نیوز ڈیسک
جموں//جموں و کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی نے بجلی کے بدترین بحران کے لیے انتظامیہ پر سخت تنقید کی اور حکومت کو خبردار کیاکہ صورتحال مزید خراب ہونے سے پہلے اسے بہتر کرنے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔پارٹی ہیڈکوارٹر جموں میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پی سی سی کے ورکنگ صدر رمن بھلا، ترجمان اعلیٰ رویندر شرما، خزانچی رجنیشا شرما، جنرل سیکرٹری ٹھاکر منموہن سنگھ، ترجمان ساحل شرما، جے کے پی سی سی کے رہنماؤں نے پورے جموں و کشمیر میں گزشتہ کئی دنوں سے بجلی کے بحران کی صورتحال سے نمٹنے میں ناکامی پر حکومت پر سخت تنقید کی، جب کہ گرم جموں خطے میں صورتحال سب سے زیادہ خراب ہے۔ ترجمان اعلیٰ رویندر شرما نے کہا کہ اس قسم کی صورت حال بے مثال ہے اور ماضی میں کبھی نہیں دیکھی گئی۔انہوںنے کہا کہ یہ تسلیم شدہ حقیقت ہے کہ جموں خطہ میں بجلی کی کھپت کم ہے جبکہ اس سے حکومتوں کو زیادہ آمدنی ہوتی ہے،اس وقت جموں خطہ شدید گرمی کا سامنا کر رہا ہے اور بجلی کی کمی کی وجہ سے سب سے زیادہ متاثر ہے جبکہ سردیوں میں یہ کشمیر کے لیے سب سے زیادہ برا ہو گا۔ حکومت جموں میں شدید گرمی کے آغاز کے بعد سے صورتحال کو بہتر بنانے میں مکمل طور پر ناکام رہی ہے اور بجلی کا بحران بدترینہے اور اس نے پانی کی فراہمی کا نظام بری طرح متاثر کیا ہے ۔انہوں نے دیہی علاقوں میں پانی کے ٹیکس کے نفاذ پر بھی تنقید کی جہاں عام اوقات میں بھی پانی کی باقاعدہ اور مناسب فراہمی نہیں ہوتی ہے۔ جبکہ حکومت نے پرائیویٹ کنوؤں، ہینڈ پمپوں اور پانی کے دیگر انفرادی ذرائع پر بھی ٹیکس عائد کیا ہے جو دیہی آبادی کے اپنے خرچ پر لاکھوں روپے خرچ کر کے اپنے خاندان یا محلہ کی پانی کی ضروریات کو پورا کر سکتے ہیں۔ حکومت ہر قسم کے ناجائز ٹیکسوں کے نام پر عوام کو لوٹ رہے ہیں، عوام کو باقاعدہ بجلی نہیں ملتی لیکن انہیں مہنگے بل مل رہے ہیں جو کہ انتہائی افسوس ناک ہے۔انہوں نے بجلی کے خراب بلنگ سسٹم کو درست کرنے کے علاوہ گھریلو بجلی صارفین اور دیگر کے لیے معافی مانگنے کے علاوہ دیہی علاقوں میں واٹر ٹیکس کو مکمل طور پر واپس لینے کا مطالبہ کیا۔کانگریس کے سینئر لیڈروں نے حد بندی رپورٹ کو حتمی شکل دینے کی رپورٹوں پر بھی سوال اٹھایا اور کہا کہ ناقص حد بندی کا مطلب انتخابات سے قبل دھاندلی ہے۔