کشتواڑ//کشتواڑ کے کئی علاقوں میںگُذشتہ کئی دنوں سے پینے کے پانی کے مطالبہ کو لیکر لوگ سراپا احتجاج ہیں لیکن حُکام کی کوتاہی کی وجہ سے یہ مسلہ جوں کا توں بنا ہوا ہے۔علاقہ کے موضع زیور میں لوگ کئی دنوں سے ایک ایک بوند پانی کے لئے ترس رہے ہیںکیونکہ محکمہ صحت عامہ موضع کی ٹوٹی پھوٹی پائپوں کی مرمت کرنے میں ناکام رہی ہے۔کشمیر عُظمیٰ سے بات کرتے ہوئے مقامی لوگوں نے کہا کہ محکمہ کے بلند بانگ دعووں کے باوجود محکمہ صحت عامہ لوگوں کو پانی مہیا کرنے میں ناکام رہا ہے۔ان لوگوں کا کہنا ہے کہ موضع میں ہینڈ پمپ ،پبلک ٹینکیاں و غیرہ خُشک ہوئی ہیںاور خواتین کو نزدیکی بستیوں سے پانی لانا پڑتا ہے ۔ ان لوگوں کا کہنا ہے کہ اُنہوں نے بار ہا متعلقہ حُکام سے اس بابت شکایت کی لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ان لوگوں کی شکایت ہے کہ پانی کا 50 فیصدی حصہ پائپوں کے لئیکیج کی وجہ سے ضائع ہوتا ہے اور کہا ہے کہ محکمہ ان کے مسلہ کو سنجیدگی سے نہیں لے رہا ہے۔اُنہوںنے محکمہ پر کئی علاقوں میں پانی سپلائی کرنے کو ترجیح دینے کا بھی الزام لگایا ہے۔ ان لوگوں کا یہ بھی مبینہ الزام ہے کہ محکمہ پائپوں کی مرمت کرنے کے بجائے چند منظور النظر افراد کو فائدہ پہنچانے کے لئے نئی پائپیں بچھانے پر دھیان مرکوز بیٹھے ہیں۔اُنہوں نے ضلع انتظامیہ سے معاملہ میں ذاتی مداخلت کرنے کی اپیل کی ہے،تاکہ موضع کے عوام کو پانی دستیاب ہو سکے۔ان لوگوں نے متنبہ کیا ہے کہ اگر اُنکے مسلہ کا سد باب نہیں کیا گیا تو وہ ضلع انتظامیہ خصوصاً پی ایچ ای حُکام کے خلاف احتجاج کریں گے۔