۔2ماہ تک برف ہٹانے کا نیا ریکارڈ

سمت بھارگو +عشرت بٹ +شاہد ٹاک
  پونچھ +شوپیان//مارچ کا پورا مہینہ اور اپریل کے 26روز تک مغل روڑ پر برف ہٹانے کا ایک نیا ریکارڈ قائم کیا گیا ہے، جسے 27اپریل بروز بدھ ٹریفک کیلئے کھول دیا گیا۔ مارچ کے پہلے ہفتے میں میکینکل ڈویژن پونچھ نے اس بات کا اعلان کیا تھا کہ پونچھ کی طرف سے مغل روڑ پربرف ہٹانے کا کام شروع کیا گیا اور 4اپریل تک اسے مکمل طور پر دونوں طرف سے صاف کیاجائیگا۔لیکن اسکے بعد روڑ کو کیوں نہیں کھولا گیا اور برف ہٹانے کے باوجود بھی شاہراہ پر گاڑیوں کی آمد و رفت کی اجازت کیوں نہیں دی گئی، یہ ابھی تک معمہ بنا ہوا ہے۔مغل روڑ کو دسمبر 2021 کے دوسرے ہفتے سے بند کردیا گیا تھاجسے کھولنے کا معاملہ التوا میں ڈال دیا گیا تھا لیکن گذشتہ کئی روز سے راجوری اور پونچھ کے متعدد علاقوں کے علاوہ شوپیان میں احتجاج کیا گیا جس کے بعد ایک دم سے مغل روڑ کو کھولنے کا فیصلہ کیا گیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ مغل روڑ پر مارچ کے مہینے میں ہی بفلیاز سے پیر کی گلی تک برف ہٹانے کا کام مکمل کیا گیا تھا لیکن شاہراہ کو کھولنے کی اجازت نہیں دی گئی۔اپریل کے مہینے میں راجوری اور پونچھ کے بکروال اپنے ریوڈ کیساتھ وادی کا رخ کرتے ہیں اور وہ اسی راستے شوپیان  سے ہوتے ہوئے سونہ مرگ پہنچ جاتے ہیں جہاں سے وہ اکتوبر میں واپسی کی راہ لیتے ہیں اور اسی راستے سے واپس بھی آتے ہیں۔انتظامیہ کا کہنا ہے کہ پیر کو دوں اضلاع کے افسران نے روڑ کا معائینہ کیا اور منگل کو چھوٹی گاڑیوں کو چلنے کی اجازت دی گئی۔ معلوم ہوا ہے کہ مغل روڑ پر اپریل کے پہلے ہفتے سے ہی غیر سرکاری طور پر گاڑیوں کو چلنے کی اجازت دی جارہی تھی لیکن بکروالوں کو اپنے ریوڑ کیساتھ سفر کرنے کی اجازت نہیں دی جارہی تھی۔86کلو میٹر مغل روڑ پر منگل کو پونچھ سے قریب 148 گاڑیوں کو سرینگر کی طرف روانہ کیا گیا ۔ پہلے روز سرحدی ضلع پونچھ کی جانب سے کل 148گاڑیوں نے وادی کیلئے سفر کیا ۔ڈپٹی ایس پی ٹریفک راجوری پونچھ آفتاب شاہ نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ پہلے دن ایک سو اڑتالیس گاڑیوں نے سفر کیا  ۔ان گاڑیوں میں 21 ٹاٹا سومو، 15 ٹیمپو ٹریولرز، 19 تویرا گاڑیاں، 26 ٹاٹا موبائل، 04 ٹرک، 63 پرائیویٹ کاریں شامل ہیں۔شاہراہ کو بھاری برف باری کے بعد دسمبر21 میں ٹریفک کی نقل و حمل کے لئے بند کر دیا گیا تھا اور بدھ کو ایک مرتبہ پھر برف ہٹانے کے دو ہفتوں بعد بدھ کو گاڑیوں کی آمد و رفت کیلئے کھول دیا گیا ہے ۔یہ شاہراہ پونچھ ضلع کے سرنکوٹ سب ڈویژن کو شوپیاں کے ہیر پورہ علاقے سے پیر کی گلی پہاڑی سلسلے سے گزرکر جوڑتی ہے۔ ٹریفک پولیس نے بتایا کہ مناسب موسم اور سڑک کی اچھی حالت کے پیش نظر مغل روڈ پر پونچھ سے سرینگر کی طرف صرف یک طرفہ ٹریفک کی اجازت ہوگی۔