جموں//جموں و کشمیر پردیش یوتھ کانگریس ہفتہ کے روز احتجاجی فوج کے خواہشمندوں کی حمایت میں سڑکوں پر نکل آئی، اور فوج کی ’’ اگنی پتھ سکیم؛ دفاعی فورسز کے لیے مرکزی حکومت کی نئی بھرتی پالیسی‘‘ کو واپس لینے کا مطالبہ کیا۔یوتھ کانگریس کے صدر اودھے بھانو چِب اور این ایس یو آئی کے صدر سنی پریہار کی قیادت میں پارٹی کارکنان جموں کے پریس کلب کے قریب جمع ہوئے اور مرکزی حکومت کے خلاف نعرے لگائے۔نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے اودھے چِب نے نئی بھرتی اسکیم کو نوجوان مخالف اور دفاعی قوتوں کے خلاف قرار دیتے ہوئے اسے ملک اور ریاست کے کروڑوں نوجوانوں کے ساتھ ایک ظالمانہ مذاق قرار دیا۔اُنہوں نے کہا ،”مسلح افواج میں بھرتی کو حب الوطنی کی نظر سے دیکھا جانا چاہیے نہ کہ ملازمت کی نظر سے۔ اس پر کوئی سیاست نہیں ہونی چاہیے”۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان حکومت کی اس سکیم کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ لاٹھی چارج، احتجاج کرنے والے نوجوانوں کی گرفتاریاں اور ان کے خلاف مقدمات درج کرنا سراسر ناانصافی ہے۔اْودھے نے کہا، “جموں بہادر جنگجوؤں کی سرزمین ہے اور ہر گھر کے نوجوان فوج میں ہیں۔ نوجوان ملازمت کے لیے نہیں بلکہ حب الوطنی اور ملک کی خدمت کے جذبے سے سرشار ہو کر فوج میں بھرتی ہوتے ہیں اور ملک کے لیے اپنی جانیں قربان کرنے کے لیے بھی تیار رہتے ہیں”۔یوتھ کانگریس کے صدر نے کہا کہ مرکز میں بی جے پی کی قیادت والی حکومت کے پاس ملک کے نوجوانوں کے لیے کوئی ٹھوس پالیسی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت 2014 سے لے کر اب تک ملک کے نوجوانوں کو 2 کروڑ نوکریاں فراہم کرنے میں بری طرح ناکام رہی ہے۔ انہوں نے معاشی سست روی، بے روزگاری اور بے لگام مہنگائی کے لیے مرکز کی بی جے پی کی قیادت والی حکومت کی کھوکھلی پالیسیوں کو ذمہ دار ٹھہرایا۔ انہوں نے کہا کہ آج عام آدمی کی پریشانیاں مرکز کی بی جے پی حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ہیں۔این ایس یو آئی کے صدر سنی پریہار نے مظاہرین سے اپیل کی کہ وہ عوامی املاک کو نقصان پہنچانے سے باز رہیں۔ اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ امیدواروں کو نئی بھرتی پالیسی کے خلاف احتجاج کرنے کا حق ہے کیونکہ اس سے ان کے مستقبل پر منفی اثر پڑتا ہے، ادے نے کہا کہ کانگریس نے ہمیشہ دبے ہوئے اور پسماندہ طبقات کی آواز کے طور پر کام کیا ہے۔