کورونا سے مزید2خواتین فوت، 4روز میں 7ہلاکتیں

 سرینگر //جمعرات کو کورونا سے مزید 4متاثرین جاں بحق ہوئے۔یوں پچھلے 4روز سے وادی میں کورونا سے 7ہلاکتیں ہوئی ہیں، جن میں 5خواتین بھی شامل ہیں۔ معمر خواتین کی موت کے ساتھ ہی جموں و کشمیر میں کورونا وائرس کی وجہ سے فوت ہونے والے افراد کی تعداد 20ہوگئی ہے جن میں سے 2جموں جبکہ 18کا تعلق کشمیر صوبے سے ہے۔جموں و کشمیر میں پچھلے 24گھنٹوں کے دوران 21پولیس اہلکاروں، دو حاملہ خواتین اور ایک جونیئر ڈاکٹر سمیت مزید 59افراد کی رپورٹ مثبت آئی،اسطر ح متاثرین کی تعداد 1449ہوگئی ہے جن میں سے211جموں جبکہ 1238کاتعلق کشمیر صوبے سے ہے۔جمعرات کو مثبت قرار دئے گئے 59افراد میں سے21ڈی پی ایل کولگام، 12اننت ناگ، 7کپوارہ، 5سرینگر، 4بڈگام، 2گاندربل، 3کٹھوعہ،3رام بن، ایک جموں اور ایک کشتواڑ سے تعلق رکھتا ہے۔  

۔2خواتین فوت

عثمانیہ کالونی بمنہ کی 80سالہ معمر خاتون صدر اسپتال سرینگر میں بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب کو فوت ہوگئی۔میڈیکل کالج سرینگر ترجمان ڈاکٹر محمد سلیم خان نے بتایا ’’ 80سالہ خاتون نمونیہ ، ہائی بلڈپریشر اور دیگر امراض میں مبتلا تھی‘‘۔ انہوں نے کہا ’’ نمونیہ ہونے کی وجہ سے خاتون کو منگل کو اسپتال میں داخل کیا گیا لیکن وہ بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب فوت ہوگئی‘‘۔ ڈاکٹر سلیم نے بتایا ’’ فوت ہونے کے بعدرپورٹ آنے تک اسپتال انتظامیہ نے لاش کو اپنی تحویل میں رکھا ‘‘۔ انہوں نے کہا ’’ جمعرات کی صبح خاتون کی رپورٹ مثبت آئی اور کورونا ائرس کیلئے قوائد و ضوابط کے تحت تدفین کیلئے اہلخانہ کو ضروری جانکاری دی گئی اور متعلقہ پولیس اسٹیشن کو بھی مطلع کیا گیا‘‘۔سی ڈی اسپتال ڈلگیٹ میں جمعرات کو  ہی دن 11بجے پارس آباد بڈگام سے تعلق رکھنے والی 70سالہ خاتون بھی کورونا وائرس کی وجہ سے فوت ہوگئی ۔ پچھلے 4دنوں کے دوران وائرس سے فوت ہونے والی یہ پانچویں خاتون ہے۔ میڈیکل سپر انٹنڈنٹ ڈاکٹر محمد سلیم ٹاک نے بتایا ’’ خاتون کو چھاتی میں الرجی اور نمونیہ کی وجہ سے 15مئی کوصدر اسپتال میں داخل کیا گیا ‘‘۔ انہوں نے کہا ’’مذکورہ خاتون کے داخلے کے وقت دیگر تشخیصی ٹیسٹوں کیلئے حاصل کئے گئے نمونوں کے ساتھ کورونا کی تشخیص کیلئے بھی نمونے حاصل کئے گئے جو 18مئی کو مثبت آئے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ رپورٹ مثبت آنے کے بعد خاتون کو 18مئی کو ہی سی ڈی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں جمعرات کو دن 11بجے وہ فوت ہوگئی‘‘۔ انہوں نے کہا کہ خاتون کو انتہائی نگہداشت والے واڑ میں داخل کیا گیا جہاں  حرکت قلب بند ہونے کی وجہ سے فوت ہوگئی۔ سلیم ٹاک نے بتایا ’’ اسپتال میں ابھی بھی 10مشتبہ مریضوں کے علاوہ 60کورونا وائرس مریض زیر علاج ہیں۔ 

سی ڈی اسپتال

سی ڈی اسپتال میں قائم لیبارٹری میں703نمونوں کی تشخیص کی گئی جن میں33  مثبت قرار دئے گئے جبکہ670کی رپورٹیں منفی آئیں ۔ میڈیکل کالج ترجمان ڈاکٹر محمد سلیم خان نے بتایا ’’33میں سے 21ڈی پی ایل کولگا اور دو حاملہ خاتون سمیت 10افراد کا تعلق اننت ناگ کے مختلف علاقوں سے ہے۔ ڈاکٹر سلیم نے بتایا ’’ صدر اسپتال کے شعبہ نفسیات کے ایک جونیئر ڈاکٹرکی رپورٹ بھی دیر شام گئے مثبت آئی ہے‘‘۔سی ڈی اسپتال میں زیر علاج مریضوں کی تعداد 60تک پہنچ گئی ہے۔ 

 جی ایم سی جموں اور لال پتھ لیب

جمعرات کو جی ایم سی جموں اور لال پتھ میں بھی10افراد کی رپورٹیں مثبت قرار دی گئی ہیں ۔ محکمہ صحت کے زرائع سے معلوم ہوا ہے کہ بدھ کی شام 5بجے سے لیکر جمعرات کو 5بجے تک جی ایم سی جموں اور لال پتھ میں10افراد کے نمونے مثبت قرار دئے گئے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ اس کے علاوہ انڈین ریسرچ لیباٹری سے ایک خاتون کی رپورٹ مثبت آئی جو بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب کو صدر اسپتال سرینگر میں فوت ہوگئی ہے۔ 

سکمز

سکمزمیں 24گھنٹوں کے دوران 1900نمونوں کی تشخیص کی گئی اور اُ ن میں سے14مثبت جبکہ1886منفی قرار دئے گئے ہیں۔ میڈیکل سپر انٹنڈنٹ ڈاکٹر فاروق احمد جان نے بتایا’’14 میں سے 7افرادکپوارہ، 2سرینگر،3کولگام اور2گاندربل سے تعلق رکھتے ہیں‘‘۔ انہوں نے کہا’’ کپوارہ کے 7مریضوں میں سے 4کاشوالی کپوارہ، ایک ریشی گنڈ کپوارہ اور 2کپوارہ سے تعلق رکھتے ہیں‘‘۔ انہوں نے کہا کہ سرینگر کے 2مریضوں میں سے ایک مائسمہ اور دوسرے کا تعلق ہائوسنگ کولی بمنہ سے ہے۔  انہوں نے کہا’’ چھتہ بل کپوارہ سے3افراد مثبت قرار دئے گئے‘‘۔انہوں نے کہا کہ گاندربل سے تعلق رکھنے والے دو افراد کی رپورٹ مثبت آئی ہے جن میں سے صفا پورہ کا 22سالہ نوجوان اور مین گاندربل سے تعلق رکھنے والا37سالہ نوجوان شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ابھی بھی 10ہزار220نمونوں کی تشخیص ہونا باقی ہے۔ انسٹی ٹیوٹ کے شعبہ عوامی رابطہ کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر کی جانب سے جاری کئے گئے اعدادوشمار میںبتایا گیا ہے کہ ابتک کل463مشتبہ مریضوں کا داخلہ کیا گیا جن میں سے405مریضوں کو قرنطینہ کی مدت مکمل کرنے کے بعد گھر روانہ کردیا گیا جبکہ49مثبت قرار دئے گئے مریضوں کو گھر بھیجا گیا ہے۔ ابتک44847نمونوں کی تشخیص کی گئی ہے جن میں سے33748کو منفی قرار دیا گیا ہے جبکہ634مریضوں کی رپورٹیں مثبت آئیں ہیں۔   

 حکومتی بیان

حکومت نے کہا ہے کہ پچھلے چوبیس گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے59نئے مثبت معاملات سامنے آئے ہیںجن میں سے51کا تعلق کشمیر صوبے سے اور8 کا تعلق جموں صوبے سے ہیں اور اس طرح مثبت معاملات کی کل تعداد1449تک پہنچ گئی ہے۔صحت بلیٹن میں بتایا گیا ہے کہ نوول کورونا وائرس کے1449 مثبت معاملات سامنے آئے ہیں جن میں سے745سرگرم معاملات ہیں ۔ اب تک684اَفراد شفایاب ہوئے ہیںاور20اَفراد کی موت واقع ہوئی ہے ۔اِس دوران جمعرات کو مزید6مزید مریض صحتیاب ہوئے۔ اب تک107108ٹیسٹوں کے نتائج دستیاب ہوئے ہیں جن میں سے 21؍مئی 2020ء کی شام تک 105659نمونوں کی رِپورٹ منفی پائی گئی ہے ۔علاوہ ازیں اب تک125866افراد کو نگرانی میں رکھا گیا ہے۔ ان میں33586 اَفراد کو ہوم قرنطین میں رکھا گیا ہے ۔ اس کے علاوہ57 اَفراد کو ہسپتال قرنطین میں رکھا گیا ہے۔745کو ہسپتال آئیسولیشن میں رکھا گیا ہے جبکہ21893 اَفراد کو گھروں میں نگرانی میں رکھا گیا ہے۔اسی طرح69565اَفرادنے 28روزہ نگرانی مدت پوری کی ہے۔ ضلع بانڈی پورہ میں اب تک137 مثبت معاملات سامنے آئے ہیںجن میں سے8سرگرم معاملات ہیں ، 128مریض صحتیاب ہوئے ہیںجبکہ ایک کی موت واقع ہوئی ہے۔ سری نگر میں اب تک کورونا وائرس کے174 معاملات کی تصدیق ہوئی ہے جن میں سے71 سرگرم معاملات ہیں ۔97 مریض صحتیاب ہوئے ہیں جبکہ06 کی موت واقع ہوئی ہے۔اننت ناگ میں264 مثبت معاملے سامنے آئے ہیںاور171 سرگرم ہیں۔ 89 شفایاب ہوئے ہیں اور4 کی موت واقع ہوئی ہے۔ضلع بارہمولہ میں اب تک کورونامریضوں کی تعداد 129ہوئی ہیں جن میں سے34سرگرم معاملات ہیں اور4مریضوں کی موت واقع ہوئی ہیںاور91صحتیاب ہوئے ہیں۔ضلع شوپیان میں 109 مثبت معاملات سامنے آئے ہیں جن میں 11 سرگرم ہیں اور98صحتیا ب ہوئے ہیںجبکہ کپواڑہ میں125مثبت معاملات درج کئے گئے ہیں اور77 سرگرم معاملات ہیں اور48صحتیاب ہوئے ہیں۔ضلع بڈگام میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی کُل تعداد اب تک62ہوئی ہیںجن میں سے 30سرگرم ہیں اور30اَفراد صحتیاب ہوئے ہیںجبکہ ایک کی موت واقع ہوئی ہے ۔گاندربل میں کل 27مثبت معاملات سامنے آئے ہیں جن میں10 سرگرم معاملات ہیں اور 15 اَفراد شفایاب ہوئے ہیں۔اِدھرکولگام میں192مثبت معاملات پائے گئے ہیںجن میں181سرگرم معاملات ہیںاور10صحتیاب ہوئے ہیںاور ایک کی موت واقع ہوئی ہے۔پلوامہ ضلع میں19 معاملات کی تصدیق ہوئی ہے جن میں12 سرگرم معاملات ہیں اور 6 صحتیاب ہوئے ہیں۔ اسی طرح  جموں میں وائر س کے68مثبت معاملات پائے گئے ہیں جن میں36سرگرم معاملات ہیں اور 31  صحت یاب ہوئے ہیںاور ایک کی موت واقع ہوئی ہے۔ اودھمپور ضلع میں اب تک کورونا مریضوں کی کُل تعداد33 ہوئی ہیں جن میں سے11معاملات سرگرم ہیں۔ 19صحتیاب ہوئے ہیں جبکہ ایک کی موت واقع ہوئی ہے۔ٔ ضلع سانبہ میں16مثبت معاملے کی تصدیق ہوئی ہے جن میں10سرگرم معاملات ہیں اور 6اَفراد شفایاب ہوئے ہیںاورراجوری ضلع میں کورونا کے اب تک8مریض پائے گئے ہیںجن میں 4 معاملے سرگرم ہیں اور 4مریض شفایاب ہوئے ہیں جبکہ کٹھوعہ میں40مثبت معاملہ سامنے آئے ہیںجن میں36 سرگرم معاملات ہیںاور ایک صحتیاب ہوا ہے۔ کشتواڑ میں 7 مثبت معاملے سامنے آئے ہیں جن میں6 معاملہ سرگرام ہے اورایک پوری طرح سے صحتیاب ہوا ہے جبکہ رام بن میں30 معاملات سامنے آئے ہیںجن میں 29 سرگرم معاملات ہیں اورایک شفایاب ہواہے اورریاسی میں بھی4 معاملات سامنے آئے ہیں جن میں3 سرگرم ہیں اور ایک شفایاب ہوا ہے۔
 
 

 وادی میں متاثرہ پولیس اہلکاروں کی تعداد 100سے متجاوز

عارف بلوچ 
 
اننت ناگ // ڈسٹرکٹ پولیس لائنز اننت ناگ کے بعد پولیس لائنز کولگام میں بھی متعدد پولیس اہلکار کورونا کی لپیٹ میں آگئے ہیں۔ جمعرات کو کولگام پولیس لائنز میں 21 پولیس جوانوں کی رپورٹ مثبت آئی اس طرح کورونا وائرس میں مبتلا پولیس اہلکاروں کی تعداد 102تک پہنچ گئی ہے۔جمعرات کو سی ڈی اسپتال لیبارٹری میں کولگام اسپتال سے جو نمونے بھیجے گئے ان میں پولیس لائنز کولگام کے 21نمونے بھی مثبت پائے گئے۔معلوم ہواہے کہ پولیس اہلکار کسی مثبت شخص کے رابطے میں آئے ہیں۔بدھ کی شام تک وادی میں 81پولیس اہلکار کورونا وائرس میں مبتلا پائے گئے تھے۔سوموار کو ضلع پولیس لائنز اننت ناگ میں تعینات 55اہلکاروں کی رپورٹ مثبت آئی تھی ۔اپریل میں بارہمولہ سے تعلق رکھنے والے 4پولیس اہلکار کورونا سے متاثر پائے گئے تھے۔13مئی کو ضلع پولیس لائنز اننت ناگ کے 20نمونوں میں سے 8پولیس اہلکاروں کی رپورٹ مثبت آئی ۔ 17مئی کو مذکورہ پولیس لائنز میں مزید 14پولیس اہلکاروں کی رپورٹ مثبت آئی جبکہ 18مئی کوپولیس لائنز میں تعینات مزید 55پولیس اہلکاروں کی رپورٹ مثبت آئی۔سوموار کو 55پولیس اہلکاروں کی رپورٹ مثبت آنے کے ساتھ ہی ڈی پی ایل اننت ناگ میں تعینات 77پولیس اہلکار وائرس سے متاثر ہوئے ہیں ۔ 
 

 ضلع کپوارہ میں 100کا ہندسہ عبور

اشرف چراغ 
 
کپوارہ//سرحدی ضلع کپوارہ میں متاثرین کی تعداد 100سے تجاوز کرگئی ہے۔منی گاہ ،کرناہ اور مقام شاہ ولی میں چند ہی روز میں درجنوںمثبت کیس سامنے آئے کے بعد ضلع کے 7دیہات کو ریڈ زون قرار دیا گیا تاہم بعد میں اگرچہ متاثرین کی رفتار تھم گئی لیکن گونی پورہ ہندوارہ میں لا پرواہی نے پورے دیہات کو کورنا وائرس میں ڈوبا دیا اور آئے روز متا ثرین کی تعداد میں اضافہ ہوتا گیا ۔بدھ کو ضلع کے 17نئے کیس سامنے آنے کے بعد متا ثرین کی تعداد 117تک جاپہنچی تاہم ان میں اب تک 48متا ثرین صحت یاب بھی ہوگئے جن کو اپنے گھرو ں کو جانے کی اجا زت دی گئی ۔بدھ کو ضلع میں 17نئے کیس سامنے آئے جو کئی روز قبل بیرون ریاست سے آئے تھے ۔کرالہ پورہ علاقہ میں بدھ کو بیرون ریاست سے ایک نوجوان بھائی کی نجی گاڑی کے ذریعے گھر پہنچ گیا لیکن کرالہ پورہ پولیس نے انہیں گھر پہنچنے سے قبل ہی کپوارہ کورنٹین میں رکھا جہا ں اس کے نمونے مثبت پائے گئے ۔مذکور ہ نوجوان کو آیئسولیشن سنٹر میں جبکہ ان کے اہل خانہ کو بھی کورنٹین میں رکھا گیا ہے ۔
 

 

 رفیع آباد میں دو بیکری مالکان کا ٹسٹ مثبت 

فیاض بخاری 
 
بارہمولہ //ضلع بارہمولہ کے وترگام علاقے میں 2بیکری مالکان کا کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد انکی دونوں بیکریوں میں موجود لاکھوں روپے مالیت کی بیکری مصنوعات گائوں کے باہرد فن کردی گئیں۔بدھ کی شام یہاں دو بیکری مالکان کا کورونا ٹیسٹ مثبت آیا تھا ۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ جمعرات کی سہ پہر میونسپل کمیٹی وترگام، صحت کے عہدیداروں اور پولیس اہلکاروں پر مشتمل ٹیم نے دونوں بیکری دکانوں میں موجود بیکری مصنوعات کو قبضہ میں لیا اور بعد میں اسے گاؤں کے باہر ضائع کرکے مٹی کے نتیجے دفنا دیا ۔ علاقے میں بیکری اشیاء خریدنے والے درجنوں دیہات کے باشندوں میں خوف پیدا ہوگیا ہے۔
 
 

جموں کا نو زائیدہ بچہ کورونا سے متاثر

سمت بھارگو
 
راجوری //جموں سے تعلق رکھنے والا22روز کا ایک بچہ کورونا وائرس کاشکار ہواہے جو جموں وکشمیر میں اب تک کا سب سے کمسن مریض ہے ۔رائے پور ستواری جموں سے تعلق رکھنے والے اس بچے کے علاوہ اہل خانہ کے سات دیگر افر اد کی رپورٹیں بھی بدھ کے روز مثبت آئی تھیں جس کے بعد اس علاقے کو ریڈ زون قرار دیاگیا۔ذرائع نے بتایاکہ اس گھر کا ایک فرد پریت نگر ڈگیانہ اس کے گھر گیا جس کا 70سالہ شہری کورونا میں مبتلا ہونے کے بعد وفات پاگیاتھا۔ذرائع نے بتایاکہ رابطے میں آئے افراد کی شناخت کے دورا ن ستواری رائے پور کے اس کنبہ کی نشاندہی بھی ہوئی اور رپورٹیں لینے پر آٹھ مثبت پائے گئے جن میں سے 22روز کا کمسن بچہ بھی شامل ہے ۔میڈیکل سپرانٹنڈنٹ گاندھی نگر ہسپتال ڈاکٹر بھگت نے بتایاکہ ایک ہی خاندان سے تعلق رکھنے والے ان سبھی افراد کو زیر علاج رکھاگیاہے ۔انہوں نے بتایا’’22دن کا بچہ اپنے ماں کے ہمراہ کورونا کا شکار ہواہے تاہم دونوں کی حالت مستحکم ہے‘‘۔
 
 

ماں کورونا متاثر،بچہ منفی رپورٹ کیساتھ تولد

پرویز احمد 
 
سرینگر //جے وی سی بمنہ میں کورونا وائرس سے متاثرہ تیسری خاتون نے جمعرات کو ایک بچی کو جنم دیا ۔ اس طرح پچھلے 2 دنوں کے دوران کورونا وائرس میں مبتلا 3حاملہ خواتین نے بچوں کو جنم دیا ۔ ڈپٹی میڈیکل سپر انٹنڈنٹ ڈاکٹر خورشید احمد نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا ’’17مئی کو تشخیصی رپورٹ مثبت آنے کے بعد اچھہ بل اننت ناگ کی ایک 35سالہ حاملہ خاتون کو جے وی سی منتقل کیا گیا ۔‘‘ ڈاکٹر خورشید نے بتایا ’’خاتون نے جمعرات کو صبح ایک بچی کو جنم دیا اور خوش قسمتی کی بات یہ ہے کہ جراحی کے بعد بچی کی رپورٹ منفی آئی ‘‘۔ انہوں نے کہا’’ اسپتال میں ماں اور بچی دونوں تیزی سے صحتیاب ہورہی ہیں‘‘۔ جے وی سی اسپتال کی خاتون میڈیکل سپر انٹنڈنٹ ڈاکٹر شفا دیوا نے بتایا دو دنوں کے دوران تین حاملہ خاتون کی زچگی انجام دی گئی جن میں دو کو جراحیوں کی ضرورت پڑی جبکہ ایک نے قدرتی طور پر بچے کو جنم دیا۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں اور طبی عملہ کیلئے خوشی کی بات ہے یہ کہ حاملہ خواتین کے وائرس میں مبتلا ہونے کے بائوجود بھی تینوں بچوں کی رپورٹ منفی آئی ہے اور تینوں بچوں کی حالت مستحکم ہے ۔ 
 
 
 

ڈلگیٹ میں نمونے گم ہونے کی تصدیق

۔32افراد کے نمونے دوبارہ حاصل

سرینگر /پرویز احمد/ڈلگیٹ کے ایک نجی ہوٹل میں قائم انتظامی قرنطینہ میں رکھے گئے 32 افرادکی رپورٹیں غائب ہونے کی تصدیق ہوگئی ہے جس کے بعد حکام نے نمونے حاصل کرنے والے دو ملازمین کو وہاں سے ہٹا کر سبھی مشتبہ افراد کے نمونے دوبارہ حاصل کر لئے ہیں۔مذکورہ ہوٹل کے قرنطین مرکز میں ایک شخص کے نمونے7مئی کو جبکہ دیگر افراد کے نمونے 13مئی کو لئے گئے ۔ لیکن13مئی کو تشخیص کیلئے حاصل کئے گئے تھے نمونوں کی تشخیصی رپورٹیں7دن تک نہیں آئیں ۔ وہاں ایک مریض کا نمونہ 7مئی کو تشخیص کیلئے بھیجاگیا تھا لیکن رپورٹ نہیں آئی۔کشمیر عظمیٰ نے بدھ کی اشاعت میں اس معاملے کو اجاگر کیا تھا جس کے بعد انتظامیہ نے فوری کارروائی کرتے ہوئے اس کام پر مامور دو ملازمین کو وہاں سے ہٹادیا گیا جبکہ سبھی افراد کے نمونے دوبارہ حاصل کئے گئے۔