کپوارہ //شمالی ضلع کپوارہ میں سخت گرمی کی وجہ سے قدرتی آبی ذخائر سوکھ گئے ہیں جس کے نتیجے میں ضلع کے کنڈی علاقوں میں سینکڑوں کنال پر مشتمل اراضی سوکھ چکی ہے ۔کپوارہ ضلع کے دور دراز علاقوں کے زراعت کا دارو مدار بارشو ں پر منحصر ہوتا ہے تاہم گزشتہ دو مہینو ں سے بارشیں نہ ہونے کی وجہ سے ندی نالے سوکھ کرخشک ہو گئے ہیںجبکہ پانی کے دیگر وسائل میں بھی پانی کی سطح میں کمی واقع ہوئی ہے ۔ضلع کے درد پورہ ،ٹھنڈی پورہ ،ریشی گنڈ ،گزریال ،وارسن ،راجواڑ ،وڈر ،لچھم پورہ ،کاو نار سمیت درجنو ں علاقوں میں پانی کی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے۔ ان علاقوں کے لوگو ں کا کہنا ہے کہ پینے کے پانی کے ساتھ ساتھ یہا ں کے کھیت سوکھ کر بنجر بن گئے ہیں ۔لوگو ں کا مزید کہنا ہے کہ گزشتہ دو مہینو ں سے ان علاقوں میں بارشیں نہ ہونے کی وجہ سے کھڑی فصلوں کے ساتھ ساتھ دھان کی پنیری کو شدید نقصان پہنچ چکا ہے ۔کسانو ں نے کشمیر عظمیٰ کو بتا یا کہ ان علاقوں میں بارشو ں کے بغیر دھان کی فصل کی سینچائی کے لئے کوئی بھی انتظام نہیں ہے اور جن علاقوں میں فصلو ں کی سینچائی کے لئے سر بند بنائے گئے ہیں وہ آخری سانس لے رہے ہیں کیونکہ گزشتہ کئی دہائیو ں سے ان سر بند وں کی مرمت نہیں کی گئی ہے ۔کسانو ں کا یہ بھی کہنا ہے کہ ضلع کے کنڈی علاقوں میں سر بند بنائے گئے تاکہ بارشو ں اور ندی نا لو ں کا پانی ان میں جمع کر کے فصلو ں کی سینچائی کی جائے گی لیکن بارشیں نہ ہونے کی وجہ سے ان میں جمع شدہ پانی بھی ختم ہو گیا ہے جس کے نتیجے میں ضلع کے ان علاقوں میں دھان کی فصل مکمل طور تباہ و بر بادہوچکی ہے اور کسانو ں کی سال بھر کی محنت پر پانی پھیر گیا ہے۔