بانہال // پچھلے قریب چھ روز سے پتھروں اور پسیوں کے گر آنے کی وجہ سے ٹریفک کی بحالی کیلئے بار بار متاثر رہنے والی جموں سرینگر قومی شاہراہ تقریباً بیس گھنٹوں تک بند رہنے کے بعد اتوار کی دوپہر یکطرفہ ٹریفک کیلئے دوبارہ بحال کی گئی ۔ اس دوران پنتھیال کے مقام پر گرتے پتھروں کی وجہ سے شاہراہ متاثر رہی تاہم اتوار کی شام سوا چھ بجے اسے دوبارہ بحال کیا گیا۔ٹریفک حکام نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ اتوار کی دوپہر بعد بارشوں میں آئے ٹھہراؤ کی وجہ سے گرتے پتھروں میں بھی ٹھہراؤ آیا اور شاہراہ کو یکطرفہ ٹریفک کے قابل بنا کر رامسو ، مگر کوٹ ، پنتھیال ، بیٹری چشمہ کے متاثرہ مقامات پر درماندہ گاڑیوں کو بحال کیا گیا اور اس دوران جموں اور سرینگر سے کسی بھی قسم کے ٹریفک کو شاہراہ پر چلنے کی اجازت نہیں تھی۔ انہوں نے کہا کہ اتوار کی شام تک سینکڑوں درماندہ گاڑیوں نے جواہر ٹنل کو پار کیا تھا اور مزید ٹریفک کئی مقامات پر گرتے پتھروں سے بیچ کر یکطرفہ آگے بڑھ رہا تھا۔ انہوں نے کہا کہا کہ شدید بارشوں کی وجہ سے ناشری اور بانہال کے درمیان کئی مقامات پر سڑک کی حالت خراب ہوئی ہے اور یہاں شاہراہ صرف یکطرفہ ٹریفک کے ہی قابل بنائی جاسکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اتوار کی شام تک کئی بار تیزی سے گرتے پتھروں کی وجہ سے پنتھیال کے مقام پر ٹریفک کئی بار متاثر رہا تاہم شام سوا چھ بجے درماندہ ٹریفک کو پنتھیال کے مقام دوبارہ بحال کیا گیا ہے اور یوںپوری رات رامسو ، مکرکوٹ، پنتھیال ، خونی نالہ ، ڈگڈول ، سیری ، رام بن اور چندر کوٹ کے مختلف مقامات پر درماندہ رہنے والے سینکڑوں مسافر اور مال بردار گاڑیوں کوکشمیر کی طرف نکالنے کا عمل جاری تھا۔
ایک اور انسانی جان گئی 12گھنٹوں میں2ہلاک
محمد تسکین
بانہال // رام بن ۔بانہال سیکٹر میں گرتے پتھروں کی وجہ سے انسانی ہلاکتوں کا سلسلہ جاری ہے اور بارہ گھنٹوں کے اندر اندر شاہراہ پر گرتے پتھروں کے یکے بعد دیگرے کم از کم چار واقعات میں دو افراد ہلاک اور چار دیگر زخمی ہوئے ہیں۔ سنیچر کی دوپہر سڑک پر پتھر گرنے کے واقع میں سرینگر کا شہری مارا گیا تھا اور ایک زخمی ہوا تھا۔ سنیچر کی شام بڑے بڑے بولڈروں کے گر آنے کی وجہ سے جموں سے کشمیر آنے والی ایک ٹویرا گاڑی جبکہ آدھی رات کے وقت دو مال بردار ٹرک مکمل طور تباہ ہوئے ہیں۔ خونی نالہ کے سیکٹر میں سنیچر کی شام سے پیش آئے ان تین الگ الگ حادثوں میں ایک ڈرائیور ہلاک ہوا جبکہ تین دیگر زخمی ہوئے ہیں۔پولیس کے مطابق سنیچر کی شام خونی نالہ کے مقام کشمیر کی طرف آنے والی ایک مسافر بردار ٹویرا گاڑی گرتے پتھروں کی زد میں آگئی جس کے نتیجے میں ڈرائیور گلزار احمد ساکنہ شوپیان سمیت تین غیر ریاستی باشندے زخمی ہوئے۔ تینوں زخمیوں کو کوشش کے باوجود رام بن یا رامسو ہسپتال منتقل نہ کیا جاسکا اور اتوار کی صبح رامسو اور مکر کوٹ کیو آر ٹی کے رضاکاروں نے پولیس اور فوج کی مدد سے زخمیوں کو رامسو ہسپتال پہنچانے میں کامیابی حاصل کی۔ انہوں نے کہا کہ پنتھیال کے مقام گرتے پتھروں کی وجہ سے نزدیک پڑنے والے رامسو ہسپتال تک زخمیوں کی رسائی ممکن نہ تھی اور اتوار کی صبح ہی رامسو پولیس اور مکرکوٹ اور رامسو کے رضاکاروں نے زخمیوں کو رامسو ہسپتال پہنچایا۔پولیس کے مطابق دوسرا حادثہ آدھی رات کو بڑ ون ،خونی نالہ کے مقام ہی اس وقت پیش آیا جب خونی نالہ کی اوپر پہاڑی سے بھاری چٹانیں شاہراہ پر درماندہ گاڑیوں پر گر پڑیں، جس کی وجہ سے LPG سلنڈروں سے لدھے ایک ٹرک سمیت دو ٹرک مکمل طور سے تباہ ہوئے ہیں اور وہاں کھڑے کئی ٹرکوں کو نقصان پہنچا یے ۔ انہوں نے کہا کہ اس حادثے میں ایک ٹرک کے کیبن میں سویا ہوا راجستھان کا ڈرائیور دیو رام موقع پر ہی ہلاک ہوگیا تاہم LPG سلنڈر سے لدھے ٹرک کے سوار معجزاتی طور بچ نکلے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بڑے بڑے بولڈر ٹرک میں بھرے سلنڈروں پر گرے لیکن اوپر والے کا کرم تھا کہ کوئی سلنڈر پھٹ نہیںگیا۔ شاہراہ پر بارشوں ، پسیوں اور گرتے پتھروں کی وجہ سے افراتفری اور خوف کے عالم کی وجہ سے زخمیوں اور لقمہ اجل بنے ڈرائیور کو اتوار کی صبح ہی پولیس ، ایس ڈی آر ایف اور سول کیو آر ٹی رامسو ،رامبن اور بانہال کے رضاکاروں کی مدد سے ہسپتال پہنچایا جا سکا ہے جبکہ پسیوں کے دونوں طرف درماندہ دو مزید لاشوں کو بھی اتوار کو ہی کشمیر میں اپنی آخری منزلوں کی طرف روانہ کیا جاسکا ۔درماندہ ایمبولینس گاڑیوں میں سنیچر کے مہلوک وسیم آزاد کی لاش اور زخمی منظور آزاد کے علاوہ کشمیر جانے والی ایک اور میت تھی۔