سرینگر//ریاست کے باہر کشمیر وادی کے بارے میں منفی پروپیگنڈا کا توڑ کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کشمیر چیمبر آب کامرس اینڈ انڈسٹری کے وفد نے ریاستی گورنر کے مشیر خورشیداحمد گنائی سے ملاقات کرکے سیاحت،تجارت،زراعت ،میوہ بانی وپھول بانی اور اقتصادیات سے جڑے کئی معاملات پر بات کی۔انہوں نے کہا کہ ریاست سے باہر کشمیر کی صورتحال کے بارے میں جو منفی پروپیگنڈاکیاجارہا ہے ،اُس سے ہمارے سیاحتی شعبے کو کافی نقصان پہنچ رہا ہے۔انہوں نے اس منفی پروپیگنڈاکا توڑ کرنے اور سیاحتی شعبے میں نئی روح پھونکنے کیلئے کئی تجاویز بھی پیش کیں۔وفد نے گلمرگ گنڈولہ کے پہلے فیز کے ناکارہ ہونے کے بارے میں بھی مشیر کو آگاہ کیا ۔کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے وفد نے ریاست کیلئے ہوائی جہاز کے کرایوں میں بے تحاشہ اضافہ پر بھی برہمی کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس سے عام لوگوں،طلباء،مریضوں اورسیاحوں کیلئے ہوائی سفر کو ناممکن بنایا جارہا ہے۔انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ ایک کارپس فنڈ قائم کرکے ہوائی جہازوں کی کثیر ٹکٹوں کو خریں جس سے کہ ہوائی جہازوں کی ٹکٹوں کی قیمتوں کوباضابطہ بنایا جاسکے۔ چیمبر نے ریاستی انتظامیہ کی اُن کاوشوں کو بھی سراہا جو اُس نے 29اور30جون کو سیلاب کے خدشے کے دوران کیں۔وفد نے وادی میں سیلاب کی روک تھام کیلئے کئی جزوقتی اورطویل المدتی اقدامات کئے جانے کی بھی تجاویز پیش کیں ۔وفد نے دریائے جہلم کی بے ضابطہ طریقے سے ڈرجنگ کئے جانے پر بھی مایوسی کااظہار کرتے ہوئے حکومت یہاں کے آبی وسایل دریا،جھیلوں کے اندر پانی سمونے کی صلاحیتوں میں اضافہ کرنے میں مکمل ناکام ہوئی ہے۔چیمبر نے شہرکے ناقص نظام نکاسی آب پر بھی تشویش کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس معاملے میں قصوروار حکام اورافراد کوجوابدہ بنایا جانا چاہیے ۔ چیمبر نے تجویز پیش کی کہ سیلاب کے دوران بچائواورامدادی کارروائیوں کیلئے رکھی گئی کشتیوں میں انجن نصب کئے جانے چاہیے تاکہ وہ سیلاب کے دوران موثر طور کام انجام دے سکیں۔ مشیرکے ساتھ ملاقات کے دوران وفد نے ٹرانسپورٹ شعبے کو درپیش مشکلات کو بھی زیربحث لایا۔ وفد نے مشیر کو بتایا کہ چیمبر اگست کے مہینے میں کشمیر میں پولٹری صنعت کی حالت اور اس کو درپیش چیلنجوں پر ایک سمینار کا اہتمام کررہا ہے جس میں 1500کروڑ روپے کی صنعت کوبڑھاوا دینے کیلئے ریاستی حکومت کو پالیسیاں ترتیب دینے میں تعاون دیا جائے گا۔اس دوران زراعت،باغبانی اور پھولبانی شعبوں کو درپیش مشکلات پر بھی تبادلہ خیال کیاگیا۔