سرینگر// کشمیر یونیورسٹی میں سوموارکو’بین شعبہ جاتی تحقیق ‘ پر 3روزہ بین الاقوامی ورکشاپ شروع ہوا ۔شاہ ہمدان انسٹی چیوٹ آف اسلامک سٹیڈیز کے اہتمام سے منعقدہ اس آن لائین ورکشاپ کاوائس چانسلر پروفیسر طلعت احمد نے افتتاح کیا ۔پروفیسر طلعت نے تعلیمی اداروں میں بین شعبہ جاتی تحقیق کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ فلیگ شپ نیشنل ایجوکیشن پالیسی2020 بین السطعی تحقیق پر بہت زیادہ زور دیتی ہے اور اس وجہ سے نوجوان محققین کو اپنے مقاصد کو پورا کرنے کے لئے تیار رہنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ نوجوان محققین کو اہم مسائل پر توجہ دینی چاہئے اور طریقہ کار کا استعمال کرتے ہوئے جوابات تلاش کرنے کی کوشش کرنی چاہئے جو ان کے تحقیقی مقاصد کے لئے موزوں ہیں۔ انہوں نے ورکشاپ کے انعقاد پر شاہ ہمدان انسٹی چیوٹ آف اسلامک سٹیڈیز کو مبارکباد پیش کی جس سے موجودہ اور آئندہ ریسرچ اسکالروںکو مناسب تحقیقی طریقہ کار اور ان کی اہمیت سیکھنے میں مدد ملے گی۔کشمیر یونیورسٹی کے ڈین ریسرچ پروفیسر شکیل احمد رومشو جو کہ ورکشاپ میں بطور مہمان ذی وقار کی حیثیت سے شامل تھے ،نے کہا کہ دنیا بھر کے تعلیمی اداروں میں آج کل بین شعبہ جاتی تحقیق پر زیادہ توجہ دی جارہی ہے۔مرسین یونیورسٹی ترکی کے پروفیسر درمس علی ارسلان نے پنے کلیدی خطاب میں محققین کو مزید مستحکم بنانے اور ان کی تحقیقات کو فطرت میں اصلی بنانے کے لئے بین الثانی تحقیق کی ضرورت کو اجاگر کیا ۔شاہ ہمدان انسٹی چیوٹ آف اسلامک سٹیڈیز کے پروفیسر منظور احمد بٹ نے اپنے خطاب میں عصر حاضر میں اسلامی علوم کی اہمیت کے بارے میں بات کی۔