سرینگر //کھیتوں کی سینچائی کیلئے پانی نہ ملنے کے سبب حدمتارکہ پر واقعہ دھنی سعد پورہ نامی گائوںمیں سینکڑوں کنال اراضی پر پھیلی دھان کی فصل ختم ہو رہی ہے اور پاکستانی زیر انتظام کشمیرسے امسال پانی حاصل کرنے میں انتظامیہ کی جانب سے کوئی بھی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی ۔مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ دو برس قبل لوگوں کو ان مشکلات سے نکالنے کیلئے سرکار نے ایک لفٹ اری گیشن سکیم شروع کی ۔اتنا ہی نہیں فوج نے سدبھاونا سکیم کے تحت ایک جنریٹر بھی عوام کے نام وقف کیا لیکن صورتحال جوں کی توں ہے اور مقامی آبادی کی فصلیں ایک بار پھر پانی نہ ملنے کی وجہ سے ختم ہورہی ہیں ۔ مقامی زمینداروں نے ریاستی ومرکزی سرکار سے مطالبہ کیا ہے کہ پانی کے حوالے سے ایک فلیگ میٹنگ کرائی جائے تاکہ انہیں کوئی نقصان نہ ہو ۔ایگزیکٹیو انجینئر کرناہ راجندر سنگھ نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ سکیم کو فوج کی سدبھاونا سکیم کے تحت شروع کیا گیا تھا جس کے بعدضلع ترقیاتی کمشنر کے کہنے پر محکمہ فلڈ کنٹرول ارگیشن نے لوہے کے پائپ فراہم کئے تھے ۔انہوں نے کہا کہ سکیم پر سدبھاونا سکیم کے تحت کام شروع ہوا اور محکمہ نے صرف پائپ ہی فوج کو نصب کرنے کیلئے فراہم کئے تھے ۔ ایس ڈی ایم کرناہ ڈاکٹر الیاس کا کہنا ہے کہ علاقے کے لوگ از خود آر پار آپس میں بات کرتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ سرکار نے ایک سکیم سنچائی کے لئے تیار کی تھی جس میں کچھ خرابی پیدا ہونے کے نتیجے میں سینچائی ممکن نہ ہوسکی ۔انہوں نے یقین دلایا کہ اس کیلئے اقدامات کئے جارہے ہیں ۔