سرینگر// حریت(گ) چیئر مین سید علی گیلانی کو اس وقت گھر سے باہر آنے کی اجازت نہیں دی گئی جب انہوں نے پہلے سے مشتہر کردہ پروگرام کے مطابق حمزہ مسجد لالچوک میں نماز جمعہ پڑھنے کے لئے گھر سے نکلنے کی کوشش کی۔ حریت نے پولیس سربراہ کا گیلانی کی نظربندی سے متعلق متنازعہ بیان واضح طور پر ایکسپوز ہوگیا ہے اور ثابت ہوگیا ہے حکومتی کارروائی اس سلسلے میں جان بوجھ کر جھوٹ بول کر پولیس کے ایک ذمہ دار ادارہ ہونے کے دعوے کو غلط ثابت کررہے ہیں۔گیلانی نے اپنے پیغام میں کہا کہ رواں ہفتے کے دوران شوپیان میںظلم وبربریت کی بدترین کارروائی میں تقریباً دو درجن کشمیریوں کو خون میں نہلا دیا اور سینکڑوں کو زخمی کردیاہم اس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور پوری دنیا سے بالعموم اور بھارت کے انسان دوست لوگوں سے بالخصوص اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس ظلم اور قتل غارت کے خلاف اپنی آواز بلند کریں۔حریت نے کہا ہے کہ ایک بار پھر ثابت ہوگیا کہ اس خطۂ ارض میں قانون، جمہوریت اور انسانی اقدار کو آہنی بوٹوں تلے روندھا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر سماج میں لوگوں کو ظلم وجبر اور قتل وغارت گری کے خلاف احتجاج کا حق حاصل ہوتا ہے، لیکن جموں کشمیر واحد بدنصیب ریاست ہے جہاں لوگوں کو پُرامن احتجاج کرنے پر گولیوں اور پیلٹ گنوں سے اپاہج بنادیا جاتا ہے۔