کپوارہ //اے آئی پی سربراہ انجینئر رشید نے پولیس کی طرف سے بارہمولہ ضلع کو ملی ٹینسی سے پاک ضلع قرار دینے کے اعلان کو بے معنیٰ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ گورنر ستپال ملک کی طرف سے دیا گیا یہ بیان کہ انہیں ملی ٹینٹوں کی ہلاکتوں سے دکھ پہنچتا ہے پولیس اور گورنر موصوف کے درمیان تضادات کو واضح کرتا ہے ۔ اپنے ایک بیان میں انجینئر رشید نے کہا ’’گورنر کا یہ بیان کہ انہیں عسکریت پسندوں کی ہلاکت سے تکلیف پہنچتی ہے اور ملی ٹینسی عسکریت پسندوں کو مارنے سے ختم نہیں ہو سکتی سو فیصد حقیقت کا اعتراف ہے لیکن اُن کا اگلی سانس میں سیکورٹی ایجنسیز کو عسکریت پسندوں کو مارنے کیلئے شاباشی دینا اُن کے دوغلے پن کو ظاہر کرتا ہے ۔ بلا شبہ ملی ٹینٹ مارنے سے زیادہ اہم بات یہ ہے کہ ملی ٹینسی کے اسباب کو ختم کیا جائے لیکن اس کیلئے ضروری ہے کہ ستر سالہ پرانا جموں کشمیر کا بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ تنازعہ انصاف کی بنیادوں پر حل کیا جائے تاکہ کوئی بھی شخص نہ بندوق اٹھانے پر مجبور ہو جائے اور نہ ہی کسی زیر زمین تنظیم میں شامل ہو جائے ۔