گورنر سے کشمیر یونیورسٹی کے وائس چانسلر اور کئی شخصیات ملاقی

سرینگر//پروفیسر طلعت احمد جنہوں نے کل کشمیر یونیورسٹی کے وائس چانسلر کی حیثیت سے چارج سنبھالا نے یہاں راج بھون میں یونیورسٹی کے چانسلر اورگورنر این این ووہرا کے ساتھ ملاقات کی۔واضح رہے کہ پروفیسر طلعت احمد پہلے بھی 2011 سے2014 تک کشمیر یونیورسٹی کے وائس چانسلر رہے ہیں اور اس کے بعد وہ کل تک جامع ملیہ اسلامیہ کے وائس چانسلر کے عہدے پر تعینات تھے۔گورنر نے پروفیسر احمد سے کہا کہ وہ کشمیر یونیورسٹی کی عظمت رفتہ بحال کرنے اور اس کے تدریسی و تحقیقی عمل میں مزید بہتری لانے کے لئے اقدامات کریں اور ایسے تمام عناصر سے موثر طریقے پر نمٹیں جن کی کارکردگی اطمینان بخش نہیں ہے۔گورنر نے وائس چانسلر پر زور دیا کہ وہ اکیڈیمک شیڈول کو بحال کرنے کیلئے بھی فوری اقدامات کریں تا کہ طُلاب کا وقت امتحانات ملتوی ہونے اور نتائج کے اعلان میں تاخیر ہونے سے ضائع نہ ہونے پائے۔ اس حوالے سے گورنرنے اعلیٰ تعلیم کی کمشنر سریتا چوہان کے ساتھ بھی بات کی تا کہ وہ کشمیر یونیورسٹی کے وائس چانسلر کے ہمراہ چھُٹیاں کم کرنے اور امتحانات کا نیا شیڈول جاری کرنے کے حوالے سے ایک لائحہ عمل تیار کریں تا کہ وادی کے تمام کالجوں کے طُلاب کو فائدہ مل سکے۔گورنر نے وی سی پر زور دیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ اُساتذہ طُلاب کو مختلف مسائل سے باہر نکالنے کے لئے اُں کی رہنمائی کریں۔اس ضمن میں وائس چانسلر نے گورنر کو جانکاری دی کہ اُن کے ذہن میں طُلاب کی معاونت کے لئے کئی تجاویز ہیں جنہیں جلد از جلد عملایا جائے گا۔گورنر نے تمام مسائل کو حل کرنے کے لئے متواتر میٹنگوں کے انعقاد کی اہمیت کو بھی اُجاگر کیا۔ادھرجے اینڈ کے پیوپلز پارٹی کے صدر اور چیئرمین فورم برائے پرمانینٹ ریزلیوشن آف جے اینڈ کے عمران راہی نے یہاں راج بھون میں گورنر این این ووہرا کے ساتھ ملاقات کی۔اس دوران انہوں نے گورنر کے ساتھ ریاست میں عوامی نوعیت کے معاملات اور پُر امن ماحول کو برقرار رکھنے سے جڑے امور کے بارے میں جانکاری دی۔ انہوں نے ریاست میں کافی عرصہ سے التواء میں پڑے شہری بلدیاتی اداروں اور پنچائتوں کے انتخابات منعقد کرانے کے حوالے سے گورنر کے فیصلے کا خیرمقدم کیا۔گورنر نے عمران راہی پر زور دیا کہ وہ ریاست میں پُر امن ماحول کو فروغ دینے اور لوگوں میں شہری بلدیاتی اداروں و پنچائتی انتخابات کے فوائد سے روشناس کرانے کے لئے بیداری پیدا کریں تا کہ ریاست کے کونے کونے میں ترقیاتی منظر نامے کو دوام بخشا جاسکے۔دریں اثناء نیتی آیوگ ۔ سول سوسائٹی آرگنائزیشن سٹیڈنگ کمیٹی کے ممبر کواڈی نیٹر امود کے کانت نے نیتی آیوگ کے جوائنٹ سیکرٹری راکیشن رنجن کے ہمراہ راج بھون میں گورنر این این ووہرا کے ساتھ ملاقات کی۔امود کانت نے گورنر کو ریاست میں مختلف ریاستی اور مرکزی معاونت والی فلاحی سکیموں کی عمل آوری کے بارے میں جانکاری دی۔اُنہو ں نے ان سکیموں کے حوالے سے وسیع بیداری پیدا کرنے میں سی ایس او کے رول کی اہمیت کو بھی اُجاگر کیا۔گورنر نے جموں وکشمیر کے حوالے سے کئی تشویش کو سامنے رکھا ۔اُنہوں نے ریاست میں متوازن اور دیر پا ترقی کو یقینی بنانے کے لئے طویل مدتی منصوبہ بندی اختیار کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ اس ضمن میں گورنرنے مختلف سیکٹروں میں این جی اوز کے رول کو اُجاگر کرتے ہوئے اُمید ظاہر کی ریاست میں پُرامن ماحول کے قیام میں سی ایس او ایک اہم رول ادا کرے گا۔ اُنہوں نے کہا کہ یہ تنظیم ریاست میں ترقیاتی اور فلاحی سکیموں کو مؤثر ڈھنگ سے عملانے اور بہتر نتائج حاصل کرنے میں بھی کلیدی رول نبھائے گی۔