رمیش کیسر
نوشہرہ//شدید گرمی کے درمیان نوشہرہ سب ضلع کے بیشتر دیہی علاقوں میں پینے کے پانی کا مسئلہ بڑھ گیا ہے۔ لوگوں کو پینے کا پانی بہت کم فراہم کیا جا رہا ہے۔ اس ماہ کی 5 تاریخ کے بعد گرمیوں کے آغاز کے ساتھ ہی بیشتر دیہاتوں میں پینے کے پانی کا مسئلہ بھی پیدا ہو گیا ہے۔ پانی دستیاب نہیں ہے، ہر گھر میں لوگوں کو نل کا پانی پہنچانے کے لیے بنائی گئی نئی سکیم کے باوجود نوشہرہ کی زیادہ تر پنچایتوں میں پینے کا پانی ایک بڑا مسئلہ بن گیا ہے۔ نوشہرہ کی سری کی ڈنگ پنچایت کے وارڈ نمبر 2 میں رہنے والے خاندان پانی کے لیے اس قدر بیتاب ہیں کہ جن کے پاس کاریں ہیں یا دو پہیہ گاڑیاں ہیں انہیں کہیں سے پانی نہیں مل رہا ہے، وہ پانی لا کر گزارہ کر رہے ہیں لیکن جن کے پاس اپنی گاڑی نہیں ہے وہ پیسے دے کر لوگوں سے پانی خریدنے پر مجبور ہیں۔ وارڈ نمبر 2 کے رہائشی بٹو کمار، اشوک کمار، موہن لال نے بتایا کہ پینے کے پانی کا کوئی انتظام نہیں ہے، گاؤں میں جل شکتی محکمہ انہیں پانی فراہم نہیں کر رہا ہے جس کی وجہ سے وہ باولیوں کا گندا پانی پینے پر مجبور ہیں۔انہوں نے بتایا کہ وہ سکوٹر اور موٹر سائیکل سواروںسے پانی کے جگ خرید رہے ہیں جس میں صرف 10لیٹر پانی ہوتاہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومتوں نے ان سے صرف ووٹ لئے ہیں لیکن انہیں پینے کے پانی جیسی بنیادی سہولت سے محروم رکھا ہوا ہے اور کہا ہے کہ انہیں آج تک پانی کی سہولت نہیں دی گئی۔لوگوں نے حکومت سے ٹریکٹر ٹرالیوںکے ذریعے پانی فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔