جموں//جموں و کشمیر ہائی کورٹ نے جموں وکشمیر اور لداخ یوٹیز میں نوول کورونا وائرس ( کووِڈ ۔19) کے امکانی پھیلائو کے پیش نظر ایک بیداری مہم کی شروعات کی۔مہم کے دوران ہائی کورٹ کے اہم مقامات کے ساتھ ساتھ جموںوکشمیر اور لداخ یوٹیز کے تمام ضلع عدالتوں میں جانکاری پر مبنی کتابچہ ، پوسٹروں اور دیگر لازمی مواد کی عکاسی کی گئی ۔علاوہ ازیں عالمی صحت تنظیم کے متعدد رہنما خطوظ اور ایڈوائزریز کے ساتھ ساتھ مرکزی وزارت صحت و خاندانی بہبود و صحت طبی تعلیم جموںوکشمیر کی طرف سے جاری کئے گئے رہنما کی بھی تشہیر کی گئی۔جموں وکشمیر ہائی کورٹ اور ضلع عدالتوں میں ڈیجیٹل ڈسپلے بورڈس نصب کئے گئے جن کے ذریعے سے عوام کے لئے کورونا وائرس سے متعلق احتیاطی تدابیر اور بیداری اقدامات کو اجاگر کیا گیا۔ اسی طرح ہائی کورٹ اور جموں وکشمیر اور لداخ کی یوٹیز کی تمام ضلع عدالتوں کے احاطوں میں صفائی ستھرائی مہم بھی شروع کی گئی ۔اس تعلق سے ہائی کورٹ کی طرف سے ایک ایڈوائزری بھی جاری کی گئی جس میں وکلا اور عرضی دہندگان پر زو ردیا گیا کہ وہ عدالتوں میں غیر ضروری بھیڑ بھاڑ نہ کریں۔عدالتوں کے عملے کی بائیو میٹرک حاضری نظام کو بھی 31؍ مارچ 2020ء تک معطل رکھا گیا ہے ۔کورونا وائرس کے خلاف بیداری مہم تیز کرتے ہوئے ہائی کورٹ نے کورٹ عملے ، وکلا اور عرضی دہندگان کے لئے ہائی کورٹ اور ضلع عدالتوں کے احاطوں میں ایک تربیتی پروگرام کا بھی اہتمام کیا گیا۔یہ تربیت ڈبلیو ایچ او کے ماہر ڈاکٹر رویندر نے چار سیشنوں میں دی۔ پہلے سیشن میں جموںہائی کورٹ میں رجسٹری افسروں کو تربیت دی گئی جبکہ دوسرے سیشن میں جوڈیشل اکیڈیمی جموں میں جوڈیشل افسروں اور ہائی کورٹ عملے کو تربیت سے روشنا س کیا گیا۔ تیسرا سیشن ڈسٹرکٹ کورٹ کمپلیکس جموںمیں میںمنعقد ہوا جہاں جوڈیشل افسروں ، وکلاء ، کورٹ عملے اور پی ایل ویز کو تربیت دی گئی جبکہ تربیت کا آخری سیشن ہائی کورٹ بار روم میں منعقد ہوا جہاں وکلاء اور عرضی دہندگان کو تربیت دی گئی۔ایک سیشن کی ریکارڈ نگ کو ہائی کورٹ کی سرکاری ویب سائٹ پر اَپ لوڈ کیا گیا ہے تاکہ لوگ اسے دیکھ سکے۔جموںوکشمیر اور لداخ یوٹیز کے تمام پرنسپل ڈسٹرکٹ اور سیشنز ججوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ عام لوگوں میں اس موضوع کے اعتبار سے جانکاری کی فراہمی کو یقینی بنائیں۔دریں اثنا جے اینڈ کے ایس ایل ایس اے بھی 5مارچ 2020ء سے صحت محکمہ کے اشتراک سے بیداری کیمپوں کا انعقاد کرتی آرہی ہے تاکہ شرکا کو کووڈ ۔19 کے بارے میں لازمی جانکاری دینے کے ساتھ ساتھ اُنہیں اس بیماری کے پھیلائو کو روکنے کے لئے احتیاطی تدابیر کے بارے میںبھی جانکاری دی جاسکے۔ان چھ دِنوں کے دوران تمام ضلعوں میں 96بیداری کیمپوں کا انعقاد کیا گیا اور اس دوران 7785 اَفراد کو اس وائرس اور احتیاطی تدابیر کے بارے میں جانکاری دی گئی تاکہ اس کے پھیلائو کو روکا جاسکے ۔اس کے علاوہ احتیاطی تدابیر کو اُجاگر کرنے والے پوسٹر بھی تیا رکئے گئے اور عدالتوں کے اہم مقاما ت پر چسپاں کئے گئے ۔بڑے بڑے اجتماعات کو روکنے کی ایڈوائزری جاری ہونے کے تناظر میں جے اینڈ کے ایس ایل ایس اے بیداری مہم چلانے کے لئے سوشل میڈیا کا بھی استعمال کیا۔
بارہ مولہ میڈیکل کالج میں الگ وارڈقائم
لوگوں کواحتیاطی تدابیر پر عمل کریں:میڈیکل سپرانٹنڈنٹ
بارہمولہ//فیا ض بخاری//درجہ حرارت میں اضافہ کے ساتھ ہی کروناوائرس کم ہوجائے گا ،تاہم میڈیکل کالج بارہ مولہ کسی بھی ہنگامی صورتحال کا مقابلہ کرنے کیلئے تیار ہے۔ا س بات کااظہار میڈیکل کالج بارہ مولہ کے میدیکل سپرانٹنڈنٹ ڈاکٹر سید مسعود نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کیا۔انہوں نے کہا کہ کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کیلئے بارہ مولہ کے میڈیکل کالج میں کئی الگ وارڈ قائم کئے گئے ہیں ۔انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ خوف کاشکار نہ ہو،البتہ احتیاطی تدابیر سے وہ اس وائرس سے پوری طرح بچ سکتے ہیں ۔ڈاکٹر مسعود نے کہا کہ میں نے ذاتی طور دیکھا لوگ مہنگے داموں ماسک خرید رہے ہیں اور کچھ لوگ مارکیٹ میں ڈپلی کیٹ سینیٹائزربیچ رہے ہیں۔انہوں نے کہا ماسک کے بجائے مناسب رومال یادیگر کپڑوں سے بھی منہ کوڈھکا جاسکتا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ تاہم جی ایم سی بارہ مولہ اور ضلع کے دیگراسپتالوں میں ایسے لوگوں کیلئے کئی کنٹرول روم اور الگ وارڈ قائم کئے گئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ آج تک اس طرح کے وائرس میں مبتلا کوئی بھی مریض نہیں آیا ہے ، لیکن لوگوں کو انتظامیہ اور لوگوں کے ساتھ تعاون کرنا چاہئے جو حال ہی میں مشرق وسطی ٰ، ایران سعودی عرب اور دیگر متاثرہ ممالک سے واپس آئے ہیں، وہ ہمیں آگاہ کریں اور انہیں ہمارے مراکز کا دورہ کرنا چاہئے۔
حکومتی سطح کے اقدامات کا جائزہ لیا گیا
چیف سیکریٹری نے عوای دربار منعقد نہ کرنے کی صلاح دی
جموں//چیف سیکرٹری بی وی آر سبھرامنیم نے ایک میٹنگ کے دوران جموںوکشمیر میں کورونا وائرس کے پھیلائو کو روکنے کے سلسلے میں محکمہ صحت کی طرف سے اُٹھائے جارہے اقدامات کا جائزہ لیا۔ چیف سیکرٹری نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ سماجی دوری برقرار رکھ کر اجتماعات سے دور رہیں۔ڈویژنل اور تمام ڈپٹی کمشنروں سے کہا گیا کہ وہ احتیاط کے طور پر اپنے اپنے علاقوں میں اجتماعات کو یاتو رد کریں یا ان میں لوگوں کے مجمعے کو کم سے کم تر رکھیں تاکہ انفیکشن کے پھیلائوکو روکا جاسکے۔چیف سیکریٹری نے تمام انتظامی سیکریٹریوں اور دیگر افسروں کو ہدایت دی کہ وہ ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے میٹنگوں کا انعقاد کر یں تاکہ جہاں تک ہوسکے بڑی میٹنگوں سے احتراز کریں۔اُنہوں نے کہا کہ اس طرح کی میٹنگوں کا احتیاط کے طور پر ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے اہتمام کیا جانا چاہیے۔چیف سیکریٹری نے کہا کہ وزارتِ صحت و خاندانی بہبود کی طرف سے جاری کئے گئے رہنما خطوط کے مطابق ہر ایک محکمہ کو اپنا رول ادا کرنا چاہیے تاکہ یوٹی میں کورونا وائرس سے پیدا شدہ صورتحال کو موثر طریقے مقابلہ کیا جاسکے۔اس سے قبل فائنانشل کمشنر صحت نے میٹنگ میں بتایا کہ ہوائی اڈوں پر مناسب سکریننگ کی جارہی ہے اور صد فیصد ڈیکلریشن کو یقینی بنایا جارہا ہے ۔ علاوہ ازیں سفر کرنے والوں کے لئے ریلوے سٹیشنوں پر مناسب ہیلتھ ڈیسک قائم کئے جارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ لکھن پور اور قاضی گنڈ میں دو انٹری پوائنٹس پر چیکنگ کا نظام بھی مستحکم کیا جارہا ہے ۔ علاوہ ازیں کٹرا میں اسی طرح کا چیک پوسٹ قائم کیا جاچکا ہے تاکہ استھاپن پر حاضری دینے والے لوگوں کی سکریننگ کی جاسکے ۔ فائنانشل کمشنر نے مزید کہا کہ پہلے ہی سکمز صورہ ، جی ایم سی سرینگر اور جی ایم سی جموں میں کورونا وائرس ٹیسٹنگ لیبارٹری سہولیات قائم کی گئی ہے ۔ اس کے علاوہ تمام ضلعوں میں صورتحال کا مقابلہ کرنے کے لئے نگرانی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔یوٹی سطح کا کنٹرول روم این ایچ ایم نگروٹہ میں قائم کیا گیا ہے جبکہ صوبائی سطح کے کنٹرول روم پہلے قائم کئے جاچکے ہیں جو چوبیس گھنٹے کام کر رہے ہیں ۔اس کے علاوہ متعلقہ ضلعوں میں ڈپٹی کمشنروں نے کنٹرول روم قائم کئے ہیں ۔ میٹنگ میں ایسو لیشن /کورین ٹائن سہولیات کے علاوہ آئی ای سی مہم کے سلسلے میں جانکاری بھی دی گئی۔
ویکسین بننے میں کم از کم 18 ماہ لگیں گے
واشگٹن //امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ایک درجن سے زائد بایو ٹیکنالوجی کمپنیوں کے سربراہان نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کے خلاف ویکسین بننے میں ڈیڑھ سال کا عرصہ لگے گا۔اس موقع پر کیمبرج، میسا چیوسیٹس میں واقع ماڈرنا فارما سیوٹیکل کمپنی کے سربراہ اسٹیفن بینکل نے بتایا کہ ان کی کمپنی نے جینیاتی بنیاد پر کام کرنے والی ایک ویکسین تیار کی ہے لیکن اس کا دوسرا مرحلہ (فیزٹو) اس سال موسمِ گرما میں شروع کیا جائے گا۔ امریکی سربراہ کے مشیرِ صحت اور نیشنل انسٹی ٹیوٹس آف الرجی اینڈ انفیکشنز ڈیزیز کے سربراہ اینتھونی فاؤکی نے صدر ٹرمپ کو بتایا کہ ایک مؤثر ویکسین بنانے میں 18 ماہ کا عرصہ لگ سکتا ہے۔ صدرٹرمپ کو بتایا گیاکہ کورونا ویکسین کا سیفٹی (حفاظتی) مطالعہ اپریل میں شروع کیا جارہا ہے۔ان سب میں ماڈرنا کی ویکسین کو ’ایم آر این اے ویکسین‘ کہا گیا ہے جس میں نینو ذرات کے اندرجینیاتی ہدایات رکھی جائیں گی اور اسے ٹیکے کی صورت میں جسم میں داخل کیا جاسکے گا۔ اگرچہ یہ ویکسین سازی کا نیا اور تیزرفتار طریقہ ہے لیکن اب تک اسے پوری دنیا میں کہیں بھی لائسنس نہیں ملا کیونکہ یہ ایک جدید ٹیکنالوجی ہے۔یہی وجہ ہے کہ کوئی بھی ویکسین جاری کرنے سے قبل اسے انسانوں کے لیے ہر طرح سے محفوظ بنایا جاتا ہے تاکہ کسی مضر اثر یا انفیکشن سے چوکنا رہا جاسکے۔ اس سارے عمل کے لیے ادویہ ساز اداروں کو 18 ماہ کا عرصہ درکار ہے۔
بانڈی پورہ میں نگرانی ٹیمیں تشکیل
سرینگر//کرونا وائرس کووڈ۔19 کے امکانی پھیلائو کو روکنے کے لئے مختلف اضلاع میں کنٹرول رومز کے قیام کے علاوہ سرولنس ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔ضلع انتظامیہ بانڈی پورہ نے ضلع سطح پر71سرولنس ٹیموں کو تشکیل دی ہیں تاکہ وائرس سے متاثرہ کسی بھی مشتبہ معاملے کی جانکاری حاصل کی جاسکے اور اس سلسلے میں مناسب کارروائی عمل میں لائی جائے۔جب کہ پانچ ریپڈ ریسپانس ٹیموںکو بھی تشکیل دیا گیا ہے جو کہ ضلع سطح کی سرولنس ٹیم کو رپورٹ پیش کریں گی۔دریں اثناضلع سطح پر دن رات کام کرنے والے ایک کنٹرول روم کا قیام بھی عمل میں لایا گیا ہے جو کہ اے سی آر بانڈی پورہ کی نگرانی میں کام کرے گا۔عوام سے کہا گیا ہے کہ وہ لازمی جانکاری حاصل کرنے اورطبی مشوروں کے لئے ان فون نمبرات پر رابطہ قائم کریں۔9419010752,7006346438,9906744259
ہسپتالوں میں بروقت ادویات کی دستیابی یقینی بنائی جائے :ارن کمار
جموں//فائنانشل کمشنر فائنانس ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے جموں اینڈکشمیر میڈیکل سپلائز کارپوریشن ( جے کے ایم ایس سی ایل) کے اَفسران پر زور دیا کہ وہ تمام سرکاری ہسپتالوں میں ادویاتی کی بروقت دستیابی یقینی بنائیں تاکہ لوگوں کو کسی بھی طرح کے مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔اِن باتوںکا اِظہار فائنانشل کمشنر فائنانس نے کارپوریشن کی چھٹی فائنانس کمیٹی کی میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔فائنانشل کمشنر صحت و طبی تعلیم اَتل ڈولو ، ڈائریکٹر بجٹ محمد یعقوب ایتو ، منیجنگ ڈائریکٹرجے کے ایم ایس سی ایل شو کمار گپتا اور فائنانس او رصحت محکموں کے دیگر افسران میٹنگ میں موجو د تھے۔ ڈاکٹر مہتا نے افسران سے کہا کہ وہ قبل از وقت ٹینڈرنگ کا عمل مکمل کریں تاکہ ادویات کی ضروری سپلائی پچھلے سٹاک کے ختم ہونے سے پہلے حاصل کئے جاسکیں۔اُنہوں نے افسروں سے کہا کہ کنٹریکٹ منیجمنٹ میں بہتری لائے اور زمینی سطح پر مؤثر عمل آوری یقینی بنائیں۔کمیٹی نے پچھلے سال 30مئی کو پانچویں فائنانس کمیٹی میں لئے گئے فیصلوں پر عمل میں لائے گئے اقدامات کا بھی نوٹس لیا۔میٹنگ میں بتایا گیا کہ سال 2016-17 میں کارپوریشن نے 7029.5لاکھ روپے کی اَدویات فروخت کرنے کے مقابلے میں 2019-20میں 9615.65 لاکھ روپے کی ادویات کا کاروبار کیا۔ کمیٹی میںمزید بتایا گیا کہ جے کے ایم ایس سی ایل کے نئے کارپوریٹ دفتر کی مجوزہ تعمیر 2306لاکھ روپے کی لاگت سے تجویز کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ نگروٹہ میں ڈرگ ویئر ہاوس آئی ایس ایم جموں بھی تعمیر کیا جائے گا۔
مشکوک سینی ٹائزر فروخت، ڈرگ کنٹرولر کے چھاپے
۔.170بوتلیں ضبط، 2دکانیں سیل
سرینگر //پرویز احمد//محکمہ فوڈ اینڈ ڈرگ کنٹرول نے سرینگر اور سوپور میں کئی مقامات پر چھاپہ مارکر 2دکانوں کو سیل کرکے کی 170بوتلیں ضبط کیں ۔ محکمہ کے ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ مختلف ٹیموں نے سرینگر کے چھتہ بل، چوٹہ بازار اور مائسمہ میں کارروائی کے دوران د کانداروں سے 170بوتلیں ضبط کیں جن پر نہ تو بناوٹ کی تفصیل، قیمت اور نہ زائدالمیاد تاریخ کہیں پر درج تھی۔ محکمہ فوڈ اینڈ ڈرگ کنٹرول کی ڈپٹی کنٹرولر عرفانہ احمد نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا ’’ بدھ کو کئی مقامات پر ٹیموں نے چھاپہ مار کر2دکانوں کو سیل کردیا کیونکہ وہ دکاندار جو Sanitizersفروخت کررہے تھے، ان پر بناوٹ کی کوئی تفصیل درج نہیں تھی‘‘۔ انہوں نے کہا کہ چھاپہ مار کارروائی کے دوران ان دکانداروں کے پاس خرید و فروخت کی کوئی تفصیل بھی موجود نہیں تھی اور ہم نے انہیں سیل کردیاہے جبکہ چھتہ بل میں انکے ڈیلر کے نام نوٹس جاری کرکے ان سے خرید و فروخت کے دستاویزات جمع کرنے کی ہدایت دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ نے سوپور میں بھی کئی مقامات پر چھاپہ مار کارروائی کی ۔ انہوں نے کہا کہ سوپور اور دیگر مقامات سے ابھی تک تفاصیل موصول نہیں ہوئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ لوگ فرضی Sanitizersبناکر بھیج رہے ہیں اور ایسا کرنے والوں کی تلاش شروع کردی گئی ہے۔