نئی دہلی//وزرات صحت نے کہا ہے کہ ابھی حاملہ خواتین اوربچوں کو دودھ پلانے والی مائوں کو کووڈ مخالف ویکسین نہیں دیا جاسکتا۔ وزارت کی جانب سے جاری کردہ ہدایت نامہ میں کہا گیا ہے کہ ایک ہی ویکسین کیلئے دو ڈوز لگانے ہوں گے۔ ہفتہ کے روز یعنی آج 16جنوری کو ملک بھر میں پہلے مرحلے کے تحت ہیلتھ ورکروں کو ویکسین دیا جا رہا ہے ۔ وزارت صحت کی جانب سے تازہ ایڈوئزری میں کہا گیا ہے کہ حاملہ اور دودھ پلانے والی خواتین کیلئے فی الحال ویکسین کو منظور ی نہیں ملی ہے ۔ ملک میں 16 جنوری سے کورونا وائرس وباکے خلاف دنیا کا سب سے بڑا امیونائزیشن پروگرام شروع ہونا ہے۔ مرکزی وزارت صحت نے امیونائیزیشن کو لیکر احتیاط برتنے کو ریاستوں اور ساتھ ایک فیکٹ شیٹ شیئر کی ہے۔ وزارت سے جاری بیان کے مطابق دونوں خوراک ایک ہی ویکسین کی لینی ہوں گی۔ الگ۔الگ کمپنی کی ویکسین کا استعمال نہیں کیا جائے گا۔ مثلا اگر کوویکسین کی پہلی خوراک دی گئی ہے تو دوسری خوراک بھی اسی کی لینی ہوگی۔ اس کے علاوہ خواتین اور دودھ پلانے والی خواتین کو فی الحال ابھی ویکسین نہیں دی جائے گی۔مرکز اور ریاستوں کے مرکزی خطوں کو بھیجے گئے خط میں کوویکسن اور کووی شیلڈ کے بارے میں فیکٹ شیٹ شیئر کی گئی ہے۔ اس فیکٹ شیٹ میں ، ویکسین کی خوراک ، کولڈ اسٹوریج ، تضاد جیسی متعدد معلومات شیئر کی گئی ہیں۔ وزارت صحت نے اس فیکٹ شیٹ کو ہر سطح پر کام کرنے والے منیجروں یا ویکسینیشن پروگرام کو سنبھالنے والے عہدیداروں تک پہنچانے کا حکم دیا ہے۔خط میں ویکسی نیشن کے دوران کی جانے والی احتیاطی تدابیر اور تضادات کے بارے میں لکھتے ہوئے کہا گیا ہے ، 'یہ ویکسین کسی ایسے شخص کو دی جاسکتی ہے ۔ ایمرجنسی صورتحال میں 18 سال یا پھر 18 سال سے زیادہ عمر کے شخص کو یہ ویکسین دی جا سکے گی۔ دونوں خوراکیں الگ۔الگ نہیں بلکہ ایک ہی ویکسین کی دی جائیں گی۔ اگر کسی صورت میں الگ۔الگ ویکسین کی خوراکیں دینی پڑیں تو کم سے کم 14 دن کا وقفہ برقرار رکھنا ضروری ہوگا۔اہم بات یہ ہے کہ سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا کی ویکسین کووی شیلڈ اور بھارت بایوٹیک-آئی سی ایم آر کی کوویکسین کو ہنگامی طور پر استعمال کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔ ملک میں ان دونوں ویکسین کے ذریعہ ویکسینیشن پروگرام کرایا جائے گا۔ امریکی دوا ساز کمپنی فائزر نے بھی اپنی ویکسین کے ہنگامی استعمال کے لئے اجازت طلب مانگی تھی۔ لیکن ملک میں کوئی لوکل اسٹڈی نہ ہونے کی وجہ سے انکار کردیا گیا ہے۔
بلاک سطح کی ٹیکہ کاری مہم ملتوی
وادی میں صرف 20مقامات پرآغاز ہوگا
پرویز احمد
سرینگر //کشمیر میں کورونا مخالف ٹیکہ کاری مہم کے آغاز کیلئے 40مراکز کو گھٹا کر 20کردی گئی ہے۔بتایا جاتا ہے کہ ویکسین کی کمی پیدا ہوگئی ہے اس لئے پہلے مرحلے میں صرف ضلع سطح پر ٹیکہ کاری مہم شروع کی جارہی ہے۔ سنیچر کو اب صرف 20مقامات پر ہی ٹیکہ کاری مہم کا آغاز ہوگا۔ محکمہ صحت کے ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ویکسین کی کمی کی وجہ سے فی الحال ہر ضلع میں صرف 2پوائنٹ پر ہی ویکسییشن کا آغاز ہوگا۔محکمہ صحت کے ایک بلاک میڈیکل آفیسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کشمیر عظمیٰ کو بتایا ’’ ہمیں 750ملازمین کی ٹیکہ کاری کیلئے 1500ویکسینوں کی ضرورت تھی لیکن محکمہ کی جانب سے ہمیں صرف 500ویکسین فراہم کئے گئے‘‘۔مذکورہ بلاک میڈیکل آفیسر نے بتایا’’ ہمیں صرف 33فیصد ویکسین ہی دیئے گئے ہیں جبکہ باقی ویکسین فراہم کرنے کے بارے میں کوئی جانکاری نہیں دی گئی‘‘۔بلال میڈیکل آفیسر نے بتایا ’’ شام کو اطلاع دی گئی کہ سنیچر کو ہر ضلع میں صرف 2مقامات پر ہی ٹیکہ کاری کا آغاز ہوگا جبکہ دیگر میڈیکل بلاک افسران کو فی الحال کچھ دن انتظار کرنے کی ہدایت دی گئی‘‘۔ ایک اورسینئر ڈاکٹر نے بتایا’’ 106ملازمین کے لئے مرکزی وزات صحت کی ہدایت کے مطابق 212ویکسین ملنے چاہئے تھے لیکن صرف 100ویکسین ہی دیئے گئے ہیں۔مذکورہ ڈاکٹر نے بتایا’’ ہمیں ہدایت دی گئی ہے کہ ہم سنیچر کے بعد کسی بھی وقت مہم کا آغاز کرسکتے ہیں لیکن سنیچر کو صرف ہر ضلع میں 2جگہوں پر ہی مہم کا آغاز ہوگا‘‘۔ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز کشمیر ڈاکٹر سمیر متو نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا ’’ 40بوتھوں میں سے سنیچر کو صرف 20بوتھوں پر ٹیکہ کاری مہم کا آغاز ہوگا‘‘۔ انہوں نے کہا ’’ مستفید ہونے والے ہرہیلتھ ورکر کو ایک ہی کمپنی کے 2ویکسین فراہم کئے جائیں گے جیسا کہ مرکزی سرکار کی ایڈوائزری میں کہا گیا ہے‘‘۔ڈاکٹر سمیر متو نے کہا کہ آنے والے دنوں میں تمام طبی ورکروں کو ویکسین دئے جائیں گے۔