پرویز احمد
سرینگر //عالمی ادارہ صحت کے مطابق پوری دنیا میں سالانہ حرکت قلب بند ہونے اور دل کے مختلف امراض کی وجہ سے 17.9ملین لوگوں کی موت ہوجاتی ہے ۔عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ امراض قلب سے زیادہ اموات کم آمدنی والے ممالک میں ہورہی ہیں اورادارے کے مطابق بھارت بھی ان ملکوں میں شامل ہے۔دل کے عوارض میں مبتلا مریض 85فیصد سٹروک اور حرکت قلب بند ہونے کی وجہ سے مرتے ہیں۔ بھارت میں سالانہ مختلف بیماریوں سے مرنے والے لوگوں میں 25فیصد کی موت حرکت قلب بند ہونے سے ہوتی ہے۔ عالمی ادارے کے مطابق بھارت میںہر 33سکینڈ میں ایک شخص حرکت قلب بند ہونے کی وجہ سے فوت ہوجاتا ہے اور مرنے والے ہر ایک لاکھ لوگوں میں سے 272افراد کی موت حرکت قلب بند ہونے سے ہوجاتی ہے۔ حرکت قلب بند ہونے کے واقعات میں اضافہ پر جموں و کشمیرمیں جنوری 2024میں شائع کی گئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کشمیر میں 7.88فیصد لوگ دل کے امراض میں مبتلا ہیں اور اس کی بڑی وجہ خون میں چربی کی مقدار زیادہ ہونا ہے۔اسکے علاوہ طرز زندگی میں تبدیلی، سگریٹ نوشی اور نشیلی ادویات کا استعمال ہے۔ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ موسم سرما میں حرکت قلب بند ہونے کے واقعات میں اضافہ کی بڑی وجہ چربی کی وجہ سے دل کو خون پہنچانے والی نلیوں کا بند ہونا ہے۔
سرینگر اور اننت ناگ میں 44ہزار 305مریضوں پر کی گئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ان میں سے 8فیصد امراض قلب میں مبتلا ہیں جن میں 6.70فیصد دیہی اور 8.37فیصد شہری علاقوں سے تعلق رکھتے ہیں۔ تحقیق کے مطابق ان میں 7.88مرد جبکہ 6.63فیصد خواتین شامل ہیں۔ شہری علاقے کے لوگوں میں حرکت قلب بند ہونے کے زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔ خون میں چربی کی مقدار(CHOLESTROL AND TRIGLYCERIDES)زیادہ ہونے کی وجہ سے اموات ہورہی ہیں۔ حرکت قلب بند ہونے کی بڑی علامات میں سرد پسینہ، تھکاوٹ، سانس لینے میں تکلیف اورسینے میں جلن شامل ہے۔ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ سرما میں حرکت قلب بند ہونے کی بڑی وجہ خون میں موجود زیادہ چربی کا منجمد ہونا ہے جو بعد میں خون کے لتھڑے میں تبدیل ہوجاتا ہے اور دل تک خون پہنچانے والی نسوں کو بند کردیتا ہے۔ گورنمنٹ میڈیکل کالج سرینگر میں شعبہ امراض قلب کے سربراہ ڈاکٹر خالد محی الدین کا کہنا ہے کہ ذہنی دبائو، نفسیاتی الجھنیں، شوگر، خون میں چربی، بلڈ پریشر اور دیگربیماری حرکت قلب بند ہونے کی عام وجوہات ہیں۔انکا کہنا تھا کہ ان وجوہات سے متاثر ہونے والی مریضوں کی عمر 50سال سے زیادہ ہوتی ہے۔ ڈاکٹر خالد نے بتایا ’’پچھلے چند سال میں ملک اور جموں و کشمیر میں کی گئی 40سے زائد تحقیقوں میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ وادی میں 40سال سے کم عمر کے نوجوانوں میں حرکت قلب بند ہونے کی بڑی وجوہات میں سگریٹ نوشی، نشیلی ادویات میں کوکین کا استعمال اور فاسٹ فوڈ کا زیادہ استعمال کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب جب لوگوں کے پاس پیسے آئے ہیں تو نوجوان نسل سگریٹ نوشی، نشیلی ادویات اور فاسٹ فوڈکی عادی ہوگئی ہے لہٰذا حرکت قلب بند ہونا لازمی ہے۔ انہوں نے کہا کہ موٹاپا بچوں میں آگیا ہے تو بلڈ پریشر، شوگر اور دیگر بیماریاں بھی آنا لازمی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گاڑیوں کے زیادہ استعمال سے ہونے والی کم جسمانی سرگرمی بھی اس کی ایک بڑی وجہ ہے کیونکہ ہم دو قدم چلنے کیلئے بھی گاڑی اور موٹر سائیکل کا استعمال کررہے ہیں۔