اشرف چراغ
کپوارہ//شمالی کشمیر کے کپوارہ ضلع کے سر حدی علاقوں میں 2022کے دوران سیاحت نے زور پکڑا اور سیلانیو ں نے ان علاقوں میں جاکر قدرتی نظاروں کا لطف اٹھایا جس کی وجہ سے وہا ں کے مقامی لوگو ں کو اپنی روز رو ٹی کمانے کے مواقع بھی فراہم ہوئے ۔حد متارکہ پر امن و سکون نے ٹیٹوال ،کیرن ،مژھل اور جمہ گنڈ اور دیگر سیاحتی علاقوں میں مقامی لوگو ں ایک امید پیدا کی کہ امن و سکون کی وجہ سے ان علاقوں میں سیاحت کو فروغ مل سکے ۔ضلع کے حد متارکہ پر واقع کیرن ،مژھل ،ٹیٹوال اور بنگس وادی سر فہرست سیاحتی مقام کے طور ابھرے جہا ں سال بھر مقامی اور غیر مقامی سیا حوں نے ان قدرتی مقامات کی سیر کر کے لطف اٹھایا ۔ان علاقوں میں انتظامیہ اور فوج کی جانب سے مختلف ثقافتی پروگرام بھی منعقد کئے گئے جس کی وجہ سے سیا حو ں کا زیادہ رش رہا ۔انتظامیہ نے ،،ہوم اسٹے ،،اقدام کے تحت مختلف لوگو ں کے گھرو ں کو رجسٹرڈ بھی کیا تاکہ سیا ح ان علاقوں رات گزار سکیں ۔ایکز یکٹو آفیسر محکمہ سیاحت کپوارہ فاروق احمد شاہ نے بتایا کہ انہیں سرحدی علاقوں کی لوگو ں کی طرف سے سینکڑوں درخواستیں مو صول ہوئیں جس کے بعد تمام پیشگی شرائط کو مد نظر رکھتے ہوئے لوگو ں کے مکانات کو رجسٹرڈ کیا ۔انہو ں نے کہا کہ مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے نوجوانو ں کو انڈین ریڈ کراس سو سائٹی کپوارہ یونٹ کے انسٹر کٹرز سے ابتدائی طبی امداد کی تربیت دی گئی تاکہ سیا حوں کو کسی بھی قسم کی پریشانی کی صورت میں انہیں بنیادی علاج فراہم کیا جاسکے ۔کیرن کے ایک مقامی شہری نے بتایا کہ انہو ں نے سیا حوں کے لئے متعدد خیمے لگائے تھے اور وہ رات کے ان خیمو ں کو کرایہ پر دیتے تھے تاکہ وہ اپنا روز گار کما سکے اور کئی د وسرے نوجوانو ں نے بھی اپنے مالی فائدہ کے لئے علاقہ میں خیمے نصب کئے تھے تاہم کیرن میں مو صلات کی کمی کی وجہ سے لوگ مایوس ہیں ۔ان کا کہنا ہے کہ موبائل ٹاور کی کمی کی وجہ سے سیاح واپس جانے کو ہی ترجیح دیتے رہے کیونکہ ان کو فون کرنے میں دقتیں پیش آتی تھیں ۔