گاندربل//گاندربل ضلع میں محکمہ صحت کے زیر نگرانی قائم کئے گئے بیشتر طبی مراکز میں ڈاکٹروں،نیم طبی عملے سمیت بنیادی سہولیات کی عدم دستیابی کی وجہ سے مقامی آبادی کو گوناگوں مشکلات درپیش آرہی ہیں۔ضلع گاندربل چھ تحصیلوں پر مشتمل ہے جس میں 140 ریونیو علاقہ جات درج ہیں جن میں لگ بھگ ساڑھے تین لاکھ سے زائد آبادی رہائش پذیر ہیں.۔ہر علاقہ میں یا دو تین علاقوں پر مشتمل ایک مرکزی علاقہ میں طبی مرکز قائم کیا گیا ہے جن کی تعداد 100 کے لگ بھگ ہیںجن میں پورے ہفتہ کے دوران چوبیس گھنٹے کھلا رہنا والے پبلک ہیلتھ سنٹر بھی ہیں جن کی تعداد 15 ہیں۔.جہاں ضلع میں محکمہ صحت کے زیر نگرانی 100 کے قریب طبی مراکز قائم کئے گئے ہیں تاکہ مقامی آبادی کوطبی سہولیات میسرہو لیکن مقامی آبادی کے مطابق ہر طبی مرکز میں ڈاکٹروں، نیم طبی عملے سمیت بنیادی سہولیات کی عدم فراہمی کی وجہ سے مقامی آبادی علاج معالجہ کے لئے ضلع ہسپتال گاندربل یا سرینگر کے مختلف علاقوں کارُخ کرنے پر مجبور ہوجاتی ہے۔ضلع میں موجود پبلک ہیلتھ سنٹر وںمیں 22 سے لیکر 25 طبی ماہرین کی تعیناتی لازمی ہونی چاہئے کیونکہ پبلک ہیلتھ سنٹر پورے ہفتہ کو ہر دن 24 گھنٹوں کھلا رہنا لازمی قرار دیا گیا ہے۔.22طبی عملہ میں چار ڈاکٹر جن میں سے ایک آئی ایس ایم ڈاکٹر بھی ہونا چاہیے ،باقی نیم عملہ میں لیبارٹری وایکسرے ٹیکنیشن سمیت دیگر ماہر بھی ان مراکز میں تعینات ہونا چاہئے جبکہ اس وقت 15 پبلک ہیلتھ سنٹروں میں ڈاکٹروں سمیت دیگر طبی عملے دس کے برابر بھی موجود نہیں ہیں جس کی وجہ سے مریضوں کو شدید کوفت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ پبلک ہیلتھ سینٹر واکورہ،تولہ مولہ ،منیگام ،وتہ لار،گوٹلی باغ ،سمیت دیگر علاقوں قائم کئے گئے ہیں لیکن ڈاکٹروں سمیت دیگرنیم طبی عملہ نہ ہونے کی وجہ سے ان پبلک ہیلتھ سنٹر کا کام کاج متاثر ہورہا ہے۔یہی حال دیگر طبی مراکز کا بھی ہے جن میں ڈاکٹروں سمیت دیگر طبی عملہ اور بنیادی سہولیات کی عدم فراہمی کی وجہ سے ہر علاقہ کی مقامی آبادی کو صحت کے معاملے میں گوناگوں مشکلات درپیش آرہی ہیں۔.واکورہ میں قائم پبلک ہیلتھ سنٹر میں ڈاکٹروں سمیت دیگر طبی عملہ نہ ہونے کی وجہ سے مقامی شہری عبدالرحمن نے بتایا کہ واکورہ پبلک ہیلتھ سنٹر 1965 میں قائم کیا گیا تھا تب یہ میڈیکل کالج سرینگر سے منسلک تھا تاہم وقت گزرنے کے ساتھ ہی واکورہ پبلک ہیلتھ سنٹر کو محکمہ صحت کی تحویل میں دے دیا گیا جس کے بعد اس کے کارکردگی کے گراف میں روز بہ روز گراوٹ آتی رہی۔واکورہ تحصیل ہیڈ کوارٹر ہے جس سے منسلک درجنوں علاقے ہیں چونکہ واکورہ علاقہ پوری طرح پسماندہ ترین علاقہ مانا جاتا ہے جس کی 80 فیصدی آبادی محنت مزدوری کرکے اپنا اور اہل خانہ کا پیٹ پالتے ہیں، وہ گاندربل یا سرینگرکے ہسپتالوں کی جانب رخ کرنے کے لئے ہزار بار سوچیں گے،اس لئے میری لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ اور محکمہ صحت کے اعلیٰ حکام سے مطالبہ ہے کہ پبلک ہیلتھ سنٹر واکورہ کی جانب توجہ مبذول کرکے اس میں طبی عملہ اور بنیادی سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔