پرویز احمد
سرینگر /گورنمنٹ میڈیکل کالج سرینگر کے زیر نگرانی کام کرنے والے چلڈرن ہسپتال بمنہ میں سال 2024کے دوران 799بچوں کی موت ہوئی ہے اور ان میں 289بچوں کی موت ہسپتال میں داخلے کے 48گھنٹوں کے دوران ہی ہوئی ۔ سال 2023کے دوران ہسپتال میں 931بچوں کی موت واقع ہوئی جن میں سے 338بچوں کی موت 48گھنٹوں کے دوران ہوئی تھی۔ حق اطلاعات کے تحت فراہم کی گئی جانکاری میں بتایا گیا ہے کہ 2024کے دوران ہسپتال میں 4لاکھ 66ہزار 728بچوں کا او پی ڈی میں علاج و معالجہ کیا گیا جبکہ ان میں سے 33ہزار 337کا داخلہ کرایا گیا۔ اس عرصے کے دوران 359جراحیاں بھی انجام دی گئیں۔ایک سال کے دوران ہسپتال میں 799بچوں کی اموات ہوئیں جن میں 289کی موت داخلے کے 24گھنٹوں میں ہی ہوئی۔ اس سے قبل سال 2023میں ہسپتال میں 4لاکھ64ہزار 362بچوں کا او پی ڈی میں معائینہ کیا گیا تھا ،جن میں سے 29ہزار7بچوں کو ہسپتال میں داخل کرنا پڑا تھا۔ ہسپتال میں931اموات ہوئی تھیں جن میں سے 338کی موت داخلے کے 48گھنٹوں کے دوران ہوئی تھی۔ ہسپتال میںسال 2022میں آیوشمان صحت سکیم کے تحت5249، 2023میں 7914 اور سال 2024میں 11691بچوں کا علاج و معالجہ کیا گیا ۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ چلڈرن ہسپتال بمنہ میں ڈاکٹروں کی 614اسامیاں منظور شدہ ہیں ، جن میں سے 252اسامیاں خالی پڑی ہیں، جس کی وجہ سے علاج و معالجے کیلئے آنے والے بیمار بچوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔
۔2024میں چلڈرن ہسپتال بمنہ میں 799بچے فوت ۔289بچوں کی موت داخلے کے 48گھنٹوں کے اندر ہوئی
