کسانوں کی بھوک ہڑتال دوسرے دن بھی جاری

نئی دہلی// زرعی اصلاحاتی قوانین کی مخالفت میں کسان تنظیموں کا قومی دارالحکومت کے سرحد کے قریب منگل کے روز دوسرے دن بھی سلسلہ وار بھوک ہڑتال جاری رہی۔ کسان تنظیموں نے دارالحکومت کے دھرنا مقامات پر بھوک ہڑتال شروع کی ہے جو مسلسل جاری رہے گا۔ 11 کسان رہنماؤں نے سلسلہ وار بھوک ہڑتال شروع کی تھی۔ بھوک ہڑتال میں ہر دن الگ الگ رہنما حصہ لیں گے ۔ کسانوں کی تحریک کا آج 27 واں دن ہے ۔ کسان تنظیموں کی جانب سے کل ‘یوم کسان’ کے موقع پر عوام سے دوپہر کا کھانہ نہ کھانے کی اپیل کی گئی ہے ۔ اس دوران حکومت نے تنظیموں کو ایک بار پھر بات چیت کی تجویز بھیجی ہے اور ان سے مسائل اور وقت بتانے کی درخواست کی ہے ۔ وزارت زراعت کی جانب سے 40 کسان تنظیموں کو ارسال خط میں تحریک اور پانچ دور کی بات چیت کا تفصیل سے ذکر کیا گیا ہے ۔ حکومت نے کسان تنظیموں کو زرعی قوانین میں ترمیم کرنے کی جو تجویز دی ہے اس کا بھی ذکر کیا گیا ہے ۔کسان تنظیموں نے کہا ہے کہ حکومت کی تجویز پر منگل کے روز غور و خوض کیا جائے گا اور اس کے بعد کوئی فیصلہ کیا جائے گا۔ آل انڈیا ٹریڈ یونین کانگریس کی جنرل سکریٹری امرجیت کور نے کہا ہے کہ مزدور تنظیم کسانوں کے کل کی مجوزہ بھوک ہڑتال کی حمایت کرے گی اور دوپہر کا کھانہ نہیں کھائے گی۔ کئی کسان رہنماؤں نے وزیراعظم نریندر مودی کے من کی بات کی مخالفت کرنے اور اس دوران کسانوں سے تھالی بجانے کی اپیل کی ہے ۔ کسان تنظیمیں مسلسل حکومت سے تینوں زرعی اصلاحاتی قوانین کو واپس لینے کا مطالبہ کر رہی ہیں اور حکومت قوانین میں ترمیم کرنے کی تجویز پر بضد ہے ۔