چیف سیکرٹری کامحکمہ اِمدادِ باہمی کی کارکردگی کا جائزہ، پیشہ ورانہ اِصلاحات پر زور
عظمیٰ نیوزسروس
جموں//چیف سیکرٹری اتل ڈولونے ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی صدارت کی جس میں کو محکمہ اِمدادِ باہمی کی کارکردگی اور جموں و کشمیر میں کوآپریٹیو سرگرمیوں اور مالیاتی اِصلاحات کو فروغ دینے میں حاصل کی گئی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔ میٹنگ کے شروعات میں چیف سیکرٹری نے دیہی ترقی میں کوآپریٹیو اِداروں کے کلیدی کردار پر زور دیتے ہوئے ہدایت دی کہ کوآپریٹیو سوسائٹیز کو کامَن سروس سینٹروں(سی ایس سیز) میں تبدیل کیا جائے تاکہ ان کی خدمات کا دائرہ وسیع ہو۔ اُنہوں نے ہدایت دی کہ ان سوسائٹیوں کو کاروباری بنیادوں پر اُستوار کیا جائے تاکہ وہ بیج، پودے، مویشی و پولٹری فیڈ اور ماہی پروری کی فراہمی جیسی دیہی کاروباری سرگرمیوں میںتنو ع پیدا کر سکیں۔اُنہوں نے محکمہ کو مزید ہدایت دی کہ محکمہ آیوش کے ساتھ اِشتراک کی راہیں تلاش کی جائیں تاکہ مشہور ویلنس مصنوعات کی فروخت کے لئے وینڈنگ مشینیں زیادہ آمد والے مقامات پر نصب کی جا سکیں۔ اُنہوں نے کوآپریٹیو اِداروں کے لئے کریڈٹ لنکیج بڑھانے اور دیرپا کاروباری عمل کے ذریعے ان کی مالی بنیاد کو مضبوط بنانے پر بھی زور دیا۔چیف سیکرٹری نے کوآپریٹیو بینکوں کی مالی حالت اور سپر بازاروں کی کارکردگی کا جائزہ لیتے ہوئے جموںوکشمیر بینک کو ہدایت دی کہ وہ نان پرفارمنگ اثاثہ جات (این پی اے) اور دیگر مالی معاملات میں کوآپریٹیو بینکوں کو قانونی اور پیشہ ورانہ رہنمائی فراہم کرے۔اُنہوں نے مزید ہدایت دی کہ محکمہ آر بی آئی سے مشاورت کے بعداعلیٰ دیانتدار ریٹائرڈ بینکروں پر مشتمل ایک پینل تشکیل دے جو منیجنگ ڈائریکٹروںاور پیشہ ورانہ مینجمنٹ باڈیز کی تقرری میں مدد کرے تاکہ کوآپریٹیو بینکوں کو جدید، شفاف اور کارکردگی پر مبنی خطوط پر اُستوار کیا جا سکے۔کمشنر سیکرٹری کوآپریٹیوببیلا رکوال نے میٹنگ کو بتایا کہ یو ٹی کا کوآپریٹیوسیکٹر ملٹی پرپز پرائمری ایگری کلچرل کریڈٹ سوسائٹیز (ایم۔ پی اے سی ایس) ماڈل کو اَپنانے ،ترقی اور مالی استحکام کے لئے اِصلاحات کے ذریعے تیزی سے ترقی کر رہا ہے۔ اُنہوں نے بتایا کہ تمام 537پی اے سی ایس نے مشترکہ بائی لاز اِ ختیار کر لی ہیں تاکہ وہ ایم۔ پی اے سی ایس کے طور پر کام کر سکیں جس سے وہ ڈیری، فشریز اور باغبانی جیسے شعبوں میں توسیع حاصل کر رہے ہیں۔اُنہوں نے مزید کہاکہ پی اے سی ایس کی کمپیوٹرائزیشن تیزی سے جاری ہے، تمام 537پی اے سی ایس نے اپنا ڈائنامک ڈے اینڈ پروسیس مکمل کیاہے اور اَب وہ اِی ۔ پی اے سی ایس کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ ہر پی اے سی ایس کو 63,000روپے کے طویل مدتی قرض کی سہولیت دی جا رہی ہے تاکہ ہارڈویئر اور سافٹ ویئر اَپ گریڈیشن کے ذریعے ڈیجیٹل تبدیلی کو فروغ دیا جا سکے۔یہ بھی بتایا گیا کہ 515پی اے سی ایس اَب کامَن سروس سینٹروں( سی ایس سی) کے طور پر کام کر رہے ہیں جو ماہانہ 3.10لاکھ روپے کے لین دین کر رہے ہیں جبکہ 154پی اے سی ایس کو پردھان منتری کسان سمان ندھی کیندروں (پی ایم کے ایس کے) کے طور پر اَپ گریڈ کیا گیا ہے تاکہ زرعی خدمات کی فراہمی میں مدد دِی جا سکے۔مزید بتایا گیا کہ وائٹ ریولوشن 2.0 کے تحت کوآپریٹیو سیکٹر نے نمایاں ترقی کی ہے جس کے تحت 2,232ڈیری کوآپریٹیو سوسائٹیز (ڈِی سی ایس) تشکیل دی گئی ہیں جن میں سے 1,692کو مضبوط کیا گیا ہے جس سے 1.06لاکھ خواتین ممبران مستفید ہو رہی ہیں۔ اِس اقدام سے روزانہ 3 لاکھ لیٹر(ایل ایل پی ڈِی) دودھ کی خرید ممکن ہوئی ہے۔اِس کے علاوہ ایم ۔ پی اے سی ایس پردھان منتری جن آوشدھی کیندروں (پی ایم جے اے کے) کے طور پر میڈیکل سٹورز چلا رہی ہیںجو یونین ٹیریٹری کے دُور دراز علاقوں میں سستی صحت کی سہولیتوں میں مدد کر رہی ہیں۔ اَب تک 52 ڈرگ لائسنس اور 50سٹورز فعال ہو چکے ہیںجن کا ماہانہ لین دین 8.78 لاکھ روپے تک پہنچ گیا ہے۔جموں و کشمیر سٹیٹ کوآپریٹیو بینک نے جدید بینکاری طریقے اَپنائے ہیں جن میں فائنیکل 10 پر منتقلی، قرض سکیموں کی آٹومیشن اور شراکت داروں میں مالی خواندگی کے فروغ شامل ہیں۔دریں اثنا، سپر بازار چین نے حوصلہ افزا پیش رفت کا مظاہرہ کیا ہے جس نے 4 کروڑ روپے کے جی ایس ٹی بقایاجات (2020-21) ادا کئے ہیں اور سابق ملازمین کے 28 لاکھ روپے کے گریجویٹی اورسی پی ایف واجبات کا تصفیہ کیا ہے ۔ فی الحال 16 پی اے سی ایس کو نئے سپر بازار آؤٹ لیٹس کے طور پر رجسٹر کئے گئے ہیں جن میں استعداد کار میں اضافہ، مارکیٹنگ اور شہری منڈیوں میں توسیع پر توجہ دی جا رہی ہے۔چیف سیکرٹری نے مزید ہدایت دی کہ کوآپریٹیو تحریک کے ذریعے پیشہ ورانہ مہارت، ڈیجیٹل بااِختیاری اور نچلی سطح پر مالی شمولیت کے فروغ کی رفتار کو برقرار رکھا جائے۔