کپوارہ+بانڈی پورہ//وادی بنگس کے دامن میں واقع نوگام سیکٹر میں فوج اور جنگجوئو ں کے درمیان جھڑپ کے ایک روز بعدقاضی آ باد کرالہ گنڈ ہندوارہ کے کچھلو علاقہ میںجمعہ کی علی الصبح فوج اور جنگجوئوں کے درمیان جھڑپ ہوئی جس میں ایک فوجی اہلکار ہلاک ہوگیا۔ جمعرات کی شام دیر گئے 32راشٹریہ رائفلز اور سپیشل آ پریشن گروپ ہندوارہ نے ایک مصدقہ اطلاع ملنے پر کرالہ گنڈ کے کچھلو علاقہ کو محاصرے میں لیا ۔ فوج کو اطلاع تھی کہ علاقہ میں کئی جنگجو چھپے بیٹھے ہیں اور رات بھر جنگجوئو ں کو ڈھو نڈ نکالنے کے لئے تلاشی کارروائی شروع کی تاہم رات کی تاریکی کی وجہ سے فوج کو آپریشن ختم کرنا پڑا ۔ جمعہ علی الصبح جو نہی فوج نے تلاشی کارروائی دوبارہ شروع کی تو جنگجوئو ں نے فائرنگ کی جس کے بعد طرفین کے درمیان زبردست فائرنگ کا سلسلہ شروع ہو ا ۔ ابتدائی طورپر جھڑپ میں ایک فوجی اہلکار زخمی ہوا جسے سرینگر فوجی اسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ زخمو ں کی تاب نالاکر دم تو ڑ بیٹھا ۔مارے گئے فوجی اہلکار کی شناخت سپاہی رائفل مین رام بابو سچی کے بطور ہوئی ۔مقامی لوگو ں کا کہنا ہے کہ فوج نے گا ئو ں کے تمام مردو زن کو ایک ہی جگہ اکٹھا کر کے شنا ختی کارڈ چیک کئے اور کئی شہریو ں کو زد و کوب کیا ۔ تاہم جنگجو فرار ہونے میں کا میاب ہوگئے ۔ادھرمیر محلہ حاجن بانڈی پورہ میں محاصرے کے دوران چار جنگجو فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے ۔میر محلہ حاجن کو 13آر آر، ایس او جی اور سی آر پی ایف نے چھ بجے محاصرے میں لیا ۔ محاصرہ کیساتھ ہی گولیاں چلیں لیکن بعد میں خاموشی چھا گئی ۔مقامی ذرائع نے بتایا کہ چار جنگجو فرار ہونے میں کامیاب ہوئے۔اسی دوران نوجوان گھروں سے باہر آئے اور انہوں نے پتھرائو کیا جس کے بعد طرفین کے مابین تصادم آرائی ہوئی جو وقفہ وقفہ سے جاری رہی۔فورسز نے تلاشی کارروائی بھی جاری رکھی ۔ اس دوران ضلع بانڈی پورہ میں انٹرنیٹ سروس معطل رکھی گئی جو دو بجے دوبارہ بحال کی گئی۔