سرینگر//مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے منگل کو کشمیر کی اقتصادی صورتحال کی سر نو بحالی کیلئے ہر ضروری اقدام کی یقین دہانی کرائی ہے جودفعہ370کی منسوخی کے بعد بری طرح متاثر ہوئی ہے۔امت شاہ نے مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن کے ہمراہ کشمیر کی تاجر برادری کے ساتھ ایک میٹنگ کی۔ یہ تاجر کشمیر میں سرگرم 50تاجر انجمنوں سے تعلق رکھتے ہیں۔ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ وزیر داخلہ نے کشمیر سے وابستہ تاجر نمائندوں کو میٹنگ کیلئے طلب کیا تھا تاکہ ان کے مسائل سے آگاہی حاصل کی جا سکے ۔کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے ترجمان شیخ عاشق سے کشمیر عظمیٰ کو بتایا ’’ مرکزی وزیر داخلہ ، وزیر خزانہ اور وزیر مملکت جتندر سنگھ نے کشمیر کی تاجر برادری کے ساتھ مفصل میٹنگ کی جس کے دوران ہم نے اپنا نقطہ نظر پیش کیا جس کا تعلق 5اگست 2019سے کشمیر کی اقتصادیات کو پہنچنے والے نقصان سے تھا ۔انہوں نے مزید کہا ’’ مرکزی وزا نے ہماری بات تحمل سے سنی ، ہمارے مسائل سننے کے بعد وزیر داخلہ نے اس بات کا یقین دلایا کہ کشمیر کی اقتصادیات کی بحالی کیلئے ہر ممکن مدد فراہم کی جائے گی ، ہماری میٹنگ غیر سیاسی تھی کیونکہ ہم صرف تاجر انجمنوں کی نمائندگی کر رہے تھے ، ہم نے اسی موضو ع پر بات کی اور کشمیر کی اقصادیات اور تجارت کو پہنچے نقصان کو ہی اجاگر کیا ‘‘۔
ذرائع نے کہا کہ یہ میٹنگ شام ساڑھے 5بجے سے شام 7بجے تک جاری رہی ۔فرہان کتاب نامی ایک تاجر ، جو میٹنگ کا حصہ تھے ، نے کہا ’’ہم نے مرکزی سرکار پر زور دیا کہ اس وقت کشمیر کی تاجر برادری کا ہاتھ تھامنا انتہائی ضروری ہے کیونکہ ہم تین دہائیوں سے لگاتار متاثر ہو رہے ہیں ، اس کے جواب میں وزیر داخلہ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی سربراہی والی حکومت کشمیر کی اقتصادیات کو فروغ دینے کی وعدہ بند ہے ، وزیر داخلہ کا جواب مثبت تھا اور انہوں نے ہمیں کشمیر کی اقتصادیات کی بہتری کیلئے مدد کی یقین دہانی کرائی ۔‘‘ تاجر برادری نے میٹنگ کے دوران 18ہزار کروڑ روپے کے نقصان کی تفصیلات بھی فراہم کیں ۔ یہ اعدادوشمار کشمیر چیمبر آف کامرس آف انڈسٹریز کی طرف سے تیار کردہ رپورٹ پر مشتمل ہیں ۔قابل ذکر ہے کہ رواں ماہ کے اوائل میں کشمیری تاجر وزیر اعظم کے دفتر میں تعینات وزیر مملکت ڈاکٹر جتندر سنگھ سے بھی ملے تھے،تاجروں نے اس سے قبل جموں وکشمیر کے ایل جی سے بھی مل کر انہیں کشمیر کی اقتصادی صورتحال سے آگاہ کیا تھا۔