کورونا لاک ڈائون میں 31مئی تک توسیع | گھریلو ،بین الاقوامی پروازوں و ٹرانسپورٹ پر پابندی بدستور جاری

جموں// جموں و کشمیر میں جاری لاک ڈائون میں 31مئی تک توسیع کی گئی ہے ۔ وزارت برائے امور داخلہ کی جانب سے جاری ایک نوٹیفکیشن کے مطابق ملک بھر بشمول جموں و کشمیر میں کووڈ۔19کے معاملات میں تیزی برقرار رہنے کی وجہ سے لاک ڈٖائون کی مدت میں31مئی تک توسیع کر دی گئی ہے جبکہ رات کا کرفیو بھی شام 7بجے سے صبح 7بجے تک ماسوائے ضروری خدمات کے جاری رہے گا۔نوٹیفکیشن کے مطابق تمام گھریلو و بین الاقوامی پروازوں پر پابندی رہے گی ماسوائے گھریلو طبی خدمات ،گھریلو ہائی ایمبولینس اوور سیکورٹی مقاصد کیلئے یا کسی دوسرے مقصد کیلئے جسے وزارت داخلہ نے اجازت دی ہو۔داخلہ سیکریٹری کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق تمام سکول،کالج ،تعلیمی تربیتی ادارے ،کوچنگ ادارے بھی بند رہیں گے ،جبکہ آن لائن /فاصلہ جاتی پڑھائی کی حوصلہ افزائی کی گئی ہے۔نوٹیفکیشن کے مطابق ہوٹل ، ریستوران اور دیگر خاطرتواضع خدمات معطل رہیں گی لیکن ہائوسنگ ہیلتھ ، پولیس ، سرکاری افسران، ہیلتھ کیئر ورکرز،درماندہ افراد، بشمول سیاح اور قرنطینہ سہولیات وبس اڈوں ،ریلوے اسٹیشنوں اور ایئرپورٹس پر چل رہی کینٹین چلیں گی۔اسی طرح سے عوامی مقامات کی جگہیں جیسے سینما ہال ، شاپنگ مال ، جم سنٹر، سوئمنگ پولز، پارکیں، تھیٹر، بارو آڈیٹوریم ،اسمبلی ہال بدستور بند رہیں گے جبکہ ہر قسم کی سیاسی ، سماجی ، کھیل کود ، تفریحی ، اکیڈمک ، ثقافتی ، مذہبی و دیگر تقریبات پر پابندی رہے گی ۔ وزارت داخلہ نے کہاہے کہ بین الریاستی بسوں کو متعلقہ ریاستوں کی باہمی مشاورت سے چلنے کی اجازت ہوگی جبکہ درماندہ مسافروں کیلئے بسوں کا سلسلہ ایس او پیز کے ساتھ جاری رہے گا۔تاہم ان سرگرمیوں کی اجازت ریڈ زون اور بفر زون علاقو ں میں نہیں ہوگی ۔نوٹیفکیشن کے مطابق ضلع مجسٹریٹ اپنے اپنے اضلاع میں صورتحال کو دیکھتے ہوئے ریڈ، گرین، اورینج اورکنٹونمنٹ زونوں کا تعین کریں گے اور یہ اقدام وزارت صحت کے قواعد کے مطابق ہوگا۔ریڈ زونوں میں لوگوں کی آمدورفت پر مکمل پابندی رہے گالیکن ہنگامی حالات سے جڑے معاملات کو اجازت دی جائے گی ۔شام 7بجے سے صبح 7بجے تک کے رات کے کرفیو کیلئے مقامی انتظامیہ کو اپنے دائرہ اختیار میں آنے والے علاقوں کیلئے احکامات جاری کرنے کی ہدایت دی گئی ہے ۔یہ حکم جاری کیاگیاہے کہ 65سال سے زائد عمر کے افراد،حاملہ خواتین اور 10سال سے کم عمر کے بچے گھروں میں رہیں اور انہیں صرف ہنگامی یا طبی مقاصد کیلئے ہی باہر جانے کی اجازت ہو ۔دیگر تمام سرگرمیوں کیلئے صورتحال کو مد نظر رکھ کر متعلقہ ریاستیں اور مرکزی زیر انتظام علاقہ جات فیصلہ لینے کے مجاز ہوں گے ۔ساتھ ہی آروگیہ سیتو ایپ کے استعمال پر بھی زور دیاگیاہے ۔ضلع حکام سے کہاگیاہے کہ وہ لوگوں کو یہ ایپ استعمال کرنے کی ترغیب دیں تاکہ وہ مستقل طو رپر اپنی صحت کے معاملات پر اپ ڈیٹ دیتے رہیں ۔

لوگوں اور اشیاء کی آمدورفت

ریاستوں اور مرکزی زیر انتظام علاقہ جات کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ طبی پیشہ وروں، نرسوںاور نیم طبی عملہ ، صفائی اہلکاروں اور ایمبولینسوں کو بغیر کسی رکاوٹ کے بین الریاستی او راندرون ریاست نقل و حمل کی اجازت دیں ۔اسی طرح سے ہر قسم کی اشیاء ،کارگو بشمول خالی ٹرکوں کو بھی اجازت ہوگی ۔

کووڈمینجمنٹ کیلئے ہدایات 

عوامی مقامات اور کام والی جگہوں پر ہر ایک کیلئے ماسک پہننا لازمی ہوگا اور ایسا نہ کرنے پر جرمانہ عائد کیاجائے گا۔ساتھ ہی سماجی دوریوں کے اصول کی پاسداری کی جائے گی ۔نوٹیفکیشن کے مطابق شادی بیاہ کے موقعہ پر بھی سماجی دوری رکھی جائے اور 20سے زائد افراد کا اجتماع نہ ہو ۔اسی طرح سے آخری رسومات کی ادائیگی کے وقت بھی 20سے زائد افراد جمع نہ ہوں ۔شراب، تمباکو، پان، گٹکا وغیرہ کا عوامی جگہوں پر استعمال ممنوعہ ہوگا جبکہ دکانوں میں صارفین کیلئے 6فٹ کی دوری کو یقینی بنایاجائے اور دکان میں 5سے زائد افراد کو داخل نہ ہونے کی اجازت دی جائے ۔

گھرسے کام کی حوصلہ افزائی کی جائے 

دفاتر، کام کی جگہوں، دکانوں، مارکیٹ، صنعتی مراکز میں مخصوص اوقات پر عمل کیاجائے اور جس قدر ممکن ہوسکے گھر سے کام کرنے کی حوصلہ افزائی کی جائے ۔ہر داخلہ اور خارجی پوائنٹ پر تھرمل سکریننگ، ہاتھ دھونے اور سینی ٹائزنگ کی سہولت رکھی جائے اور کام کی جگہوں و دیگر مشترکہ جگہوں پر متواتر سینی ٹائزنگ کی جائے ۔کام کی جگہوں کے انچارج افراد ورکروں کے درمیان سماجی دوری کو یقینی بنائیں ۔