۔2 دہائی پرانی سکیم کو نالہ سے پانی فراہم مضر صحت پانی سے مورن پلوامہ میں بیماری پھوٹ پڑی

 مشتاق الاسلام

پلوامہ //ضلع ہیڈکوارٹر پلوامہ سے 6 کلو میٹر دور 3 ہزار نفوس پر مشتمل مورن علاقے کی آبادی کو آج بھی دو دہائیوں پرانی سکیم سوجھل دارا کے تحت ندی سے پینے کا پانی فراہم کیا جاتا ہے۔اس دوران علاقے میں مضر صحت پانی کے استعمال سے بچوں میں بیماری پھوٹ پڑنے سے ایک درجن کے قریب بچے متاثر ہوئے ہیں۔محکمہ جل شکتی اس وقت بھی لوگوں کو دہائیوں پرانی واٹر سپلائی سکیم کے تحت ندی نالوں سے مضر صحت پینے کا پانی فراہم کررہا ہے۔ندی نالے کے مضر صحت پانی کے پینے سے علاقے میں ایک درجن کے قریب بچے بیماری کی لپیٹ میں آچکے ہیں۔

 

مقامی لوگوں نے بتایا کہ انہوں نے بیماری سے متاثرہ بچوں کو جب علاج و معالجہ کیلئے ڈاکٹروں کے پاس لیا تو ڈاکٹروں نے مضر صحت پینے کے پانی سے اجتناب کرنے کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ بچوں میں بیماری مضر صحت پینے کے پانی سے ہی ظاہر ہوئی ہے۔ مقامی شہری پرویز احمد نے بتایا کہ اس علاقے میں اس وقت بھی شفاء ناگ،براڈ موج،راز ناگ اور آرا ناگ سے منسوب 4 چشمے موجود ہیں اور علاقے کا ایک طبقہ اس وقت بھی ان ہی چشموں کا پانی پینے کیلئے استعمال کررہا ہے۔انہوں نے کہا کہ پچھلے ہفتے ان چشموں کے پانی کی جانچ کے نمونے ازخود لوگوں نے حاصل کئے جنہیں بعد میں مثبت پایا گیا اور اس معاملے کو جب مطلقہ محکمے کے افسران کے ساتھ اٹھایا گیا تو انہوں نے علاقے میں پینے کے صاف پانی کو فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی۔لوگوں نے متری گام واٹر سپلائی سے بھی پینے کے پانی کے نمونے حاصل کئے اور ازخود لیبارٹری میں ان کی جانچ کرائی تاہم وہ نمونے بھی مثبت سامنے آئے ہیں۔لوگوں کا کہنا ہے کہ 3 ہزار نفوس پر مشتمل مورن پلوامہ کے عوام کو جان بوجھ کر مضر صحت پینے کا پانی فراہم کی جارہا ہے۔ان کا الزام ہے کہ سکیم میں دو دہائیوں سے ٹینکوں کی صفائی عمل میں نہ لانے سے ٹینکوں میں غلاظت جمع ہوئی ہے جس کے نتیجے میں اشمندر،متری گام،کریم آباد اور منگہامہ سمیت درجنوں علاقوں میں کوئی وبائی بیماری پھوٹ پڑنے کا خدشہ لاحق ہے۔ محکمہ جل شکتی کے جونیئر انجینئر محمد مقبول شیخ نے کہا کہ دراصل مورن پلوامہ کے ایک حصے کو پرانی سکیم سوجھل دارا کے تحت ایک نالے سے پینے کا پانی فراہم کیا جاتا ہے ۔انہوں نے اس بات کا اعتراف کیا اس پانی سے علاقے میں چند بچے متاثر ہوئے تھے تاہم اب محکمے نے علاقے کے اس حصے کو متری گام فلٹریشن پلانٹ سے پانی فراہم کرنے کا منصوبہ دردس لیا ہے اور چند دنوں بعد اس پر کام شروع کیا جائے گا۔متری گام واٹر سپلائی میں ٹینکوں کی صفائی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ وہ معاملے کو اعلیٰ افسران کے ساتھ اٹھائیں گے جس کے بعد اس پر بھی کام شروع کیا جائے گا۔