۔1.12لاکھ کروڑ بجٹ 2022-23کا تصرف| کسی خطے کیساتھ امتیاز نہیں ہوگا

 سابق گورنر کے الزامات کی انکوائری کیلئے سی بی آئی کو لکھ دیا :لیفٹیننٹ گورنر

 
جموں//لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے  تاریخی -23 2022 کے لیے 1,12,950  لاکھ کروڑ کے بجٹ پر جموں و کشمیر کے لوگوں کی طرف سے وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر خزانہ کا شکریہ ادا کیا۔کنونشن سنٹر میں ایک پریس کانفرنس کے دوران لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ مستقبل کا بجٹ جموں و کشمیر کے لوگوں کی ضروریات ، امنگوں اور امن، ترقی اور خوشحالی کے لیے  انتظامیہ کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا، "فوری مقصد جموں و کشمیر کے UT میں اقتصادی ترقی کی رفتار کو تیز کرنا اور اسے کثیر جہتی بنانا ہے۔انہوں نے کہا کہ بجٹ بنیادی طور پر "ترقی پر مبنی"  ہے اور حکومت کی آئندہ چند سالوں میں اپنی معیشت کو دوگنا کرنے کی کوششوں کے مطابق ہے۔انہوں نے کہا کہ بضت میں مختص رکھی گئی رقومات کو ہر ایک خطے کیلئے بغیر کسی امتیاز کے خرچ کیا جائیگا اور کسی بھی خطے کو  نظر امداز کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔انہوں نے مزید کہا کہ بجٹ میں جموں و کشمیر میں جامع، ہمہ جہتی ترقی کا تصور کیا گیا ہے اور اس نے ترقی یافتہ اور خوشحال جموں و کشمیر کے وژن کو عملی جامہ پہنانے کے لیے وسائل بھی فراہم کیے ہیں۔لیفٹیننٹ گورنر نے سیکٹر وار اہم خصوصیات پر روشنی ڈالی۔گڈ گورننس، زراعت اور باغبانی، پاور سیکٹر، دیہی ترقی، گراس روٹ ڈیموکریسی کو مضبوط بنانا، سرمایہ کاری اور صنعتی ترقی کو آسان بنانا، انفراسٹرکچر کی ترقی، کنیکٹیویٹی کو بہتر بنانا، سماجی شمولیت کو وسعت دینا، ہر گھر نال سے جل، تعلیم، نوجوان اور صحت، سیاحت طبی تعلیم کے شعبے بجٹ کے فوکس ایریاز رہے ہیں۔ قومی شاہراہ کے چار بڑے منصوبے جیسے۔ جموں-اکھنور روڈ، چنانی-سدھمہادیو روڈ، بارہمولہ-گلمرگ روڈ اور سیمی رنگ روڈ جموں کو 2022 کے دوران مکمل کیا جا رہا ہے۔ دہلی-امرتسر-کٹرا ایکسپریس وے پراجیکٹ پر عمل درآمد بھی شروع کیا جا رہا ہے، اس کے علاوہ 10 نئی سڑک/سرنگ منصوبے بھارت مالا پروجیکٹ کے تحت  مجموعی طور پر 6000 کلومیٹر سڑکوں کی بلیک ٹاپنگ حاصل کی جائے گی۔پاور سیکٹر کے لیے اس سال بجٹ میں 8,768 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ گزشتہ ڈیڑھ سال میں بجلی کی پیداوار اور انفراسٹرکچر کو مضبوط بنانے کے لیے تاریخی اقدامات کیے گئے ہیں۔ مالی سال میں جموں اور سری نگر میں 3 لاکھ سمارٹ میٹر لگائے جائیں گے تاکہ قابل اعتماد بجلی کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔ہندواڑہ کپواڑہ اور ادھم پور کے نئے میڈیکل کالجوں میں ایم بی بی ایس کی کلاسوں کے پہلے بیچ کو شروع کرنے کی کوشش کی جائے گی، جس سے جموں و کشمیر میں ایم بی بی ایس کی مجموعی تعداد 1300 تک بڑھ جائے گی۔ سات نرسنگ کالجوں کی تکمیل کا بھی ہدف رکھا گیا ہے۔سرکاری سکولوں میں 500 کنڈرگارٹنز قائم کیے جائیں گے۔ 518 سمارٹ کلاس رومز اور 200 ووکیشنل لیبارٹریز قائم کرنے کا ہدف ہے۔سمارٹ سٹی مشن کے تحت 80 پراجکٹس کو مکمل کیا جائے گا اور 100 الیکٹرک بسیں ہر ایک سڑکوں پر چلیں گی۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ سابق گورنر ستیہ پال ملک کی جانب سے انہیں رشوت دینے کے الزامات کے حوالے سے CBIکو لکھ دیا ہے کہ وہ اسکی تحقیقات کرے۔