سرینگر+جموں //جموں و کشمیر میں سوموار کو مزید11مشتبہ مریضوں کی رپورٹ مثبت آنے کے ساتھ ہی کورونا وائرس میں مبتلا افراد کی تعداد 49ہوگئی ہے جن میں وادی کے 37اور جموں صوبے کے 12افراد شامل ہیں۔ ادھر وادی کی پہلی کرونا وائرس خاتون کا ٹیسٹ منفی آگیا ہے۔اس دوران گذشتہ 15روز ، جب سے وادی میں کورونا وائرس لیبارٹریوں میں ٹیسٹ کرنے کا آغاز کیا گیا، میں کل 37افراد کے ٹیسٹ مثبت آئے ہیں جبکہ سکمز اور سی ڈی اسپتال میں قائم دونوں لیبارٹریوں میں کل519نمونے بھیجے گئے، جن میں سے487کے رپورٹ منفی آگئے ہیں۔سکمزا عداد وشمار کے مطابق پچھلے 15دنوں کے دوران یہاں کل 219 مریضوں کے تشخیصی ٹیسٹ انجام دئے گئے ، جن میں12کی رپورٹ مثبت آئی جبکہ 208کی رپورٹ منفی قرارپائی۔ یہاں 152مشتبہ مریضوں کو داخل کیا گیاتھا، جن میں سے 6کے ٹیسٹ مثبت آئے ہیں جبکہ دیگر 6 مریض دوسروں اسپتالوں میں زیر علاج تھے۔ یاد رہے جموں کشمیر سے باہر 4نمونے بھیجے گئے تھے۔سی ڈی اسپتال میں کل 100 مریض داخل کئے گئے جن میں سے 15کی رپورٹ مثبت آئی ۔یہاں کل 300افراد کے ٹیسٹ کئے گئے جن میں سے 21مثبت آئے ہیں۔ سوموار کو جموں و کشمیر سرکار کے ترجمان روہت کنسل نے ٹیوٹر پر 4مرتبہ کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کے بارے میں عوام کو مطلع کیا۔پیر کی صبح پہلے ٹویٹ میں انہوں نے لکھا، کشمیر وادی میں کوئی ٹیسٹ مثبت نہیں آیا تاہم ’’ جموں صوبے سے مزید 3افراد کی رپورٹ مثبت آئی ہے ‘‘۔ روہت کنسل نے بعد دوپہر دوسرے ٹویٹ میں لکھا’’کشمیر سے مزید 4رپورٹ مثبت آئے ہیں جن میں 2کا تعلق شوپیاں سے جبکہ دو کا تعلق سرینگر سے ہے‘‘۔سہ پہر بعد روہت کنسل نے اپنے تیسرے ٹویٹ میں جانکاری دیتے ہوئے کہا’’ سکمز میں مزید 3افراد کی رپورٹ مثبت آئی ہے‘‘۔شام دیر گئے حکومتی ترجمان کا ایک اور ٹویٹ آیا جس میں لکھا تھا’’ وادی میں ایک اور رپورٹ مثبت آیا ہے، جو سرینگر سے تعلق رکھتا ہے‘‘۔سوموار کو مثبت آنے والی 11 رپورٹوں میں سے 3 گورنمنٹ میڈیکل کالج جموں، 4کی تشخیصی رپورٹ سکمز میں جبکہ 4افراد کی تشخیصی رپورٹ سی ڈی اسپتال میں قائم کورونا وائرس لیباٹری سے مثبت آئے ہے۔ شیر کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز میں اتوار کو داخل کئے گئے 31افراد میں سے 3کی رپورٹ مثبت آئی اور اس طرح اسپتال میں11افراد کی رپورٹ مثبت آئی ہے جن میں6سکمز میں زیر علاج ہیں جبکہ 5افراد کے نمونے مختلف اسپتالوں سے تشخیص کیلئے آئے تھے۔میڈیکل سپر انٹنڈنٹ ڈاکٹر فاروق احمد جان نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا ’’قرنطینہ میں نگرانی کے 14دن مکمل کرنے والے 30افراد کو گھر روانہ کردیا گیا ہے جبکہ سوموار کو مزید 30مشتبہ افراد کو داخل کیا گیا ‘‘۔ انہوں نے کہا کہ 73افراد قرنطینہ وارڈ میں داخل ہیں جبکہ آئیسولیشن واردڈمیں کل مریضوں کی تعداد 36ہوگئی ہے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ سوموار کو مثبت قرار دئے گئے 3مریضوں میں سے ایک کا تعلق بانڈی پورہ ایک بڈگام اور ایک کا تعلق سرینگر سے ہے۔ انہوں نے کہا ’’ بانڈی پورہ اوربڈگام کے نوجوان ایک مذہبی جماعت کے ساتھ رابطے میں تھے اور اسی دوران ایک مثبت مریض کے ساتھ رابطے میں آئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا ’’ سرینگر سے تعلق رکھنے والا ایک اورمریض چند دن قبل ہی کولکتہ سے سفر کرکے واپس لوٹا ہے‘‘۔ گورنمنٹ میڈیکل کالج سرینگر کے ترجمان ڈاکٹر محمد سلیم خان نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا ’’سوموار کو 4نمونے مثبت آئے، جن میں 2ضلع اسپتال پلوامہ سے بھیجے گئے تھے جبکہ 2افراد کے نمونے رعنا واری اسپتال سے بھیجے گئے تھے‘‘۔ انہوں نے کہا ’’پلوامہ سے بھیجے گئے نمونے ان افراد کے تھے جو ایک مذہبی جماعت کے ایک کورونا وائرس مریض کے رابطے میں آئے تھے‘‘۔ انہوں نے کہا ’’ رعنا واری اسپتال سے بھیجے گئے نمونے بمنہ کے اس میاں بیوی کے تھے ،جو عمرہ کرکے واپس لوٹے تھے‘‘۔ سلیم خان نے بتایا ’’سی ڈی اسپتال میں قائم کورونا وائرس لیبارٹری میں ابتک کل 300تشخیصی ٹیسٹ کئے گئے ہیں جن میں 21مثبت آئے ہیں‘‘۔ انہوں نے کہا ’’ سی ڈی اسپتال میں داخل کئے گئے مشتبہ 100مریضوں میں 15کی رپورٹ مثبت آئی ہے جبکہ رعناواری سے بھیجے گئے 4نمونے بھی مثبت آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ شوپیاں اور بارہمولہ کے دلنہ علاقے سے بھیجے گئے 2نمونے مثبت آئے ۔ انہوں نے کہا ’’سی ڈی اسپتال میں داخل مریضوں کے علاوہ کشمیر کے دیگر اسپتالوں سے بھی مشتبہ افراد کے خون کے نمونے تشخیص کیلئے سی ڈی اسپتال بھیج دئے گئے ہیں۔رعناواری اسپتال میں106افراد قرنطینہ میں رکھے گئے ہیں جبکہ آئیسولیشن وارڈ میں4 کورونا وائرس مریض زیر علاج ہیں جن میں سوموار کو2افراد کی رپورٹ مثبت آئی ہے۔ رعناواری اسپتال کے میڈیکل سپر انٹنڈنٹ ڈاکٹر ذاکر احمد نے بتایا ’’ 28تاریخ کو بھیجے گئے نمونوں میں سے بمنہ سے تعلق رکھنے والے 2افراد کی رپورٹ مثبت آئی ہے جو 16مارچ کو اسی پرواز میں واپس لوٹے تھے، جس میں خانیار کی خاتون واپس آئی تھی۔ انہوں نے کہا ’’تشخیصی رپورٹ مثبت آنے کے ساتھ ہی میاں بیوی کو آئیسولیشن وارڈ میں منتقل کردیا گیا ہے‘‘۔
جموں
جموں صوبہ میں مثبت قرار دئے گئے مزید 3کیسوں میں سے ایک خاتون کا تعلق ادہم پور،ایک کا راجوری اور ایک کا جموں سے ہے۔معلوم ہوا ہے کہ ادہم پور کی خاتون کا شوہر پہلے ہی دو روز قبل مثبت قرار دیاگیا تھا اور وہ انڈونیشیا سے لوٹا تھا جبکہ راجوری سے جس شخص کی رپورٹ مثبت آئی ہے ،وہ بھی پہلے سے ہی متاثرہ ایک شخص کے رابطہ میں آیاتھا۔تیسرے پازیٹیو مریض کا تعلق جموں سے ہے اور وہ میڈیکل کالج ہسپتال جموں کے مائیکروبیولوجی لیب میںکورونا نمونے حاصل کرنے کے عمل سے جڑا ہواتھا۔ادہم پورکی خاتون اور راجوری کے اس متاثرہ شخص کو آئیسولیشن وارڈ میں رکھاگیا ہے۔سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ راجوری کا شخص سرینگر کے اُس تبلیغی امیر کے ساتھ رابطے میں آیا تھا جو کورونا وائرس کی وجہ سے اب فوت ہوچکے ہیں۔
حکومت کا بیان
حکومت نے کہا ہے کہ جموںوکشمیر میں نوول کورنا وائر س کے 11نئے معاملات سامنے آئے ہیں جن میں سے تین جموں صوبے اور 8 کشمیر صوبے سے سامنے آئے اور اِس طرح مثبت معاملات کی تعداد 49تک پہنچ گئی ہے۔ روزانہ میڈیا بلٹین میں بتایا گیا ہے کہ جموںوکشمیر میں 49مثبت معاملات سامنے آئے ہیں جن میں 44سرگرم ہیں ،دو اَفراد صحتیاب ہوئے ہیں اور دو کی موت واقع ہوئی ہے۔ اب تک ایسے 11,644 اَفراد کو نگرانی میں رکھا گیا ہے جو یاتو بیرون ممالک سے واپس آئے ہیں یا مشتبہ افراد کے رابطے میں آئے ہیں۔ان میںوہ355 افراد بھی شامل ہیں جو ہسپتال آئی سولیشن اور ہسپتال کورنٹین میں رکھے گئے ہیں۔بلیٹن میں مزید بتایا گیا ہے کہ اب تک 722نمونے جانچ کے لئے بھیجے گئے ہیں جن میں سے 659 نمونوں کی رِپورٹ منفی پائی گئی ہے اور 15کی رپورٹیں 30مارچ 2020 ء تک آنا باقی ہے ۔