اشرف چراغ
کپوارہ// کپوارہ کی وادی بنگس کے ساتھ ساتھ سرحدی علاقہ کیرن بھی سیلانیوں کی توجہ کا مرکز بن رہا ہے لیکن کیرن میں سیلانیوں کے لئے بنیادی سہولیات کی عدم دستیابی کی وجہ سے مقامی لوگ مایوس ہیں، وہیں اس علاقہ کی سیر کرنے والے سیلانی بھی خفا ہیں ۔کیرن کے مقامی لوگو ں نے بتایا کہ صرف خوبصورت سیاحتی مقام ہی سیاحوں کو اپنی طرف راغب کرنے کے لئے کافی نہیںہے ۔درحقیقت جدید دور میں سیاحت کے فرو غ کیلئے سیا حتی مقام پر دیگر سہولیات بھی اہمیت اختیار کر چکے ہیں اور ان کی موجودگی یا عدم موجودگی براہ راست سیاحت کے فروغ کو اثر انداز کرتی ہے ۔کیرن کے مقامی لوگو ں نے بتایا کہ جہاں سرکار کیرن علاقہ کو سرحدی سیاحتی مقام دینے کے لئے بے تاب ہے اور حالیہ اسمبلی اجلاس کے دوران اس بات ا اعتراف بھی کیا کہ کیرن ایک اہم سیا حتی مقام کے طور ابھر رہا ہے لیکن اس علاقہ میں سیلانیوں کو بہتر سہولیا ت میسر نہ ہونے کی وجہ سے یہا ں کے لوگ خفا ہیں ۔ایک مقامی شہری راجہ تسلیم خان نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ بنیادی ڈھانچہ میں خرابی یا اس کی عدم موجودگی سیاحت کو متاثر کرتی ہے کیونکہ بنیادی ڈھانچہ کے بغیر سیاحتی مقام تک با آسانی پہنچنا اور وہا ں قیام پذیر ہونا دشوار ہوتا ہے ۔ان کا ماننا ہے کہ کپوارہ ضلع میں ایسے کئی سیا حتی مقامات ہیں ،جو واقعی قابل دید ہیں۔ اپنی قدرتی خوبصورتی کے باعث یہ مقامات سیاحوں کی توجہ کا مرکز بھی بن رہے ہیں لیکن کمزور بنیادی ڈھانچے اور سہولیات کی کمی کے باعث سیا حو ں کو ان مقامات تک پہنچنے میں دشواری پیش آتی ہیں جس کی وجہ سے یہ سیا حتی مقامات سیاحوں کی ایک بڑی تعداد سے محروم ہوجاتے ہیں ۔کیرن کے مقامی لوگو ں کا کہنا ہے کہ گزشتہ دو سالو ں سے کیرن علاقہ سیا حو ں کی توجہ کا مرکز بن گیا ہے لیکن پہلے سال کے بعد دوسرے سال میں سیلانیوں کی تعداد میں کمی واقع ہوئی ۔کیرن کے لوگوں کا کہنا ہے کہ کیرن اپنی خوبصورتی میں اپنی مثال آپ ہے تاہم سڑکو ں کی نا قص تعمیر اور رہائش کے مناسب انتظامات نہ ہونے کی وجہ سے سیاحو ں کی دلچسپی کم ہوتی ہے کیونکہ بہتر سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے سیلانیو ں کو یہا ں تک پہنچنے میں دشواریو ںکاسامنا کرنا پڑتا ہے جس کا اثر بہر حال علاقہ میں سیاحت کے فرو غ پر پڑتا ہے ۔مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ سیاحت اور بنیادی ڈھانچے کی فراہمی لازم و ملزو م ہے ،سیاحت چند لمحوں کے دلکش نظارے یا قدرتی خوبصورتی کے حامل مقام پر کھلی آب و ہوا میں چند سانس لینے کا نام نہیں بلکہ سیاحت ایک مکمل سفر کا نام ہے جس سے سیلانیو ں کی ہر ضروریات منسلک ہوتی ہیں ۔مقامی لوگو ں نے بتایا کہ تمام بنیادی سہولیات کی عدم دستیابی کو سیلانی کچھ دیر کے لئے نظر انداز تو کرتے لیکن کیر ن میں مواصلاتی نظام نہ ہونے کی وجہ سے وہ مایوس ہوتے ہیں کیونکہ یہا ں پہنچ کر وہ اپنو ں سے رابطہ نہیں کر سکتے ہیں جس کی وجہ سے انہیں سخت فکر لا حق ہوتی ہے ۔مقامی لوگو ں کا کہناہے کہ چند موا صلاتی کمپنیو ں نے اگرچہ یہا ں اپنے ٹاور نصب کئے لیکن وہ نہ ہونے کے برابر ہیں کیونکہ اکثر و بیشتر وہ ایک فون کال کرنے سے بھی محروم ہوجاتے ہیں اور انٹرنیٹ کا استعمال ایک خواب ہے ۔