یو این آئی
نئی دہلی// قومی راجدھانی خطے کے ایک پرائیویٹ اسپتال میں 17 سالہ نوجوان کے سینے سے 1.92 کلوگرام ٹیومر کو کامیابی کے ساتھ نکال لیا گیا ہے گروگرام میں واقع فورٹس میموریل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (ایف ایم آر آئی) کے کارڈیوتھوراسک اینڈ ویسکولر سرجری (سی ٹی وی ایس) کے ڈائریکٹر اور سربراہ ڈاکٹر اْجیت دھیر نے جمعرات کو صحافیوں کو بتایا کہ ایف ایم آر آئی کی قیادت میں ڈاکٹروں کی ٹیم نے ایک پیچیدہ سرجری کی اور اس ٹیومر کو مریض کے سینے سے نکالا گیا۔انہوں نے بتایا کہ جب مریض نے ہسپتال سے رابطہ کیا تو اس نے گردن اور سینے میں درد کی شکایت کی اور اسے بخار بھی تھا۔ ہسپتال میں اس کے گہرائی سے معائنے سے پتہ چلا کہ اسے ایک نایاب قسم کا ٹیومر (تھائیمولیپوما) ہے۔ جس میں تھائمس گلینڈ کا سائز بڑھ جاتا ہے اور سینے اور پھیپھڑوں کے ایک بڑے حصے کو ڈھانپ لیتا ہے۔انہوں نے کہا کہ جب مریض کو فورٹس گروگرام میں داخل کیا گیا تو ان کی ٹیم نے مریض کا ہائی ریزولوشن سی ٹی اسکین کیا، جس سے معلوم ہوا کہ ایک بڑی رسولی نے اس کے سینے کے بیشتر حصے کو ڈھانپ رکھا ہے۔ جس کی وجہ سے ان کے پھیپھڑوں اور دل پر دباؤ بھی بڑھ رہا تھا۔ جس کی وجہ سے پھیپھڑے اور دل اپنی پوری صلاحیت سے کام نہیں کر پا رہے تھے۔ ڈاکٹروں نے کیس کی نزاکت کو سمجھتے ہوئے فوری طور پر ایک پرخطر آپریشن کیا اور مریض کے سینے سے اس بڑی رسولی کو کامیابی سے نکال دیا۔ڈاکٹر دھیر نے کہا ’’تھائمولیپوما کینسر کی ایک بہت ہی نایاب قسم ہے جو بنیادی طور پر فیٹی ٹشو اور تھائیمک ٹشو پر مشتمل ہوتی ہے۔ اگرچہ تھائمولیپوما عام طور پر ایک بنائن قسم کینسر ہے، لیکن اس کا سائز بڑھ کر آس پاس کے اعضاء اور دیگر ڈھانچے پر دباؤ ڈال سکتا ہے، جس سے سانس لینے میں دشواری، سینے میں درد اور دیگر مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔ اس صورت میں، ٹیومر کے سائز کی وجہ سے مریض کی زندگی کا معیار نمایاں طور پر متاثر ہوا تھا۔ ایڈوانسڈ امیجنگ تکنیک اور درست سرجری پلاننگ سے نہ صرف تھائمولیپوما کو ہٹایا بلکہ اس کے ارد گرد موجود دیگر نازک اعضاء اور ڈھانچے کو بھی بچایا۔ پورے طریقہ کار کے لیے انتہائی درست چیرا اور کافی باریکی سے نظر رکھنے کی ضرورت تھی۔