بانہال// سرینگر جموں شاہراہ بھاری پسی گر آنے کے نتیجے میں سوموار کو 7گھنٹے تک بند رہی۔ پیر کی صبح گیارہ بجے کے قریب رام بن کے ڈگڈول علاقے میں بھاری پسی گر آئی، جس کی وجہ سے شاہراہ پرگاڑیوں کی آمدورفت کم از کم سات گھنٹوں تک بند رہی۔شاہراہ کے بند ہونے سے پہلے صبح نو بجے کے قریب رام بن قصبہ کے نزدیک ایک ٹرک کا ٹائر بیچ سڑک پر پھٹ گیا جس کی وجہ سے شاہراہ پر ٹریفک کی روانی کم از کم دو گھنٹوں تک متاثر رہی اور اسے بحال کرنے کے فوراً بعد شاہراہ ڈگڈول کے مقام پر پسیوں کے گرآنے کی وجہ سے شاہراہ پیر کی شام چھ بجے دوبارہ بحال کی گئی ۔ ڈی ایس پی ٹریفک رام بن سریش شرما نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ پیر کے روز معمول کے ٹریفک کو جموں سے وادی کشمیر کی طرف آنے کی اجازت تھی جبکہ ریلوے سٹیشن بانہال اور جموں کے درمیان مخالف سمت میں بھی مسافر گاڑیوںکو چلنے کی اجازت تھی۔ انہوں نے کہا کہ صبح رام بن قصبہ کے ساتھ ہی ایک ٹرک بیچ سڑک میں ٹائیر پھٹ جانے کی وجہ سے دو گھنٹوں تک ٹریفک کو بند رہنے کا سبب بنا اور اس مقام پر شاہراہ کو بحال کرنے کے فوراً بعد گیارہ بجے کے قریب ڈگڈول کے مقام ایک بڑی پسی شاہراہ پر گر آئی جس کی وجہ سے دونوں طرف سے چلنے والا ٹریفک ٹھپ ہوکر رہ گیا ۔ انہوں نے کہا کہ رام بن سے بارہ کلومیٹر دور ڈگڈول کے مقام پر پسی کے ساتھ ساتھ مسلسل پتھر گرتے رہے جس کی وجہ سے پیر کی دوپہر ڈیڑھ بجے تک شاہراہ کی بحالی کا کام شروع نہیں کیا جاسکا۔ دوپہر بعد ڈیڑھ بجے کے بعدشاہراہ کی بحالی کا کام فورلین شاہراہ کی تعمیراتی کمپنی کی مشینری اور افرادی قوت کی مدد سے شروع کیا گیا اور شام چھ بجے کے قریب ٹریفک بحال کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ ادہمپور اور ڈگڈول پسی کے درمیان پندرہ سو سے زائد گاڑیاں درماندہ رہیں جن میں سے آٹھ سو کے قریب مسافر گاڑیاں شامل تھیں۔انہوں نے کہا کہ شاہراہ کے بند ہونے کی وجہ سے ریلوے سٹیشن بانہال سے جموں کی طرف جانے والی تین سو سے زائد مسافر گاڑیاں بھی درماندہ رہیں۔انہوں نے کہا کہ شاہراہ کے کھل جانے کے بعد کئی مقامات پر دوطرفہ ٹریفک جام لگا ۔