کپوار// کپوارہ ضلع کے سرحدی دیہات میں اگرچہ ہندپاک افواج کے درمیان آرپار گولہ باری میں دووز سے ٹھہرائو آچکا ہے، تاہم سرحدی علاقوں کے رہائش پذیر تیسرے روز بھی خوفزدہ دکھائی دے رہے ہیں ۔ہندو پاک افواج کے مابین مسلسل کشیدگی کے دوران سرحدو ں پر تنائو کا ماحول بدستور پایاجاتا ہے اور جمعہ کے روز شمالی ضلع کپوارہ میں کرناہ سے لیکر کیرن ،مژھل اور نوگام تک آرپار گولہ باری ہوئی جس کے نتیجے میں ان علاقوں میں افرا تفری کا ماحول پیداہوا ۔جمعہ کے روز اگرچہ پہلے کرناہ سیکٹر میں گولہ باری شروع ہوئی ،تاہم بعد دوپہر گولہ باری کا سلسلہ وسیع ہوگیا اور مژھل ،کیرن اور نوگام ہندوارہ سیکٹروں میں بھی دونو ں افواج کے درمیان گولہ باری ہوئی جس کے دوران دونوں ممالک کی افواج نے ایک دوسرے کی چوکیو ں کو نشانہ بناکر فائرنگ اور شلنگ کی جس دوران ان علاقوں میں سماعت شکن دھماکو ں کی آ وازیںسنائی دے رہی تھیں ۔ان علاقوں کے لوگو ں کا کہنا ہے کہ اب جبکہ ان سرحدی علاقوں میں گزشتہ دو روز سے ماحول پر سکون ہے تاہم آبادی ابھی بھی خوف میں مبتلا ہے ۔ان علاقوں کے لوگو ں کا مزید کہنا ہے کہ جمعہ کے روز جب ان علاقوں میں گولہ باری کا سلسلہ شروع ہوا تو لوگ افرا تفری کے ما حول میں محفوظ مقامات کی طرف بھاگنے لگے اور یہ قیامت صغریٰ کا منظر دکھائی دے رہاتھا ۔انہوں نے کہا کہ ان کے بچے امتحان دینے کے لئے گئے تھے کہ فائرنگ اور گولہ باری کا سلسلہ شروع ہوا ۔لوگو ںنے کہا کہ ان علاقوں میں امسال متعدد بار جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیاںہوئیں جس دوران جانی نقصان کے علاوہ مالی نقصان بھی لوگوں کو اٹھانا پڑا ۔لوگو ں کے مطابق بار بار جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی سے سر حدی آبادی خوف و دہشت کے ماحول میں زندگی بسر کر رہے ہیں اور صورتحال کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ ان کے بچے آجکل بارہویں ،دسویں اور آٹھویں جماعتوںکے امتحانات دے رہے ہیں اور وہ امتحانی سنٹرو ں تک اپنے بچو ں کے ساتھ جاتے ہیں تاہم یہ بچے امتحانی مراکز میں بھی خوف محسوس کر رہے ہیں ۔ضلع کے سرحدی علاقوں کے لوگو ں نے ہندپاک سر براہان سے اپیل کی ہے کہ وہ بات چیت کا راستہ اختیار کریں اور امن کی بحالی کے لئے ضروری اقدامات کئے جائیں کیونکہ ضلع کی سر حدی آ باد ی پر ہر وقت خوف کی تلوار لٹکتی رہتی ہے ۔واضح رہے کہ جمعہ کے روز ضلع کے سرحدی علاقوں میں جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کے دوران آر پار گولہ باری کی وجہ سے نوگام سیکٹر میںبی ایس ایف کا ایک فوجی آفیسر ہلاک ہو گیا جبکہ کرناہ میں ایک 23سالہ خاتون زخمی ہوگئی ۔دریں اثناء جمعہ کوآرپار گولہ باری کے بعد کپوارہ ضلع کے کئی دیہات میں بند کی گئی انٹرنیٹ سروس تین روزبعداتوارکوبحال کی گئی۔ضلع کے کیرن،مژھل،نوگام اورکرناہ سیکٹروں میں جمعہ کے روزہندپاک افواج کے مابین آر پارگولہ باری ہوئی،جس کے بعد کپوارہ،لولاب،کرالہ پورہ،ترہگام،کرناہ اوررامحال علاقوں میں انٹرنیٹ سروس کوبندکردیاگیاتھاجس کی وجہ سے ان علاقوں میں انٹرنیٹ کی عدم دستیابی کی وجہ سے صارفین کو مشکلات کاسامناکرناپڑا۔اتوار بعد دوپہرحکام نے ان علاقوں میں انٹرنیٹ سروس کو دوبارہ بحال کیا۔