۔ 390 میگا واٹ بجلی پیدا کرنے والا کشتواڑ خود اندھیرے میں | امسال کشتواڑ میں غیر اعلانیہ بجلی کٹوتی کے سارے ریکارڈ مات

 کشتواڑ//دیگر ریاستوں کو بجلی فراہم کرنے والے ضلع کشتواڑ کی عوام خود بجلی کے لئے ترس رہی ہے۔ این ایچ پی سی کشتواڑ میں ڈول ہستی پاورپروجیکٹ سے بجلی تیار کرکے دیگر ریاستوں میں کروڑوں روپے میں بیچی ہے وہیں کشتواڑ کی مقامی آبادی گھپ اندھیرے میں ہوتی ہے اور کئی روز بعد ہی بجلی فراہم ہوتی ہے۔کشتواڑ کو بجلی کی سپلائی ادھمپور گریڈسٹیشن سے ہوتی ہے۔جسکی نگرانی این ایچ پی سی کر رہی ہے۔  امسال ابھی تک کئی باراس میں فالٹ آیا ہے جسکے سبب کئی دنوں کے بعد بجلی کی سپلائی کو یقینی بنایا گیا ہے۔جسکا خمیازہ یہاں کی عوام کو بھگتنا پڑرہا ہے۔امسال ضلع کشتواڑ میں بجلی کی غیراعلانیہ کٹوتی نے سبھی ریکارڈ توڑ ڈالنے اگرچہ متعلقہ محکمہ نے امسال موسم سرما کے لئے بجلی کٹوتی کو کم کرنے کے دعوے تو کئے تھے لیکن یہ صرف بیان بازی تک ہی محدود رہے اور سردیوں کا موسم شروع ہوتے ہی محکمہ کی جانب سے جاری کیا گیا بجلی شیڈول ہی غائب ہوا اور ہر روز کی گھنٹوں تک غیر اعلانیئہ بجلی کٹوتی عوام کیلے دردسر بنے گی۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ جہاں ہر ماہ اگرچہ محکمہ کو کروڑوں روپے کی آمدنی ہوتی ہے لیکن باوجود اسکے عوام کو بہتر بجلی فراہم نہیں ہوتی۔وہیں موسم سرما کی آمد کے ساتھ ہی مشکلات بھی دوگنی ہوجاتی ہے جہاں قصبہ کے اندر شام کے اوقات بجلی کی انکھ مچولی جاری رہتی ہے وہیں دیہات کو تو محض چند ہی منٹوں کے لئے بجلی کا دیدار ہوتا ہے۔ کشتواڑ سے تعلق رکھنے والے نوجوان نتن کمار نے کشمیر عظمیٰ سے بات کرتے ہوے کہا کہ اپنی جوانی سے انھوں نے یہ سنا کہ کشتواڑکے ہر علاقہ میں بجلی چوبیس گھنٹے فراہم ہوگی لیکن آج تک ایسا ممکن نہیں ہوسکا۔ قصبہ کے اندر ہی بجلی کا بحران ہے تو دورافتادہ علاقہ جات کی عوام کے لئے بجلی کہاں دستیاب ہو گی۔سیاسی جماعتوں کے وعدے بھی صرف وعدے ہی رہے جبکہ کشتواڑ کو روشن کرنے کے لئے کوئی اقدام نہ ہوا۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ طلباء کے امتحانات کے دوران کافی مشکلات کا سامناہے۔ جہاں شام ہوتے ہی بجلی غایب ہوجاتی ہے جسکے سبب طلباء پڑھائی جری نہیں رکھ پاتے ۔ سماجی کارکنان نے شدید برہمی کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ دن میں کی گھنٹوں تک بجلی گل رہنے کے سبب گھروں میں زیرعلاج بیماروں کو سخت مشکلات کا سامنا کر نا پڑرہا ہے۔آکسیجن سپورٹ پر کئی بیمار گھروں میں موجود ہیں جنھیں چوبیس گھنٹے بجلی درکار ہے لیکن یہ جاننے کے باوجود بھی متعلقہ محکمہ غیر اعلانیہ کٹوتی کررہا ہے۔ انھوں نے انتظامیہ سے مانگ کی کہ وہ بجلی کی سپلائی کو یقینی بنائیں تاکہ کوئی بھی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آئے۔