جموں//رسانہ عصمت دری و قتل معاملہ میں ملوث تمام 7ملزمان کے خلاف جمعرات کو پٹھانکوٹ کی سیشن کورٹ نے الزامات طے کر دئیے اس کے ساتھ ہی معاملہ کی باقاعدہ سماعت آج یعنی جمعہ کے روز شروع ہو جائے گی۔ عدالت نے 17گواہاں کو اپنے بیانات درج کروانے کے لئے آج ہی عدالت میں طلب کر لیا ہے ۔ دریں اثنا صفائی وکلاء نے عدالت ہذا میں ایک درخواست دائر کر کے دعویٰ کیا ہے کہ معاملہ میں ملزم بنایا گیا پرویش کمار عرف منو نامی نوجوان بھی نابالغ ہے ، قابل ذکر ہے کہ ایک دیگر نابالغ کی عمر کا تنازعہ ابھی بھی جموں ہائی کورٹ میں چل رہا ہے ۔ صفائی وکلاء کا ماننا ہے کہ وہ ملزم نابالغ ہے جب کہ کرائم برانچ کا دعویٰ ہے کہ میڈیکل بورڈ کی رپورٹ کے مطابق ملزم کی عمر 19سے 23سال کے بیچ ہے ۔ پرویش کمار کو نابالغ قرار دینے کے لئے عدالت سے رجوع کرنے میں تاخیر کے بارے میں پوچھے جانے پر وکیل صفائی انکور شرما نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ یہ ان کی حکمت عملی ہے ۔ پرویش کمار کے خلاف دفعہ 376D/511کے تحت الزامات عائد کئے گئے ہیں۔ واضح رہے کہ یہ معاملہ عدالت عظمیٰ نے کٹھوعہ سے پٹھانکوٹ ضلع عدالت میں منتقل کیا ہے جو کہ کٹھوعہ سے قریب 20کلو میٹر کی دوری پر واقع ہے ۔ پٹھانکوٹ میں کیس کی سماعت31مئی سے’ ان کیمرہ ‘شروع ہو ئی تھی جس کے مطابق وکلاء، ملزمان اور گواہان کے علاوہ کسی کو بھی کمرہ عدالت میں موجود رہنے کی عدالت نہیں رہتی۔اگر چہ عام طور پر یہ تاثر پایا جاتا ہے کہ ’اِن کیمرہ ‘ سماعت کے دوران کارروائی کے ہر لمحہ کی ویڈیو ریکارڈنگ کی جاتی ہے لیکن فی الحقیقت اس کے معنی کھلی عدالت کے بجائے بند کمرہ میں سماعت ہوتی ہے جس میں کسی بھی غیر متعلق شخص کے داخلہ کی اجازت نہیں ہوتی۔