سرینگر//ڈاکٹرس ایسو سی ایشن کشمیر(ڈاک) نے جمعرات کو کہا کہ وادی کشمیر میں کورونا وائرس کیلئے کئے جانے والے13ٹیسٹوں میں 1کی رپورٹ مثبت آتی ہے۔ڈاک صدر ڈاکٹر نثار الحسن نے ایک بیان میں کہا’’ملک میں مجموعی طور22کورونا ٹیسٹوں میں1کی رپورٹ مثبت آتی ہے ،وادی کشمیر میں2اپریل تک 678ٹیسٹ عمل میں لائے گئے جن میں سے53 یعنی 7.8فیصد کی رپورٹ مثبت آئی ہے، ملکی سطح پر ابھی تک 42,788 ٹیسٹ کرائے گئے ہیں جن میں1,965 یعنی 4.5 فیصد مثبت ثابت ہوئے‘‘۔ ڈاکٹر نثار کے مطابق کشمیر میں مثبت کیسوں کی شرح فیصد زیادہ ہونے کی ایک وجہ یہ ہے کہ یہاں ٹارگٹ ٹیسٹ عمل میں لائے جارہے ہیں، یہ بھی ممکن ہے کہ وادی کے اندر ملک کے باقی حصوں کی نسبت کورونا کے زیادہ کیس موجود ہیں۔انہوں نے کہا’’کشمیر میں ہر 10 لاکھ افراد میں 7.57 کیس پائے جاتے ہیں جو کہ بھارت کے اکثر علاقوں کی نسبت زیادہ ہے۔ڈاکٹر نثار نے ٹیسٹ کرانے میں توسیع کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہی ایک طریقہ ہے جس سے سماج کے اندر اس بیماری کے موجود ہونے کی اصلیت کا پتہ لگایا جاسکتا ہے۔کورونا میں مبتلاء80فیصد افراد میں ہلکی علامات موجود ہیں اور وہ کہیں گنے نہیں جاتے ہیں، ہمیں چاہئے کہ اُن کا پتہ لگاکر اُن کے ٹیسٹ کرائیں۔وادی میں ایسے بھی کیس ہیں جن کے ساتھ کوئی سفری ہسٹری جڑی نہیں ہے یا جن کا کسی متاثر شخص کے ساتھ کوئی رابطہ بھی نہیں ہوا ہے جس سے یہی عندیہ ملتا ہے کہ کیمونٹی میں کورونا انفکشن پھیل رہا ہے ۔انہوں نے ٹیسٹ کرانے میں توسیع کی ضرورت پر زور دیا کیونکہ نئی گائڈ لاینز میں بھی یہ بات کہی گئی ہے کہ اُن افراد کے بھی ٹیسٹ کرائے جائیں جن کی کوئی سفری ہسٹری نہیں ہے یا جن کا کسی متاثر شخص سے رابطہ بھی نہیں ہوا ہے۔