کشمیر اور لداخ میں آئی سی ایم آر انڈیب کی تحقیق کا سکمز میں اجراء
پرویز احمد
سرینگر // شیر کشمیر میڈیکل انسٹی چیوٹ صورہ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد اشرف گنائی نے کہا ہے کہ کشمیر اور لداخ شوگر بیماری کے آتش فشاں پر کھڑا ہے۔عالمی یوم ذیابطیس کے موقع پر پریس کانفرنس کے دوران آئی سی ایم آر انڈیب (ICMR-INDIAB) محقق ڈاکٹر محمد اشرف گنائی نے کہا کہ بھارت کی 31ریاستوں اور 7مرکزی زیرانتظام علاقوں میں سال 2008میں شروع کی گئی تحقیق کا دائرہ کشمیر تک سال 2017میںبڑھایا گیا، لیکن بعض صورتحال کی وجہ سے اس کو ملتوی کرنا پڑا ۔ انہوں نے کہا ’’ ہم نے یہ تحقیق 2023میں پھر شروع کی اور اب اسے اکتوبر 2024میں مکمل کیا گیا‘‘۔ ڈاکٹر محمد اشرف گنائی نے بتایا کہ کشمیر میں 20سال سے زیادہ عمر کے لوگوں پر کی گئی اس تحقیق میں مجموعی طور پر 7.8فیصد لوگوں میں شوگر بیماری کی تصدیق ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صرف 5.4فیصد لوگوں کو معلوم تھا کہ وہ شوگر بیماری سے متاثر ہیں جبکہ 2.4لوگوں کو معلوم ہی نہیں تھا ۔ ان کاکہنا تھا کہ کشمیر میں ہر 12افراد میں سے ایک شوگر بیماری سے متاثر ہے۔ ڈائریکٹر سکمز کا کہنا ہے کہ کشمیر اور لداخ صوبے میں 30فیصد ہائی بلڈ پریشر اور 57.6فیصد لوگ موٹاپے کے شکار ہیں۔ شوگر بیماری کی وجوہات کا تذکرہ کرتے ہوئے ڈائریکٹر سکمز نے بتایا کہ شوگر بیماری کی بڑی وجوہات میں نمک کا زیادہ استعمال کے علاوہ طرز زندگی میں تبدیلی ہے۔ ان کہنا تھا کہ یہ نتائج اس لئے اطمینان بخش ہیں کیونکہ ملکی سطح پر شوگر مریضوں کی شرح 11فیصد ہے۔شوگر اور موٹاپے جیسی غیر متعدی بیماریوں کی تفصیلات دیتے ہوئے ڈاکٹر گنائی نے بتایا کہ ملکی سطح پر ہائی بلڈ پریشر مریضوں کی شرح 30فیصد ہے اور کشمیر میں بھی یہی صورتحال ہے، ملکی سطح پر موٹاپے کی شرح 28فیصد ہے جبکہ کشمیر اور لداخ میں یہ سب سے زیادہ 57.6فیصد ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بے تحاشہ غذا، وازوان ، جسمانی سرگرمیوں میں کمی غیر متعدی بیماریوں کے پھیلائو کی بڑی وجہ ہے۔ ڈاکٹر گنائی نے کہا کہ دیہی علاقوں کے لوگوں میں موٹاپا نہیں ہونا چاہئے لیکن فاسٹ فوڈ کلچر نے وہاں بھی صورتحال کو مشکل بنا دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سکمز میں وادی میں PCOS پر تحقیق جاری ہے اور اس کے نتائج بھی جلد ظاہر کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وادی میں غیر متعدی بیماریوں کو قابو کرنے کیلئے ہمیں سکولوں ، کالجوں اور دیگر اداروں کے ساتھ کام کرنا ہوگا اور بنیادی سطح پر لوگوں کو غیر متعدی بیماریوں کے پھیلائو کے بارے میں جانکاری دیں۔اس سے قبل سکمز آڈٹیوریم ہال میں عالمی یوم شوگر کے سلسلے میں تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں ماہرین نے وادی میں شوگر بیماری کے پھیلائو پر اپنے خیالات کا اظہار کیا ۔