۔ 44مثبت معاملات سامنے آنے کے بعد جموں یونیورسٹی کیمپس تکنیکی طور بند

جموں// جموں یونیورسٹی کے حکام نے کیمپس میں کووڈ 19 کے مثبت معاملات میں اضافے کے بعد ملازمین کوکل یعنی 21 جنوری 2022 تک گھر سے کام کرنے کو کہتے ہوئے اسے بند کرنے کا حکم دیا ہے۔ایک عہدیدار نے کہا کہ کیمپس میں نمونے لینے کے تین دنوں میں تقریباً 44 کووڈ 19 مثبت کیسوں کا پتہ چلا ہے جن میںسکالرز، پروفیسرز، اور وائس چانسلر سیکرٹریٹ کے ایک اہلکار سمیت دیگر عملے کے ارکان وائرس سے متاثر پائے گئے۔صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد یونیورسٹی حکام کی جانب سے آن لائن کلاسز منعقد کرنے اور کچھ دنوں تک گھر سے کام کو یقینی بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔لہٰذا، جموں یونیورسٹی کے رجسٹرار نے کیمپس کو بند کرنے کی وجہ کے طور پر اس میں کووِڈ 19 کے اضافے کا حوالہ دیتے ہوئے ایک سرکلر جاری کیا۔جموں یونیورسٹی کے رجسٹرار کی طرف سے جاری کردہ ایک سرکلر میں کہا گیا ہے کہ "کووڈ 19 کے کیسوں میں اضافے کے پیش نظر اور کیمپس میں کووڈ وائرس کے انفیکشن کے مزید پھیلاؤ کو روکنے کے مقصد کے ساتھ، یونیورسٹی کے ملازمین 21 جنوری 2022 تک گھر سے کام کریں گے۔" اس میں مزید کہا گیا ہے کہ "اس مدت کے دوران یونیورسٹی ہیلتھ سینٹر یونیورسٹی کے مختلف دفاتر/رہائشی علاقوں/ہاسٹلوں کی صفائی کے عمل پر کام جاری رکھے گا اور یونیورسٹی میں طلباء /باہر کے افراد کے داخلے پر اگلے احکامات تک پابندی رہے گی۔ "سرکلر میں مزید کہاگیا ہے"تمام ملازمین کو لازمی طور پر اپنے موبائل فون کو ہمیشہ سوئچ آن موڈ میں رکھنے کی ضرورت ہوگی اور وہ ٹیلی فون اور مواصلات کے دیگر الیکٹرانک ذرائع پر دستیاب رہیں گے"۔ اس میں کہا گیا ہے کہ "کووڈ منفی ملازمین میں سے کسی کو بھی متعلقہ کنٹرولنگ آفیسر اس وقت فون کر سکتا ہے جب اس کی خدمات کو اس مدت کے دوران دفتر میں حاضر ہونا ضروری ہو۔"جبکہ ضروری خدمات جیسے کہ یونیورسٹی ہیلتھ سنٹر، سینی ٹیشن، آربوری کلچر اینڈ لینڈ سکیپنگ یونٹ، یونیورسٹی ورکس ڈیپارٹمنٹ، سیکورٹی وغیرہ کے ملازمین تمام ضروری کووڈ پروٹوکولز پر عمل کرنے کے بعد بلا تعطل اپنے فرائض انجام دیتے رہیں گے۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ آن لائن تدریس جاری رہے گی جیسا کہ کیمپس حکام نے پہلے ہی مطلع کیا تھا۔اس کے مطابق یہ فیصلہ کیا گیا کہ "یونیورسٹی 24 جنوری2022 سے تمام ضروری کوویڈ ایس او پیز کے بعد تمام کووڈ 19 منفی ملازمین کی مکمل حاضری کے ساتھ اپنا معمول کا کام دوبارہ شروع کر دے گی جب تک کہ اس سلسلے میں جموں و کشمیر حکومت/یونیورسٹی کی طرف سے کوئی اور ہدایت نہیں ملتی"
 
 
 
 
 

کووڈ معاملات میں بے تحاشا اضافہ کا شاخسانہ  | تاجر برادری رضاکارانہ طور ہفتہ وار لاک ڈاؤن کا نفاذ کرے گی

 جموں//لازمی سامان سے منسلک تاجروں کی ایک تنظیم نے ویک اینڈ لاک ڈاؤن کرنے کے اپنے فیصلے کا اعلان کیا تاکہ جموں و کشمیر انتظامیہ کی کووڈ-19 انفیکشن کے پھیلاؤ پر قابو پانے کی کوششوں کی حمایت کی جا سکے۔صدر ٹریڈرز فیڈریشن، ویئر ہاؤس نہرو مارکیٹ دیپک گپتا نے یہاں نامہ نگاروں کو بتایا "ہم ضروری سامان سے نمٹ رہے ہیں اور اس لیے انتظامیہ کی طرف سے اعلان کردہ لاک ڈاؤن کے دائرے میں نہیں آتے ہیں۔ تاہم کووِڈ 19 کے بڑھتے ہوئے کیسوں کے پیشِ نظر صورتحال کو دیکھتے ہوئے ہماری مشاورتی کمیٹی نے میٹنگ کی اور بیماری کے پھیلاؤ پر قابو پانے کے لیے انتظامیہ کی کوششوں میں مدد کے لیے رضاکارانہ طور پر ہفتے کے آخر میں لاک ڈاؤن کرنے کا فیصلہ کیا" ۔تاہم، انہوں نے کہا کہ فیڈریشن پیر سے جمعہ تک پانچ دن کام کرتے ہوئے باقاعدہ سپلائی کو یقینی بنائے گی۔گپتا نے کہا"ہم نے یہ فیصلہ عوامی تحفظ کے بہترین مفاد میں کیا ہے۔ ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ سپلائی چین متاثر نہ ہو" ۔انہوں نے کہا کہ COVID-19 کی گزشتہ دو لہروں کی طرح، فیڈریشن نے آکسیجن، راشن اور ادویات کی فراہمی کے لیے تین وار رومز کو فعال کر دیا ہے اور جس کسی کو بھی ان اشیاء کی ضرورت ہو وہ اس کے لیے متعلقہ افراد سے رابطہ کرے۔