جموں / نیشنل کانفرنس کے صوبائی صدر دیویندر سنگھ رانا نے کووڈ۔ 19 کے معاملات میں اضافہ کی صورتحال سے نمٹنے کے لئے ناکافی انفراسٹرکچر سہولیات کے پیش نظر جموں میں میڈیکل ایمرجنسی کے اعلان کرنے کا مطالبہ کیا۔ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ مجموعی طور پر منظر نامہ انتہائی سنگین ہے اور اس میں خوش فہمی کی کوئی گنجائش نہیں ہے جو تباہ کن ثابت ہوسکتی ہے جب تک کہ قیمتی جانوں کو بچانے کے لئے کوئی ہنگامی اور فعال ردعمل شروع نہ کیا جائے۔ انہوں نے ہسپتالوںمیں مریضوں کو علاج معالجے کے لئے بستر نہ ملنے یا آکسیجن اور وینٹیلیٹر کی کمی کی وجہ سے پریشان کن اطلاعات کا حوالہ دیا اور بتایا کہ حالات بہت ہی خطرناک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو ایسی ابھرنے والی صورتحال کی پیشگی توقع کرنی چاہئے تھی اور ہر ہسپتال میں زیادہ سے زیادہ بیڈوں کی نشاندہی کرکے ، نجی اسپتالوں اور نرسنگ ہومز میں کم سے کم ایک ہزار بستروں پر مشتمل ہسپتال کے ساتھ مل کر تشخیصی اقدامات کرنے چاہئے تھے،ایک ایسی سہولیت، جو حکومت پنجاب نے تشکیل دی ہے۔انہوں نے انتظامیہ کی توجہ بستروں کی کمی کی طرف مبذول کرتے ہوئے کہا کہ جموں شہر کے گورنمنٹ میڈیکل کالج اور ایسوسی ایٹڈ ہسپتالوں میں 2637 بیڈوں کی کل صلاحیت میں سے 608 بستر ہی دستیاب ہیں۔ نیم شہری ، شہری اور دیہی علاقوں میں صورتحال اور بھی خراب ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آکسیجن کی دستیابی نہایت خراب ہے اور معاملات کی ہنگامی نوعیت کو مدنظر رکھتے ہوئے غیر فعال وینٹیلیٹر تشویشناک ہیں۔انہوں نے صورتحال کی نگرانی کے لئے سینئر افسران کی تعیناتی کا اعادہ کیا ۔انہوںنے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ حالات قابو سے باہر جارہا ہیں ، لوگوں میں خوف و ہراس پھیلاتا ہے۔