پرویز احمد
سرینگر //پچھلے 7سال کے دوران تجدید کاری پر 6کروڑ 10لاکھ روپے سے زائد کی رقم صرف کرنے کے باوجود بھی فوڈ اینڈ ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری ڈلگیٹ کی ٹیسٹنگ کرنے کی صلاحیت میں کوئی بھی اضافہ نہیں ہوا ہے اور آج بھی اس لیبارٹری میں سالانہ صرف 2500ٹیسٹ ممکن ہوتے ہیں جبکہ ڈرگ ایکٹ کے تحت 1فیصد ادویات یعنی 12ہزار 500 کاٹیسٹ سالانہ کرنا لازمی ہے۔ ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری سرینگر کی تجدید کاری اور مرمت کیلئے مرکزی سرکار نے جون 2017میں 50لاکھ، نومبر 2017میں 5کروڑ اور مارچ 2020میں 60لاکھ روپے فراہم کئے ہیں۔ مرکزی سرکار کی اس مالی معاونت سے اگر چہ لیبارٹری کی مرمت اور تجدید کاری کیلئے ا علیٰ اور جدید طرز کے ایل سی ایم ایس ( Chromatograph Mass Spectrometer) اورادویات کے مختلف پیرا میٹرز جاننے کیلئے جی سی ایم ایس (gas chromatography/mass spectrometry ) بھی نصب کئے گئے ہیں لیکن اس کے باوجود بھی لیبارٹری میں ٹیسٹنگ صلاحیت میں کوئی بھی اضافہ نہیں ہوا ہے۔ اس سے پہلے لیبارٹری میں Disintegration aparatus، Dissoulation aparatus،Centrifuges،incubaters، Shakers اور دیگر آلات موجود تھے۔ لیبارٹری میں عملے کی بھی کمی ہے اور لیبارٹری اس وقت اسسٹنٹ ڈرگ انلسٹ کی سربراہی میں کام کررہی ہے۔ فوڈ اینڈرگ کنٹرول آرگنازیشن کے زیر نگران کام کرنے والی لیبارٹری ڈلگیٹ میں 28اسامیاں منظور شدہ ہیں جن میں سے ڈرگ انسلسٹ کی اسامی خالی پڑی ہے۔ اس کے علاوہ لیبارٹری میں عارضی بنیادوں پر 11ملازمین کو تعینات کیا گیا ہے۔ اسسٹنٹ ڈرگ انلسٹ مس تسلیمہ نے کہا ہے کہ لیبارٹری میں Inhalersاور نہ Cosmaticsکی تشخیص ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ لیبارٹری میں غذائی اجناس اور ادویات کی ٹیسٹنگ کی ہی صلاحیت موجود ہیں۔ سٹیٹ ڈرگ کنٹرول لوٹیکہ کھجوریہ نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ لیبارٹری میں کچھ نئی مشینری نصب ہوگئی ہے اور ابھی کچھ آنا باقی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم آئندہ چند ماہ میں بلڈنگ کی تیسری منزل میں بھی ٹیسٹنگ سہولیت شروع کرنے جارہے ہیں جس سے صلاحیت میں اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پورے بھارت کی ہر ریاست میں ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری کی ٹیسٹنگ صلاحیت 7سے 8ہزار کے درمیان ہی ہے لیکن جموں و کشمیر کی دو لیباٹریوں میں یہ صلاحیت 7500ہے۔