سرینگر// محکمہ تعلیم نے ڈیوٹی سے غیر حاضر رہنے کی پاداش میں9 مدرسین کو نوکریوں سے برطرف کیا ہے۔ محکمہ تعلیم نے ایسے4اساتذہ کے خلاف سخت کارروائی کی جو برسوں سے اپنی ڈیوٹی سے غیر حاضر تھے۔ ڈائریکٹوریٹ آف اسکول ایجوکیشن، کشمیر نے اپنی نوٹیفکیشن میں اساتذہ کو برطرف کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اساتذہ کئی برسوں سے غیر حاضر رہے، انہوں نے محکموں کے نوٹسز کا جواب نہیں دیا جس کے بعد انہیں سرکاری ملازمت سے برطرف کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ جن مدرسین کو نوکریوں سے برطرف کیا گیا ہے ان میں شلورہ کپوارہ کے گرلز پرائمری اسکول میں تعینات اعجاز احمد بٹ (5 اگست2015 سے سے غیر حاضر) ، بائزہائر اسکینڈری اسکول جڈی بل میں تعینات صائمہ غنی (10جولائی2013 سے غیر حاضر)اور بائزی ائی اسکول نواگبرہ کرناہ کپوارہ میں تعینات سہیل انیس (10مئی 2015سے غیر حاضر) شامل ہیں۔ محکمہ نے نومبر اور دسمبر میں غیر قانونی طور پر ڈیوٹیوں سے غیر حاضر ہونے کی پاداش میں13اساتذہ کو نوکریوں سے برطرف کیا تھا جبکہ مئی میں بھی2 اساتذہ کو نوکریوں سے بے دخل کیا گیا تھا۔ تازہ فہرست میں مڈل اسکول فرائو گانڈربل میں تعینات رہبر تعلیم استاد محمد رفیق خان (11 مارچ2012 سے غیر حاضر)، بائز ہائر سکینڈری اسکول کپوارہ میں وزیر اعظم پیکیج کے تحت تعینات استاد شیتل بھٹ(16مارچ2011 سے غیر حاضر)اور بائز ہائی اسکول لدرون کپوارہ میں تعینات نازیہ مشتاق ( یکم ستمبر2019سے غیر حاضر) بھی شامل ہیں فہرست میں ہائی اسکول کرالہ وٹھ کپوارہ میں تعینات آرومیل کول اور رنجیت کور کے علاوہ وزیراعظم پیکیج کے تحت مڈل اسکول موتی محلہ نشاط سرینگر میں تعینات سنیل کمار رینہ بھی شامل ہیں۔
ڈیوٹی سے متواتر غیر حاضر
