نیوز ڈیسک
سرینگر// گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران ہونے والی تین مختلف تصادم آرائیوں میں 7 جنگجو مارے گئے ہیں۔
سرحدی ضلع کپواڑہ لولاب، دمحال ہانجی پورہ کولگام اور چتہ پورہ پلوامہ میں ہوئی 3 خونریز معرکہ آرائیوں کے دوران ایک پاکستانی سمیت7ملی ٹینٹ مارے گئے ہیں اور انکائونٹرس کے مقامات سے بڑے پیمانے اسلحہ، گولہ بارود اور دیگر مجرمانہ مواد بھی برآمد کیا گیا ہے۔
لولاب تصادم آرائی
تفصیلات کے مطابق شمالی کشمیر کے کپواڑہ ضلع کے لولاب علاقے میں رات بھر کی فائرنگ کے تبادلے میں ایک گرفتار سمیت 4 جنگجو مارے گئے ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار جنگجو شوکت کی نشاندہی پر لولاب کے علاقے میں بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن شروع کیا، جس دوران ملی ٹینٹوں نے فائرنگ کر دی۔ اُنہوں نے بتایا کہ ابتدائی فائرنگ کے تبادلے میں ایک پاکستانی سمیت 2 لشکر جنگجووں کو مار گرایا گیا تھا، جبکہ شبانہ تصادم آرائی کے مزید دو جنگجو وں کو مار گرایا گیا ہے۔ ہلاک جنگجووں کے قبضے سے بڑے پیمانے پر اسلحہ و گولہ بارود برآمد کیا گیا ہے۔
نے بتایا کہ کپوارہ کے چندی گام لولاب علاقے میںایک گرفتار ملی ٹینٹ شوکت احمد شیخ ساکن لولاب کی نشاندہی پر پولیس اور 28آر آر نے اتوار کے روز چندی گام میںایک ہائیڈ آوٹ کی تلاشی لینی چاہی تو اس دوران وہاں پر موجود ملی ٹینٹوں نے حفاظتی عملے پر اندھا دھند فائرنگ شروع کی۔
پلوامہ انکاﺅنٹر
کشمیر زون پولیس نے پیر کے روز جنوبی کشمیر کے پلوامہ ضلع کے چٹا پورہ علاقے میں رات بھر جاری رہنے والی گولی باری میں ایک جنگجو کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
پولیس نے ایک ٹویٹ کے زریعے بتایا، “پلوامہ تصادم آرائی میںایک جنگجو مارا گیا ہے مارا گیا۔ علاقے میں بڑے پیمانے پر تلاشی آپریشن جاری ہے۔ مزید تفصیلات کا انتظار ہے”۔ ذرائع کے مطابق مارا گیا جنگجو لشکر طیبہ سے وابستہ تھا۔یہ تصادم گزشتہ رات شروع ہوئی جب سیکورٹی فورسز نے خفیہ اطلاع کے بعد علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔
کولگام معرکہ آرائی
قبل ازیں ، سنیچر کو بعد دوپہر کولگام میں سیکورٹی فورسز و ملی ٹینٹوںکے مابین ہونے والی مسلح تصادم آرائی میں جیش کے دو ملی ٹینٹ جاں بحق ہوئے۔پولیس نے بتایا کہ کولگام کے دمحال ہانجی پورہ علاقے میں گوجر پورہ نامی جنگلاتی علاقے میںملی ٹینٹوں کی موجودگی کی اطلاع ملنے کے بعد محاصرہ کیا گیا اور اسکے لئے 9آر آر اور 18بٹالین سی آر پی ایف کی خدمات بھی حاصل کی گئیں۔
پولیس نے کہا کہ 3بجے محاصرہ کرنے کے بعد جونہی تلاشی کارروائی کا آغاز کیا گیا تو جنگلاتی علاقے یہاں موجود ملی ٹینٹوں نے 3بجکر 40منٹ پر محاصرہ توڑ کر فرار ہونے کی کوشش کی جس میں وہ ناکام ہوئے اور فائرنگ کے ابتدائی تبادلے میں ایک ملی ٹینٹ کی موت واقع ہوئی۔
پولیس نے کہا کہ محاصرہ تنگ کیا گیا اور تلاشی آپریشن جاری رکھا گیا جس کے دوران طرفین کے درمیان فائرنگ کا ایک اور تبادلہ ہوا جس میں مزید ایک ملی ٹینٹ مارا گیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ جنگلاتی علاقے میں مزید ملی ٹینٹوں کی موجودگی کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے اس لیے تلاشی کارروائی جاری ہے۔
غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق مہلوک ملی ٹینٹوں کی شناخت ذاکر پڈر ساکن کولگام اور حارث ساکن سرینگر کے طور پر ہوئی ہے۔ لیکن پولیس کی جانب سے اسکی کوئی تصدیق اور نہ ملی ٹینٹوں کی کوئی شناخت ظاہر کی گئی ہے۔