ترال/سید اعجاز/ترال اور کولگام میں میں مقامی جنگجوکی ہلاکت کے خلاف قصبے میں مسلسل دوسرے روز بھی ہڑتال جا ری رہی جس دوران علاقے میں تمام کار باری ادرے سرکاری و غیر سرکار دفاتر میں کام کاج بری طرح متاثر رہی ہے ۔ادھر ہڑتال کے باوجود لوگوں کی ایک بڑی تعداد پیدل اور موٹرسائیکلوں پر سوار ہو کر جاں بحق جنگجو کے گھر رٹھسونہ ترال تعزیت پرسی کے لئے جاتے ہوئے دیکھے گئے ۔ ہڑتال کے نتیجے میں پورے سب ضلع اور اونتی پورہ میں معمولات کی زندگی بری طرح متاثر رہی۔ ہڑتال کی وجہ سے علاقے میں تمام سرکاری و غیر سرکاری تعلیمی ادارے ،دفاتر اور دکان مکمل بند رہے جبکہ سڑکوں سے تمام قسم کا ٹرانسپوٹ غائب رہا ۔اس دوران جنوبی کشمیر کے مختلف علاقوں سے لوگوں کی ایک بڑی تعداد پیدل نجی ٹرانسپوٹ اور موٹر سائیکلوں پر سوار ہو کر رٹھسونہ ترال پہنچ گئی جہاں انہوں نے مہلوک جنگجو کے گھر جا کر ان کے افراد خانہ کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا ۔ خیال رہے جنوبی کشمیر کے قصبہ ترال سے تین کلومیٹر دور ریش پورہ نامی گائوں میں فورسز اور جنگجو کے درمیان ایک جھڑپ ہوئی جس میں انصار غزوۃ الہند سے وابستہ شاکر احمد ڈار ساکنہ رٹھوسہ ترال جاں بحق ہوا ۔ قابل ذکر ہے کہ شاکرذاکر موسی ٰ کا قریبی ساتھی تھا اور گزشتہ3سال سے علاقے میں سرگرم رہا ۔ادھر کولگام میں بھی ہڑتال جاری ہے ۔