اننت ناگ// نیشنل کانفرنس نائب صدر عمر عبداللہ نے کہاہے کہ پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی بحیثیت وزیراعلیٰ بری طرح ناکام رہیں اور اُن کی نااہلی ہی موجودہ حالات کی بنیادی وجہ ہے۔ عمر عبداللہ نے شانگس میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے شاہراہ بندش کی سخت مخالفت کرتے ہوئے کہا 'ہائی وے بند کرنے کا حکم نامہ سراسر غلط ہے،یہ ایک شاہی اور تغلقی فرمان ہے جس کی جمہوریت میں کوئی جگہ نہیں ہے، گورنر راج بھون سے باہر آکر دیکھیں کہ لوگوں کو کن کن تکالیف کا سامنا ہے ،میں سمجھ نہیں پاتا ہوں کہ گورنر کر کیا رہے ہیں'۔عمر عبداللہ نے دعویٰ کیا کہ گورنر ستیہ پال ملک ریاست میں اسمبلی انتخابات کے انعقاد کی مخالفت کررہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا 'گورنر صاحب نے کل افسروں سے کہا کہ الیکشن نہیں ہوں گے اور یہاں گورنر راج ہی چلے گا،میں سمجھ نہیں پاتا ہوں کہ گورنر نے یہ کیونکر کہا، یا تو گورنر کی نیت صاف نہیں ہے۔ یا گورنر حکومت کرتے کرتے اس ریاست کا بیڑا غرق کرنا چاہتے ہیں۔ یا اس ریاست کا اتنا بیڑہ غرق ہوا ہے کہ گورنر الیکشن کر ہی نہیں پائیں گے۔ ہم چاہتے ہیں کہ پارلیمانی انتخابات کے فوراً بعد اسمبلی انتخابات ہوں تاکہ لوگ اپنی حکومت چنیں اور وہ حکومت کی لوگوں کی خدمت کرسکیں۔شانگس میں چنائوی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’’کچھ عرصہ پہلے ہم نے دیکھا کہ بہت سارے لوگ چوکیدار بنے، پہلے وزیرا عظم نے چوکیدار ہونے کا دعویٰ کیا ،پھر وزیر دفاع، وزیر خزانہ ، ریلوے وزیر اور بہت سارے لوگ چوکیدار بن بیٹھے لیکن میں اُس وقت حیران ہوا جب محبوبہ مفتی نے کہا کہ میںبھی چوکیدار ہوں۔’ محبوبہ جی اگر آپ کو چوکیداری کا اتنا ہی شوق تھا تو خدارا ہمیں بتائیں کہ آپ نے ریاست کی کون سی رکھوالی کی؟، آپ نے جی ایس ٹی کا قانون لاکر دفعہ370کو کمزور کیا، سرفیسی قانون لاکر 370کو آپ نے کمزور کیا، فوڈ سیکورٹی ایکٹ لاکر نہ صرف دفعہ370کو کمزور کیا بلکہ غریب عوام کا راشن چھینا‘‘۔
عمر عبداللہ نے کہا کہ محبوبہ مفتی عوام سے ووٹ طلب کرتی ہے اور کہتی ہیں کہ میں آپ کی چوکیداری کروں گی۔ ’’محبوبہ جی ہم نے 2016,2017اور 2018میں آپ کی چوکیداری دیکھی،جب نوجوانوں کو گرفتار کیا جارہاتھا، جب نوجوانوں کیخلاف بے تحاشہ پی ایس اے استعمال کیا جارہا تھا، جب پیلٹ گنوں کے ذریعے انشاء جیسی ہماری بیٹیوں کی آنکھوں کی بینائی چھینی جارہی تھی، جب بیروہ کے نوجوان فاروق ڈار ایک درجن دیہات میں جیب کے ساتھ کر باندھا کر گھمایا گیا، جب ہمارے گجر بکروال بھائیوں کے ایس ٹی کا ریزرویشن کٹ گیا، جب یہاں کے نوجوانوں کو نوکری کے آرڈوں کیلئے آپ کے رشتہ داروں کو رشوت دینی پڑتی تھی ،جب مرکز نے یہاں سازشیں کی اور یہاں کے آئین کو کھوکھلا کیا، جب این آئی اے نے یہاں کارروائیوں شروع کیں اور مذہبی رہنمائوں کیخلاف کیس دائر کئے ، جب آر ایس ایس والوں نے مسلمانوں کو ڈرانے کیلئے صوبہ جموں کے تمام اضلاع میں ہتھیار بند ریلیاں نکالیں،تب کہاں تھی آپ کی چوکیداری؟جب آپ کو چوکیداری کرنے کیلئے وزیر اعلیٰ کی کرسی پر بٹھایا گیا تھا تب آپ نے صرف اپنی کرسی کی چوکیداری کی‘‘۔آپ کی ناکامی کی وجہ سے اس ریاست نے پچھلے 4برسوں میں خون خرابہ ،تباہی اور بربادی کے علاوہ کچھ نہیں دیکھا؟آپ کی ناکامیوں اور وعدہ خلافیوں کی وجہ سے یہاں کا نوجوان دوبارہ بندوق اُٹھانے پر مجبور ہوا، آپ نے یہاں کے نوجوانوں کو سڑکوں پر آکر احتجاج کرنے کیلئے مجبور کیا۔‘‘ عوام سے بائیکاٹ کی کالوں پر توجہ نہ دینے کی تاکید کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہاکہ بائیکاٹ کی بدولت یہ دلی والے ووٹ ڈالنے سے پہلے ہی اپنے نمائندوں کو جتوا کے لے جاتے ہیں۔