اشرف چراغ
کپوارہ//شمالی ضلع کپوارہ کے کنڈی خاص علاقہ میں نامعلوم بندوق بردارو ں نے ایک 45سالہ شہری پر گولیا ں چلا کر اس سے ابدی نیند سلا دیا ۔یہ واقعہ ہفتہ کی رات11بجے پیش آیا۔مسلح افراد 45سالہ غلام رسول ماگرے ولد غلام حسن ماگرے کے گھر میں زبردستی داخل ہوئے اور وہا ںاسے مکان سے باہر لاکر اس پر گولیا ں چلا کر فرار ہوئے ۔خون میں لت پت غلام رسول کو ضلع ہسپتال ہندوارہ میں علاج و معالجہ کے لئے داخل کیا جہا ں ڈاکٹروں نے انہیں ابتدائی علاج کے بعد نازک حالت میں سرینگر منتقل کیا لیکن غلام رسول اپنے زخمو ں کی تاب نہ لاکر ہسپتال ؛پہنچنے سے قبل دم تو ڑ بیٹھا ۔معلوم ہوا ہے کہ مہلوک شہری کا بھائی غلام محی الدین ماگرے سرحد پار مقیم ہے۔ غلام رسول کی لاش ان کے آبائی گائو ں پہنچائی گئی تو وہا ں کہرام مچ گیا ۔مقامی لوگو ں نے واقعہ کی نسبت زور دار احتجاج کرتے ہوئے تحقیقات کا مطالبہ کیا۔غلام رسول کی والدہ نے سرکار سے مطالبہ کیا کہ اس واقعہ کی بڑے پیمانے پر تحقیقات ہونی چایئے۔ادھربڈگام پولیس نے پبلک سیفٹی ایکٹ (PSA) کے تحت ملی ٹینٹوں سے وابستہ دو مشتبہ اوور گرانڈ کارکنوں کو حراست میں لیا ہے۔پولیس نے ایک بیان میں کہاکہ دہشت گردی کے خلاف فیصلہ کن اقدام اور اے این ای ایس (قوم دشمن عناصر) کے خلاف سخت کارروائی کرتے ہوئے، ضلع پولیس بڈگام نے اتوار کے روز سخت پبلک سیفٹی ایکٹ (PSA) کے تحت دو “ہارڈکور” اوور گرانڈ ورکرز کو حراست میں لیا۔ اوور گرانڈ کارکنوں کی شناخت طاہر احمد کمار ساکن پکھر پورہ اور شبیر احمد گنائی ساکن کارپورہ پکھر پورہ کے طور پر کی گئی ہے۔ حراست میں لیے گئے افراد دہشت گردی کی سرگرمیوں میں سہولت کاری میں اہم کردار ادا کر رہے تھے، جن میں نقل و حرکت، پناہ گاہ، لاجسٹک سپورٹ، اور ملک دشمن سرگرمیوں میں ان کی مسلسل مصروفیت، مقامی نوجوانوں کو کالعدم تنظیموں میں شامل ہونے کی ترغیب دینے میں کردار تھا۔