ہیموفیلیا مریضوں کی دہائی | 2ماہ سے ضروری ادویات سے محروم،میڈیکل سپلائی کارپوریشن بھی سوئی ہوئی

سرینگر //وادی میں ہیموفیلیا بیماری سے جوج رہے مریض پچھلے 2ماہ سے ادویات سے محروم ہیں۔ ہیموفیلیا سوسائٹی آف کشمیر کا کہنا ہے کہ میڈیکل کالج سرینگر نے 2ماہ قبل جموں و کشمیر میڈیکل کونسل کو ادویات فراہم کرنے کیلئے آگاہ کیا تھا لیکن ادویات فراہم نہیں کی گئیں۔ سوسائٹی کے صدر سید ماجد نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا ’’جموں و کشمیر میڈیکل سپلائی کارپوریشن کو جی ایم سی سرینگر  نے ہیمو فیلیا مریضوں کیلئے فیکٹر8اور فیکٹر 9 کے علاوہ دیگر ادویات خریدنے کیلئے دسمبر کے آخری مہینے میں ہی آرڈر دیا تھا لیکن دو ماہ کا عرصہ گذر جانے کے بائوجود کارپوریشن نے ادویات سپلائی نہیں کیں، جسکی وجہ سے مریضوں کو  بازار سے ادویات خریدنی پڑرہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ معمول یہ ہے کہ جن ادویات اور فیکٹروں کا کنٹریکٹ میڈیکل کارپوریشن کے پاس نہیں ہوتا ، ان ادویات کو بازار سے  خریدنے کیلئے کارپوریشن این او سی جاری کرتی ہے لیکن اس بار کارپوریشن ادویات فراہم کررہی ہے ،نہ ہی جی ایم سی کو این او سی جاری کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وقت پر ادویات میسر نہ ہونے کی وجہ سے مریض ہمیشہ کیلئے معذور ہوجاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غیر ضروری تاخیر سے مریضوں کی جانوں کوخطرہ بھی ہوسکتا ہے۔ کشمیر عظمیٰ نے میڈیکل سپلائی کارپوریشن کے جنرل منیجر ڈاکٹر مجید میراب سے رابطہ کرنے کی کوشش کی تاہم بار بار کوشش کرنے پر بھی ان سے رابطہ نہیں ہوا۔