گول//گول سب ڈویژن کو سپلائی ہونے والا پانی زہر سے کم نہیں ہے ، اس پانی کی ناقص بیانی محکمہ صحت عامہ نے خود کی ہے اور محکمہ صحت اور محکمہ سوشل ویلفیر نے بھی اس ناقص پانی کو عوام کے لئے کسی زہر سے کم قرار نہیں دیا بلکہ زیادہ تر بارشوں کے دوران عوام کو محکمہ صحت نے سپلائی ہونے والے گندے پانی کو ہرگز استعمال نہ کرنے کی ہی صلاح دی ہے ۔ گول بازار میں لوگوں نے گندے پانی کی سپلائی اور محکمہ کی جانب سے چشموں کو صاف نہ کرنے اور پائپوں کو کھلی نالیوں میں لگانے پر تشویش کا اظہار کیا ہے ۔ گول سب ڈویژن میں اس وقت تقریباً 90فیصد لوگوں کو پی ایچ ای ہی پانی سپلائی کرتا ہے لیکن ابھی تک ایک بھی چشمے ایسا نہیں ہے جو صاف ہو گا ، تھوڑی سی بارش ہونے پر پانی مکمل طو رپر گندہ ہو جاتا ہے اور ایسا لگتا ہے کہ سڑکوں سے گزارنے والا پانی ہے اور لوگ مجبورہو کر پانی پینے پر مجبور ہیں ، کئی گائوں ایسے ہیں جن کو کئی کئی کلو میٹر دور پانی لانے کے لئے جانا پڑتا ہے ۔ گول کے مین حوض شیلہ پیٹھ پر نرسنگا ، آلو فارم کے ارد گرد چشموں سے پانی آتا ہے لیکن یہاں پر زیادہ تر محکمہ صحت عامہ نے پائپوں کو کھلی عام جنگل سے گزرنے والی ندیوں میں لگایا ہے جہاں سے عوام کو پانی سپلائی کیا جاتا ہے ۔لوگوں نے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ تھوڑی سی بارش آنے پر بھی پانی گندہ ہوتا ہے ۔ لوگوں نے الزام لگایا کہ پائپوں کو نالیوں میں لگایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چشموں کا پانی ہرگز گندہ نہیں اور اگر چشموں کی دیوار ی کی جائے تو کسی حد تک پانی صاف آ سکتا ہے لیکن محکمہ ایسا نہیں کرتا ہے ۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ ڈی سی رام بن نے گزشتہ میٹنگ میں گول میں محکمہ صحت عامہ کو ہسپتال کے نزدیک واٹر پمپ لگانے کے لئے پانچ لاکھ روپے دینے کا بھی اعلان کیا تھا اور دس دن کے اندر اندر پمپ لگانے کی ہدایت بھی دی تھی لیکن آج ایک مہینے بھی گزر گیا لیکن ابھی تک کچھ نہیں ہو رہاہے ۔ لوگوں نے کہا کہ اگر جلد از جلد یہاں پر عوام کو پانی کی بہتر سپلائی نہیں کی تو لوگ بازار کو بند کر کے احتجاج کریں گے ۔ جب کشمیر عظمیٰ کے نمائندہ نے محکمہ صحت عامہ کے دفتر جا کر وہاں محکمہ کے جے ای یا اے ای ای سے بات کرنی چاہئے تو چار جے ای جو یہاں پر تعینات ہیں ایک بھی موجو دنہیں تھا۔ اور اے ای ای جو دفتر کے کسی کام کی خاطر جموں گئے ہوئے ہیں ۔وہیں ایس ڈی ایم گول نے بھی تھوڑی سی بارش آنے پر گندہ پانی کی سپلائی کو تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ کو چاہئے کہ وہ چشموں کو چار دیواری کریں تا کہ اوپر سے آنے والا گندہ پانی چشموں میں نہ جا سکے ۔ وہیں محکمہ صحت عامہ کے اے ای ای نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ ایک ہفتہ کے اندر اندر چشموں کی چار دیوار ی کا شروع کریں گے اور اسی ہفتے ہسپتال کے ساتھ لگنے والے پمپ پر بھی کام شروع کیا جائے گا اور جلد عوام کو گندہ پانی سے نجات ملے گا ۔