زمین پر جنت اب امید،خوشحالی اور امن کی علامت :نائب صدر
کٹرا// نائب صدر جگدیپ دھنکھرنے ہفتہ کو کہا کہ جموں و کشمیر میں 2019 میں آرٹیکل 370 کی “تاریخی” منسوخی کے بعد ایک نئے سفر کا آغاز ہوا ہے اور اس مقدس خطہ کو اب تنازعہ کا علاقہ نہیں سمجھا جاتا اور اس کے لوگوں کی امیدیں بلند ہوتی جارہی ہیں۔دھنکھر نے کہا کہ مٹی کے ایک عظیم فرزند نے ایک بار ایک دیش میں ایک نشان، ایک ودھان، ایک پردھان کا مطالبہ کیا تھا اور یہ خواب آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد پورا ہو گیا ہے جس نے جموں اور کشمیر کو خصوصی ریاست کا درجہ دیا تھا۔نائب صدر نے ویشنو دیوی یونیورسٹی (SMVDU) کے 10ویں کانووکیشن کی تقریب کے دوران خطاب کرتے ہوئے کہا، جہاں کبھی بد نظمی تھی، اب ہم حقیقی نظم و ضبط اور استحکام کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ دفعہ 370 آئین کا ایک عارضی آرٹیکل تھا،”نسلوں کی امنگوں کو اس وقت پنکھ ملے جب 2019 میںاسکی تاریخی منسوخی کے ساتھ علیحدگی کی آئینی دیواریں گر گئیں‘‘۔ انہوں نے کہا کہ آئین کے معمار بی آر امبیڈکر نے آرٹیکل 370 کے علاوہ تمام آئین کا مسودہ تیار کیا۔انہوں نے کہا، “میں آپ سے اس پس منظر کو جاننے کے لیے تاریخی تناظر میں جانے کی گزارش کروں گا کہ اس نے کیوں انکار کیا،” انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستانی سیاسی فضا کے ایک اور “زبردست دیو” سردار ولبھ بھائی پٹیل نے ریاست جموں و کشمیر کو چھوڑ کر دیگر ریاستوں کو ضم کرنے کا کام اپنے اوپر لے لیا۔ دھنکھر نے کہا کہ ‘ایک دیش میں ایک نشان، ایک ودھان، ایک پردھان کے لیے مٹی کے ایک عظیم فرزند کا مطالبہ تھا اور وہ پورا ہو گیا ہے،اب تبدیلی کی ہوائیں امن اور ترقی لے کر آئی ہیں۔یہ بتاتے ہوئے کہ وہ پہلی بار 1980 کی دہائی کے اوائل میں جموں و کشمیر آئے تھے جب انہوں نے اپنے خاندان کے ساتھ گلمرگ، سونمرگ اور دیگر مقامات کا دورہ کیا تھا، نائب صدر نے کہا’’ دوسرا دورہ ایک بہت تکلیف دہ تجربہ تھا۔ میں 1989 میں پارلیمنٹ کے لیے منتخب ہوا تھا، میں وزرا کی کونسل کا رکن بن کر سرینگر آیا تھا، ہم نے سرینگر کی سڑکوں پر درجنوں لوگ بھی نہیں دیکھے اور منظر ایک اداسی کا تھا‘‘۔انہوں نے کہا”دیکھو اب ہم کہاں ہیں، راجیہ سبھا میں یہ میرے لیے ایک شاندار لمحہ تھا جب یہ اعلان کیا گیا کہ جموں و کشمیر میں دو کروڑ سے زیادہ سیاح آئے ہیں‘‘۔دھنکھر نے یہ بھی کہا کہ جموں و کشمیر، جس میں 2024 کے لوک سبھا انتخابات کے دوران 35 سالوں میں سب سے زیادہ ووٹر ٹرن آئوٹ تھا، وادی میں ووٹروں کی شرکت میں 30 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا۔نائب صدر جمہوریہ نے کہا’’جمہوریت کو اپنی حقیقی آواز، اس کی حقیقی گونج مل گئی ہے، یہ خطہ اب تنازعات کی کہانی نہیں رہا، نئے کشمیر میں سرمایہ کاری کی ہر تجویز صرف سرمائے کے بارے میں نہیں ہے، یہ اعتماد کی بحالی،صورتحال کی تبدیلی کے بارے میں ہے‘‘۔انہوں نے کہا’’تبدیلی ناقابل فہم نہیں ہے،یہ قابل ادراک ہے،تاثر بدل گیا ہے، زمینی حقیقت بدل رہی ہے، لوگوں کی امیدیں بڑھ رہی ہیں۔”دھنکھر نے کہا کہ صرف دو سالوں میں، جموں و کشمیر کو 65,000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی تجاویز موصول ہوئی ہیں، جو خطے میں مضبوط اقتصادی دلچسپی کا اشارہ ہے۔ نائب صدر نے کہا’’2019 کے بعد پہلی بار، غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری (FDI) جموں و کشمیر میں داخل ہوئی ہے جس میں متعدد بین الاقوامی کمپنیوں نے دلچسپی ظاہر کی ہے، یہ خطہ اعتماد اور سرمایہ کا سنگم ہے‘‘۔دھنکھر نے کہا’’2023 میں دو کروڑ سے زیادہ سیاحوں کے دورے نے مقامی معیشت کو زبردست فروغ دیا، جسے کبھی زمین پر جنت کہا جاتا تھا اب امید اور خوشحالی کی علامت ہے، تبدیلی کی ہوا سے امن اور ترقی ہوئی ہے‘‘۔ انہوں نے کہا’’آئیے ہم جموں و کشمیر اور بھارت کے لیے ایک نئی صبح کے معمار بنیں‘‘۔