کاہراہ//گوئلہ کاہراہ میں فریداحمدنامی شخص کی بجلی ٹرانسفارمرکے دھماکے میں ہوئی موت اوردیگر15لوگوںکے زخمی ہونے کے معاملے پرآج کاہراہ میں سینکڑوں لوگ محکمہ بجلی کیخلاف سڑکوں پراُترآئے اورریاستی حکومت کیخلاف جم کرنعرے بازی کی۔مظاہرین نے بتایاکہ پیڑوں سے لٹکتی تاروں میں اچانک440وولٹیج کاکرنٹ آیاجسے یہ سانحہ پیش آیااورپوراعلاقہ ماتم میں ڈوب گیا۔آج بھاری تعدادمیں مقامی لوگ بشمول رکن اسمبلی اندروال غلام محمد سروڑی سڑک پراُترے اور کاہراہ کے مین بازارمیںاحتجاجی مظاہرہ کیا، حکومت کیخلاف جم کرنعرے بازی کی گئی۔مظاہرین نے 2014میں حکومت کی جانب سے منظورشدہ پی ایچ سی کاہرہ کوکھولنے کی مانگ بھی کی۔اُنہوں نے کہاکہ کاہراہ میں بجلی نظام بہتربنایاجائے، پی ایچ سی میں ڈاکٹروں ونیم طبی عملے کی تعیناتی عمل میں لائی جائے۔ساتھ ہی ایمبولینس کوتبدیل کرنے کی مانگ بھی کی گئی۔مظاہرین نے پی ڈی ڈی ملازمین کوتبدیل کرنے کی مانگ بھی کی اورآرجی جی وی وآئی کے تحت دوسرے مرحلے کے پروجیکٹ پرجلدکام شروع کرنے کی مانگ کی۔مظاہرہ سے متعلق جانکاری ملتے ہی ایس ڈی ایم ٹھاٹھری، تحصیلدار کاہراہ، ایس ڈی پی اوگندو، بی ایم او ٹھاٹھری ودیگرحکام موقع پرپہنچ گئے۔اس موقع پربولتے ہوئے غلام محمد سروڑی ریاستی پولیس کے کردارکوسراہتے ہوئے کہاکہ حادثے کے وقت پولیس نے بچائوکارروائی مثبت ڈھنگ سے چلائی اور زخمیوں کوفوری طورپرنزدیکی اسپتال پہنچایا۔اُنہوں نے محکمہ پی ڈی ڈی پرغفلت برتنے کاالزام عائدکرتے ہوئے کہاکہ اے ای ای ، فورمین اورلائن مین نے مجرمانہ غفلت برتتے ہوئے جانی نقصان کروایا۔سروڑی نے بتایاکہ فورمین کوسابق نائب سرپنچ گوئلہ نے کئی مرتبہ بتایاکہ وہ لٹکتی ٹرانسمیشن لائن کودرست کریں لیکن غفلت سے کام لیاگیاجس کے نتیجے میں محمد فرید شان نامی شخص کوزندگی سے ہاتھ دھوناپڑا۔سروڑی نے فوری طورمحکمہ بجلی کے ملازمین کیخلاف ایف آئی آردرج کرنے کی مانگ کی اور لواحقین کے حق میں10لاکھ روپے معاوضہ دینے کی مانگ کی۔ساتھ ہی ایس آر او43-کے تحت متاثرہ کنبے کے ایک فردکوسرکاری ملازمت دینے کی مانگ بھی حکام کے سامنے رکھی۔سروڑی نے کاہراہ میں بجلی نظام کوتباہ کن قرار دیتے ہوئے کہاکہ ایسالگتاہے کہ پی ڈی پی۔بھاجپاسرکار نے ڈوڈہ۔کشتواڑکے دورافتادہ علاقوں کیساتھ سوتیلی ماں جیساسلوک روارکنے کاتہیہ کررکھاہے۔اُنہوں نے ڈاکٹرنرمل سنگھ کانام لیتے ہوئے کہاکہ وہ اپنے محکموں کوبہترڈھنگ سے چلانے میں مکمل طورپرناکام ہوچکے ہیں۔اُنہوں نے کہاکہ مخلوط سرکارنے ڈوڈہ۔کشتواڑ کواندھیرے میں دھکیلنے کافیصلہ کیاہواہے۔اُنہوں نے کہاکہ رمضان کے مبارک ماہ میں بھی بجلی نظام درہم برہم کررکھاہے۔سروڑی نے کہاکہ 2014میں غلام نبی آزادنے آرجی جی وی وائی کے دوسرے مرحلے کے تحت100کروڑ روپے منظورکروائے تھے لیکن آج تک ڈوڈہ۔کشتواڑاضلاع کیلئے منظوراس رقم کوبروئے کار نہیں لایاجاسکاہے۔اُنہوں نے63کے وی ٹرانسفارمراور لوہے کے پول نصب کرنے کی مانگ کی۔پی ایچ سی کھولنے کی عوامی مانگ پرسروڑی نے کہاکہ5پی ایچ سی این سی۔کانگریس مخلوط سرکارکے دورمیں منظورکی گئی تھیں۔جن میں سے ایک کاہراہ کیلئے تھی لیکن پی ڈی پی ۔بھاجپاسرکارنے پی ایچ سی کاہراہ کے حکمنامے کومنسوخ کردیاہے۔سروڑی نے کہاکہ موجودہ سرکارکے پاس ترقیاتی ایجنڈاہے ہی نہیں۔سروڑی نے ایس ڈی ایم ٹھاٹھری کوہدایت دی کہ وہ ہرماہ کی15رتاریخ کوعوامی دربارمنعقدکریں اور عوامی معاملات کوسنیں۔اُنہوں نے کہاکہ یہ معاملہ اُنہوں نے چیف سیکریٹری، ڈویژنل کمشنر جموں، کمشنرسیکریٹری پی ڈی ڈی ، ڈی سی ڈوڈہ کیساتھ بھی اُٹھایاہے اورمحکمہ بجلی کی غفلت بارے اپنی فکرمندی سے اُنہیں آگاہ کیاہے۔اس موقع پرامام جامع مسجد کاہراہ نے بھی اپنے خیالات کااِظہارکرتے ہوئے کہاکہ انتظامیہ عوامی مسائل کاازالہ ایک معیادبندطریقے سے کرے،اگرایسانہ کیاگیاتواحتجاجی لہراورتیزہوگی۔بعدازاں ایس ڈی ایم ٹھاٹھری نے یقین دلایاکہ وہ معاملے کی تحقیقات کریں گے ۔کافی سمجھانے بجھانے کے بعد ٹریفک جام ختم ہوا۔اس سے قبل سروڑی نے فریداحمد کی نمازِ جنازہ میں بھی شرکت کی اور متاثرین کیساتھ اِظہارِ تعزیت کیا۔