے اشارے مل رہے ہیں، جس کا مقصد خاص طور پر سرحدی علاقوں میں عدم استحکام پیدا کرنا ہے۔بھٹ نے کہا، فروری 2021 کے ڈائریکٹوریٹ جنرل آف ملٹری آپریشنز (ڈی جی ایم اوز) معاہدے کے بعد لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر صورتحال مستحکم ہے۔وزیر نے کہا کہ دونوں فوجوں نے کنٹرول لائن پر امن برقرار رکھنے کے مفاد میں تحمل کا مظاہرہ کیا ہے۔تاہم انہوں نے کہا کہ صورتحال پر گہری نظر رکھی جا رہی ہے اور ہندوستانی فوج دشمن عناصر کے کسی بھی خطرے کو ناکام بنانے کے لیے تیار ہے اور لائن آف کنٹرول پر کسی بھی طرح کی کشیدگی کی صورت میں جواب دینے کے لیے بھی تیار ہے۔بھٹ نے کہا کہ مغربی سرحدوں (آئی بی سیکٹر) کے ساتھ سیکورٹی کی صورتحال کافی حد تک مستحکم ہے۔